Part 5,6
اس بیٹھ گئی۔۔۔۔۔ اور پِھر سَررررر
كی تیز آواز سے اسکی چوتسے
پیشاب كی دھار نکلنے لگی
۔۔۔۔ جسے سن کر سونو کا اوربھی برا حال ہو گیا ۔۔۔۔۔بیلا کا دِل بھی زور زور سے
دھڑک رہا تھا
وہ من ہی من سوچ رہی تھی
کاش کہ سونو ابھی اسے یہیںپٹک کر چود دے ۔۔۔۔ پر ابوہ یہ سب وہ اپنے منہ سے تو نہیں کہہ سکتی تھی ۔۔۔۔سونو کا ہاتھ خود بخود اسکےپجامے کے اُوپر سے اس کے لنڈپر پہنچ چکا تھا۔۔۔۔اور وہ بیلا
كی گانڈ کو
دیکھتے ہوئے اپنے لنڈ کو مسلرہا تھا ۔۔۔۔
بیلا پیشاب کرنے كے بَعْد اٹھی اور اپنی
ٹانگوں کو تھوڑا سا پھیلا کراپنی چوت کو اپنی انگلیوں
سے رگڑ کر صاف کرنے لگی ۔۔۔۔اسے کوئی جلدی نہیں تھی
اپنا لہنگا اوپر کرنے كی بھلےہی اس کی بیٹی كی عمر کالڑکا پیچھے کھڑا اس کی
جاندار گانڈ دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔بیلا كی بھری بھری
چوت کا کچھ حصہ سونو کوبھی دکھائی دینے لگا ۔۔۔۔ یہدیکھ کر سونو کا لنڈ تو بے
قابو ہوگیا تھا کیونکہ سونونے اپنی زندگی میں پہلی بارچوت دیکھی تھی ۔۔۔۔ سونوکا لوڑا
اس کے پجامے میں ایسے جھٹکے مار رہا تھا جیسے
ابھی اسکا پجاما پھاڑ کر باہرآ جائیگا ۔
بیلا نے اپنا منہ گھما کرپیچھے دیکھا تو
سونو كے نظریں بیلا كی گانڈپر ہی
ٹکی ہوئی تھیں ۔۔۔۔۔ اور اسکاہاتھ اپنے 8 انچ كے لنڈ کو
پجامے كے اُوپر سے مسل رہا
تھا جب بیلا نے یہ سب دیکھاتو اس کے ہونٹوں پر مسکانپھیل گئی ۔۔۔۔اس نے اپنا لہنگانیچے کیا ، اور سونو كےطرف مڑ گئی ۔۔۔۔جیسے ہی بیلا كی گانڈ پر لہنگا
دیکھا ، سونو جیسے سپنوںكی حَسِین دنیا سے باہر نکل
آیا ، اور بیلا كی طرف دیکھابیلا اسکی طرف ہی دیکھتے
ہوئے مسکرا رہی تھی ۔۔۔۔۔۔سونو نے اپنا دھیان
دوسری طرف کر لیا ۔۔۔۔۔جیسے اس نے کچھ دیکھا ہی
نا ہو ۔۔۔۔۔۔
بیلا اپنی گانڈ کو مٹکاتے ہوئےسونو كے پاس آئی اور بولی
“تو نے نہیں موتنا کیا ” بیلاكی بات سن کر سونو نےجلدی سے جواب دیا “جینہیں “ بیلا كے ہونٹوں پرمسکان پھیلگئی سونو كی حالت دیکھ کر
“ اچھا ٹھیک ہے چلو . راتبہت ہو گئی ہے صبح سیٹھ كےگھر واپس بھی جانا ہے” یہ
کہہ کر بیلا اپنے گھر كے طرفجانے لگی ۔۔۔
سونو بے چارہ اپنے لنڈ کو
چھپاتے ہوئے بیلا كے پیچھے
چل پڑا ۔۔۔بیلا نے اپنے
گھر كے سامنے جا کر لکڑی
سے بنے دروازے کو بجایا ۔۔۔۔۔تھوڑی دیر بَعْد بیلا كی بیٹی
. بندیا نے دروازہ کھولا
وہ اپنی نیند سے بھریآنکھوں کو ملتے ہوئے بولی
“کیا ماں اتنی دیر لگا دی ۔میں تو سو گئی تھی ” جب
اس نے اپنی آنکھوں کو کھولکر بیلا كی طرف دیکھا تو بیلا كے
پیچھے کھڑے سونو كو دیکھکر تھوڑا حیران ہوکر بولی ۔۔“یہ کون ہے ماں” بیلا نے سونوكی طرف دیکھا اور بولی “یہسونو ہے ۔۔۔ یہ سیٹھ جی كےگھر میں رہے گا ۔۔۔۔ انکا نوکرہے ۔۔۔۔ آج ہی شہر سے آیا ہے
“ بیلا اور سونو اندر آ گئے
۔۔۔۔۔بیلا کا گھر زیادہ بڑا نہیں تھا ۔۔۔۔۔ اسکےگھر میں آگے كی طرف ایککمرہ تھا اور پیچھے كی
طرف ایک اور کمرہ تھا جسمیں بیلا اور اس کی بیٹیسوتی تھی ۔۔۔۔ پچھلے کمرےكے آگے ایک چھوٹا سا کچنتھا ۔۔۔۔
پُورا گھر کچا تھا نیچے زمینبھی کچی تھی بیلا سونو کولے کر پچھلے روم میں آ گئی
پچھلے روم میں ایک چارپائیدیوار كے ساتھ کھڑی تھی ۔۔۔
شاید غریب بیلا كے گھر وہ ہیایک چارپائی تھی ۔۔۔۔ اورنیچے ٹاٹ كے اُوپر دوبستر لگے ہوئے تھے ۔۔۔۔
بیلا نے اندر آتے ہی اپنی بیٹیبندیا کو ساتھ میں ایک اور
بستر لگانے كے لیے کہاسونو اک دیوار كے ساتھ کھڑاتھا ۔۔۔ لالٹین كے روشنی میں
اب اسے بیلا اور اس کی بیٹیصاف دکھائی دے رہی تھی
بیلا كی بیٹی کا بدن بیلا سےبھی زیادہ بھرا بھرا تھا ۔۔بندیا کا قد 5 ، 4 انچ كےقریب تھا ۔۔۔۔
بدن ابھی سے بھر چکا تھا
۔۔۔۔ اس کی چوچیاںاسکی جوانی کو بیان کر رہیںتھیں ۔۔۔۔۔۔ 32 سائز كی
چوچیاں ایک دم کسی ہوئیلگ رہیں تھیں ۔۔۔۔۔
بیلا نے اپنی بیٹی كے ساتھ
مل کر بستر لگاتے ہوئے سونوكی طرف دیکھا ۔۔۔
سونو کے لنڈ نے اس کے
پجامے میں بڑا سا تمبو بنایاہوا تھا ۔۔۔ بیلا كے ہونٹوں پرمسکان پھیلگئی اور اگلے ہی پل وہ سونوكے پجامے میں آئے ہ ئے ابھارکو دیکھ کر اسکے لنڈ كے سائز
کا اندازہ لگانے لگیآج سردی بہت ہے” بیلا نے”سونو كی طرف دیکھتے
ہوئے کہا ۔۔۔ ” بیلا كی بات سنکر بندیا بھی بولی ۔۔” ہاںماں آج تو کچھ زیادہہی سردی ہے ، مجھے تو بہت
ٹھنڈ لگ رہی ہے ۔۔۔
بیلا : ۔ ( مسکراتے ہوئے ) ہاںٹھنڈ تو لگ رہی ہے پر ٹھنڈ کااپنا ہی مزہ ہے ۔۔
یہ کہتے ہوئے وہ مسلسل سونوكی طرف ہی دیکھ رہی تھی
۔۔۔
بستر لگانے كے بَعْد بندیا اپنےبستر میں گھس گی ۔۔۔۔۔۔اسے گھر میں سون جیسےانجان لڑکے کے ہونے سے کوئیفرق نہیں پڑ رہا تھا ۔۔۔شایدنیند كی وجہ سے بندیا بسترپر
پیٹ كے بل لیٹ گئی جسکے کارن پیچھے سے اس کی
بھری ہوئی گانڈ باہر كی طرفنکل آئی تھی وہ اس سمےشلوار قمیض پہنے ہوئے تھی…اس کی شلوار اسکےچوتڑوں پر اک دم کسی ہوئی
، تھی
جسے دیکھے بغیر سونو سےرہا نہیں گیا ۔۔۔۔۔اپنی بیٹی كی گانڈ کو یوں
گھورتا دیکھ بیلا نے سونو كیطرف تیکھی آنکھ ں سے
دیکھا ، اور پِھر بندیا كے اُوپر
رضائی اڑھا دی اور بستر پرلیٹ گئی ۔۔۔
سونو وہاں تھکا ہوا سا کھڑاتھا ۔۔۔جب بیلا نے اپنے اُوپررضائی دیتے ہوئے سونو كی
طرف دیکھا تو وہ ابھی بھیبندیا كے طرف دیکھ رہا تھا .
“اب تُو کیوں وہاں
کھڑا ہے…چل لیٹ جا صبحسیٹھ كے گھر جا کر بہت کامکرنے ہیں ” بیلا نے تیکھی آواز
میں کہا ۔۔۔۔
سونو : ۔ جی اچھا ۔۔۔۔اور سونو بیلا كے ساتھ والے
بستر پر لیٹ گیا ، اسکے لنڈ پرآج بہت ظلم ہو رہا تھا ابھیبھی اسکا لنڈ ایک دم تنا ہواتھا اس نے اپنے اُوپر رجائی لےلی ، اوراپنے پجامے کا ناڑا
کھول کر اپنا ہاتھ اندرسرکاکر اپنے لنڈ کو پکڑ کرہلانا شروع کر دیا…رجائی كےاندر چلتے ہاتھ سے تھوڑی
سرسراہٹ ہونے لگی بیلا پیٹھكے بل لیٹی ہوئی تھی جباس نے وہ آواز سنی تو ، اسنے کن انکھیوں سے سونو
كی طرف دیکھا اسکی رجائیکمر والے حصے سے تھوڑا ہلرہی تھی بیلا سمجھ گئیکہ ، چھورا اپنے لنڈ کو ہلاتے
ہوئے مٹھ مار رہا ہے ۔۔۔ یہ باتدماغ میں آتے ہی ، اسکے دِلكی دھڑکن بڑھ گی ۔۔۔۔
اس کی چوت گیلی ہونے لگییہ سوچ کر کہ اسکی بغل
میں جوان لڑکا لیٹا ہوا اپنا لنڈہلا کر مٹھ مار رہا ہے ۔۔۔۔۔
یہ سب بیلا كی برداشت سے
باہر تھا ۔۔۔ لیٹے لیٹے بیلا كےدماغ میں پتہ نہیں کیا آیا
اس نے اپنی کروٹ بدلی اورسونو كی طرف اپنی پیٹھ کرلی آواز سن کر سونو اک پلكے لیے رک گیا جب اس نےدیکھا كہ بیلا نے دوسری طرفمنہ کر لیاہے تو اس نے پِھر سےاپنے لنڈ کو ہلانا چالو کر دیا
۔۔۔۔ اسکا لنڈ اب پوری طرح
اکڑا ہوا تھا اور وہ تیزی سےاپنے لنڈ کو ہلائے جا رہا تھامستی كے کارن اس کی
آنکھیں بند ہو رہی تھیں کچھدیر بَعْد پِھر سے کچھ آہٹ
ہوئی اب سونو جھڑنے كے بے
حد قریب تھا ۔۔۔۔ آہٹ سن کر سونو ایکدم سے گھبرا گیا ،اور اس نے اپنے لنڈ کو ہلانابند کر دیا پِھر اپنی بندآنکھوں کو کھول کر بیلا كیطرف دیکھا بیلا ابھی بھیکروٹ كے بل لیٹی ہوئی تھی
۔۔۔۔جب سونو نے اپنی نظر کوتھوڑا سا نیچے کیا ،تو اسکا
منہ کھلے کا کھلا رہ گیا ۔۔۔بیلاكی پیٹھ ابھی بھی اس کیطرف تھی بیلا كی کمر پر اُوپر
والا حصه رجائی میں تھااور کمر سے نیچے والا حصهرجائی سے باہر تھا اور اس نےاپنے گھٹنوں کو موڑ کر اپنے
پیٹ سے لگا رکھا تھا ۔۔۔۔ اوربیلا کا لہنگا اس کی کمر كےاُوپر تک چڑھا ہوا تھا آگے كیطرف کا پُورا بدن ڈھکا ہوا
تھا تاکہ بندیا اگر جاگ بھیجائے تو ، بیلا کو اِس حالت
میں نا دیکھ سکے مگر پیچھےسے بالکل ننگی گانڈ باہر كےطرف نکلی ہوئی تھی جسےدیکھتے ہی سونو کا لنڈ پِھرسے جھٹکے کھانے لگا جس
پوزیشن میں سونو لیٹا ہوا تھااس پوزیشن میں اسے بیلا کیگانڈ کا اُوپری حصه ہی
دکھائی دیر رہا تھا ۔۔ پر اتنادیکھنے سے ہی اسکا لنڈ میںجو جوش آیا ، وہ اس کیبرداشت سے باہر تھا ۔۔۔۔
سونو دھڑکتے ہوئے دِل كےساتھ دھیرے سے اٹھا اور
جس طرف بیلا كے پیر تھے اس طرف سرک کر لیٹ گیا
۔۔۔
بھلے ہی بیلا کا منہ دوسریطرف تھا پر اسے پتہ تھا کہ ،اس کی پیٹھ كے پیچھے سونوکیا کر رہا ہے جیسے ہی سونواس کے پیروں كی طرف لیٹابیلا نے اپنے گھٹنوں کو اور
موڑ کر پیٹ کے ساتھ لگا لیاجس کی وجہ سے بیلا كی
گانڈ کھل گئی واہ کیا نظارہتھا سونو كی آنکھوں كےسامنے بیلا كی چوت باہر کیطرف نکلی ہوئی دکھائی دے
رہی تھی گہرے گلابی رنگ كیپھدی کو دیکھ کر سونو کا
ہاتھ اک بار پِھر سے اس کے
لنڈ پر اپنے آپ چلنے لگا بیلادوسری طرف منہ کیے لیٹیہوئی تھی اور سونو كی تیزچل رہی سانسوں کو صاف
سن پا رہی تھی ۔۔۔۔۔
سونو اب پوری
رفتار سے بیلا کی چوت کو
دیکھتے ہوئے اپنے لنڈ کو ہلانےلگا اس کے لنڈ اور بیلا كی
1 چوت كے بیچ مشکل سے
فٹ کا فاصلہ تھا ۔۔۔۔۔ اسکےلنڈ كی ٹوپی اب پوری طرح
سے پھول چکی تھی اور اگلےہی پل سونو كی آنکھیں بند ہوگئیں اور اس کے لنڈ سے ایک
كے بَعْد ایک منی كی پچکاریاںچھوٹنے لگی . جو سیدھا جاکر سامنے لیٹی بیلا كی چوتاور چوتڑوں پر گرنے لگی انسب سے انجان سونو اپنی
آنکھیں بند کیے جنت كی سیر
. کر رہا تھا
جیسے ہی سونو کے گرم
لاوے كی دھار بیلا كے چوت
كے منہ اور چوتڑوں پر گری بیلا كے پورے بدن میں گرمی
دور پڑی اور اسکی چوت كیپھانکیں گرم منی کو
محسوس کرتے ہی جوش میںآگئی ۔۔۔۔ بیلا كے اُوپر عجیبسا نشہ چھا گیا تھا ۔۔۔ اسکیآنکھیں مستی میں بند ہوئی
جا رہیں تھیں اور وہ آنکھیںبند کیے سونو كے لاوے کو
اپنی چوت اور گانڈ كے منہ کوبھیگتا ہوا محسوس کرنے لگیتھوڑی دیر بَعْد جب سونو كیآنکھیں کھلیں ، تو بیلا كی
چوت پر اپنی منی کو دیکھکر ایک دم سے گھبرا گیا…اسے کچھ سمجھ میں نہیںآیا اس نے دوسری طرف
کروٹ بدلی ، اور رجائی اوڑھکر لیٹ گیا اور یہ سوچا کہ بیلا کو پتہ نہیں چلے گا ۔۔۔جیسے ہی سونو نے دوسری
طرف اپنا منہ کیا بیلا نے اپنےآپ کو اچھے سے رجائی سےڈھک لیا اور اپنا ایک ہاتھپیچھے لے جا کر سونوكے لنڈ سے نکلنے والے جوس سے
جاري ہے

HiHi m Ali here like true with close pure sincerity trust is must sweetly dear 03216655234
ReplyDelete