دوستو، میرا نام راحیل ہے اور میں لاہور میں ایک کمپنی
میں جاب کرتا ہوں ۔میں ایک ہینڈسم ینگ مین ہوں اور چدائی کا بہت ہی شوقین ہوں ۔  ایک بار مجھے میرے باس نے اپنے گھر پر بلایا،
کسی میٹنگ کے بارے میں ڈسکس کرنا تھا۔ جب میں اس کے گھر پہنچا تو وہ کہیں باہر
جانے کے لیے ریڈی تھا۔ مجھے دیکھتے ہی وہ بولا، کہ میں ابھی کسی ضروری کام سے جا
رہا ہوں، جلدی ہی لوٹ آؤں گا، تم میرا یہیں انتظار کرو۔ میرے باس کے قریب 50 سال
یا اس سے کچھ زیادہ کے تھے۔ میں ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر اس کا انتظار کرنے لگا۔
تبھی اس کی بیوی، جو کہ قریب 40 سال کی ہوگی، وہاں آ گئی، اور بولی۔ کچھ چاہیے؟
میں نے کہا، آپ مجھے ٹوائلٹ کا راستہ بتائیں۔ وہ مجھے ٹوائلٹ لے گئی۔ میں نے
ٹوائلٹ میں جا کر اندر سے دروازہ بند کر دیا۔ مجھے بہت زور سے پیشاب کرنے کی آئی تھی۔
پیشاب کرنے کے بعد میں نے دیکھا کہ باتھ روم میں بہت سارے ایڈلٹ میگزین تھے، میں
چپ چاپ ان کو دیکھنے لگا، جس سے میرا لنڈ کھڑا ہو گیا۔ میرے دل میں ہاتھ مارنے کا
خیال آیا، اس لیے میں نے اپنی زپ کھول کر اپنا لنڈ پھر باہر نکال لیا، تبھی میں نے
دیکھا کہ، دروازے کے کی ہول سے مجھے کوئی دیکھ رہا ہے۔ میں سمجھ گیا کہ باس کی
بیوی مجھے دیکھ رہی ہے۔ میں نے اپنے 7.5 انچ لمبے اور موٹے لنڈ کو دروازے کی طرف
کیا اور اس کا درشن اس کو اچھے طریقے سے کروایا۔ میں نے سوچا شاید مجھے ہاتھ مارنے
کی ضرورت نہیں پڑے گی میرے مضبوط لنڈ کو یہ چوت آج مل جائے گی۔ اور پھر 5 منٹ کے
بعد میں باہر آ گیا۔ وہ ڈرائنگ روم میں میرے پاس آ کر بیٹھ گئی اور میرے بارے میں
پوچھنے لگی، کہ میری شادی ہوئی ہے؟ میں نے کہا: نہیں۔ مجھے اس کی آنکھوں میں ہوس  اور ایک عجیب بھوک دیکھی۔ اس کی نظر میرے پینٹ
کے پھولے  ہوئے حصے پر جا رہی تھی، کیونکہ
میرا لنڈ ابھی بھی ٹائٹ تھا۔ وہ اسی کو دیکھنے لگی۔ وہ میرے سامنے بیٹھی ہوئی تھی،
پر میں اس کے حالات سمجھ چکا تھا۔ اس کے بارے میں بتاؤں، اس کی عمر شاید 40 تھی
لیکن وہ 30-32 کی لگتی تھی۔ اس کے ممے بہت ٹائٹ  اور 36 سائز کی ہوں گے، پیٹ ایکدم صاف تھا اور
کمر پتلی 30 سے بھی کم ہوگی، اور گانڈ ..اوف۔ کیا مست گرد رائی گانڈ تھی.. چوتڑ
ایسے جیسے نرم نرم تکیے ہوں ۔ پھر میں نے اس کےمموں کو دیکھنے لگا۔ وہ بھی اب مجھ
کو اپنے مموں  دکھانے لگی۔ اس نے لو کٹ کا
بلاؤز پہنا تھا اور اس کی گہری گھاٹی ایکدم صاف دکھ رہی تھی۔ اس نے جھک کر اپنی مموں
 کو صاف طریقے سے دکھایا۔ گوری گوری چھاتیوں
 کا نپل کے سوا باقی سب کچھ دکھ رہا تھا۔ پھر
میں سمجھ گیا کہ وہ میرے لنڈ کو دیکھ کر گرم ہو گئی ہے۔ میں اپنا لنڈ دکھانے کے
لیے میرے پاؤں پھیلا کے بیٹھ گیا، پینٹ کا پھولا ہوا حصہ اور صاف دکھنے لگا تھا۔
ہم ایک دوسرے کے ایکدم سامنے بیٹھے تھے۔ وہ میرے لنڈ کو دیکھنے لگی۔ ہم ایک دوسرے
سے کوئی بات نہیں کر رہے تھے پر لگ رہا تھا کہ ہم اپنے اپنے من میں ایک دوسرے سے
بات کر رہے ہیں۔ تب اس نے اپنی ٹانگوں کو ایک دوسرے پر چڑھا دیا تاکہ اس کی ساڑی
کچھ اونچی ہو جائے اور میں اس کی گوری ٹانگوں کو  دیکھوں۔ اب میری باری تھی، میں نے کہا یہاں بہت
گرمی ہے اور پہلے میں نے اپنے شرٹ کے بٹن کھولے۔ میں نے اندر کچھ پہنا نہیں تھا،
میری چھاتی کے گھنے بال اس نے دیکھے۔ اس کے تھوڑی دیر بعد میں نے اپنی شرٹ اتار دی
اور سائیڈ میں رکھ دی۔ اب اس نے اپنے مموں پر سے اپنی ساڑی نیچے دھلکی دی۔ یہ سب
وہ اس طرح کر رہی تھی مانو انجانے میں ہو رہا ہو۔ نیچے گرے آنچل  کو اس نے ٹھیک بھی نہیں کیا۔ میرا لنڈ اب ٹائٹ
ہو چکا تھا، پہلے میں نے اپنے کھڑے لنڈ کو پینٹ کے اوپر سے سہلایا اور دبایا.. پھر
میں نے اپنے پینٹ کی زپ کھول دی، میں انڈرویئر نہیں پہنتا ہوں اس لیے زپ کھولتے ہی
میرا لنڈ باہر آ گیا۔ وہ میرے طرف دیکھ رہی تھی۔ اب بھی ہم کچھ نہیں بول رہے تھے۔
اب میں اس کا پاس گیا اور میں نے کہا آپ کو برا لگا.. اس نے کچھ کہا نہیں.. میں نے
اسے اپنی طرف گھمایا.. میرا لنڈ اس کا چہرہ کے سامنے پھڑک رہا تھا.. میں نیچے
جھکا.. میں نے اس سے پوچھا یہ پسند ہے.. اس نے صرف ہاں میں سر ہلایا.. پھر کیا
تھا... میں نے اسے  کس کیا.. اس نے میرا
پورا ساتھ  دیا۔ میں نے اس کے مموں کو  بلاؤز کے اوپر سے ہاتھ رکھا.. اور دبایا.. اس کا
منہ سے سے آہ آہ آہ کی آواز نکل گئی ۔ میں نے اس سے کہا میں تمہارے مموں  کو پیار کروں گا.. بہت مست ہیں..اس نے جلدی سے
اپنے بلاؤز کے بٹن کھولنے شروع کیے.. میں نے بھی کھولے اور اس نے اس کا بلاؤز کھل
گیا اور بلیک برا میں قید اس کا مکھن جیسے ممے  میرے سامنے آ گئے ۔ وہ میرے لنڈ کو دیکھ رہی
تھی، اور میں اس کے مموں کو۔ وہ کافی دیر تک میرے کھڑے لنڈ کو دیکھتے رہی۔ میں نے
اس سے کہا اسے پیار کرو گی؟ اس نے کچھ نہیں کہا، میں نے اس کا ایک ہاتھ پکڑا اور
میرے لنڈ پر رکھا، اس نے ہاتھ ہٹا لیا ، میں نے پھر سے اس کا ہاتھ میرے لنڈ پر
رکھا اور پھر اس نے اس کو پکڑ لیا۔ اب اس نے کہا.. یہ بہت لمبا اور موٹا ہے.. میں
پہلی بار اتنا موٹا اور لمبا لنڈ دیکھ رہی ہوں..
میں نے کہا تمہیں پسند ہے؟ اس نے ہاں میں سر ہلایا اور
میرے لنڈ کوکس کیا اور ٹوپے کو زبان  سے
چاٹا اور اپنے منہ میں لے لیا۔ میں فل مزے میں آگیا اور  اس کے مموں  کو مسلنے لگا۔ وہ اتنی تیزی کے ساتھ میرے لنڈ
منہ میں اندر باہر کر رہی تھی جیسے وہ پہلی بار کر رہی ہو.. ساتھ ساتھ میں وہ اس
کو دیکھ بھی رہی تھی۔ میں نے، پہلی بار لنڈ کو دیکھ رہی ہو کیا؟ وہ کچھ نہیں بولی
، میں نے اس کی پیٹھ کے پیچھے سے اس کا برا کا ہک نکالا تو اس کی مست چھاتیاں  باہر آ گئیں، اس کے گورے گورے مموں کے نپل   ایکدم
کھڑے تھے.. کیا مست ملائی جیسے ممے تھے ۔ میں نے اس کا سر اپنے لنڈ پر دبایا اور وہ
میرے لنڈ کو چوسنے  لگی،اس نے میرے لنڈ کو
منہ سےنکال لیا اور  میرے لنڈ کو اس نے
اپنے مموں  کے بیچ میں رکھ کر دبانے لگی،
اور میرے طرف دیکھ کر بولی : ہاں ، پہلی بار ہی اتنے لمبے اور موٹے مضبوط اور کھڑے
لنڈ کو دیکھ رہی ہوں۔ میرے شوہر کا لنڈ کبھی بھی کھڑا نہیں ہوتا۔ میں نے کہا:
تمہاری شادی کو کتنے سال ہو گئے ہیں؟ وہ بولی 20 سال ، اور میں اب تک کھڑے لنڈ کے لیے
ترس رہی ہوں۔ میری چوت کنواری ہے۔ میں تو حیران رہ گیا۔میں  نے اس کو کہا کہ اوہ تو تمہاری چوت کی سیل بھی
نہیں ٹوٹی ہوگی مجھے تمہاری چوت دیکھنا ہے۔ تم اپنی چوت مجھے دکھاؤ۔ اس نے اپنے
ساڑی کو ایک جھٹکے میں کھول دیا۔ میں نے اس کا پٹی کوٹ کا ناڑا کھینچا وہ نیچے جا
گرا س نے ایک  بلیک پینٹی پہنی ہوئی تھی۔
میں نے اس کی گانڈ کی طرف ہاتھ ڈالا اور اسے پینٹی کے اندر ڈال کے زور سے نیچے
کھینچا.. پینٹی پھٹ گئی.. میں نے پوری پینٹی پھاڑ ڈالی۔ اب اس کی گلابی ابھری ہوئی
چوت میرے سامنے تھی۔ سچ اس کی چوت ایکدم نئی اور بغیر چدی ہوئی  لگ رہی تھی۔ ابھی تک گوری اور گلابی۔ میں نے کہا
واہ کیا چوت ہے۔ ایکدم 18 سال کی لڑکی جیسی۔ وہ بولی کہ ان کا شوہر کا کھڑا ہی
نہیں ہوتا، کبھی کبھی دانے  کو انگوٹھی سے
رگڑتے ہیں، جس سے آگ اور بھڑک اٹھتی تھی، جب اس نے یہ بات اپنے شوہر کو بتائی تو اس
نے اس کے لیے بہت سارے وائبریٹر لا کر دیتا تھا، میں نے کہا دکھاؤ.. وہ ننگی ہی
اندر گئی اور اس نے اپنے سارے وائبریٹر میرے سامنے لا کر رکھ دیے۔ میں نے کہا، تو
20 سال سے اس سے اپنا کام چلا رہی ہو۔ وہ بولی: ہاں، یہ ہی مجھے کچھ سکون دیتے
ہیں۔ میں نے کہا، آپ کا درد میں سمجھ سکتا ہوں۔ وہ بولی: آج جب میں نے تمہارا کھڑا
موٹا اور لمبا  لنڈ باتھ روم میں دیکھا تو
میں ایک دم گرم ہو گئی ۔ میں نے پوچھا کیا کبھی اس میں سے کوئی وائبریٹر پورا اندر
لیا ہے؟ اس نے کہا نہیں.. صرف اوپر اوپر سے رگڑتی ہوں۔ بہت درد ہوتا ہے.. میں
برداشت نہیں کر پاتی اس لیے تھوڑا اندر ڈال کر رگڑ لیتی ہوں۔ میں نے کہا ، آج میں
آپ کی ساری کمی پوری کر دوں گا۔ وہ بہت خوش ہو گئی، اور بولی: میں عمر میں تم سے
بڑی ہوں پر تم مجھے سے کچھ بھی کرنے کو بولنا ، میں وہی کروں گی، تب میں نے کہا ،چلو
پہلے یہ پتا کر لے کہ باس کب واپس آئیں گے.. وہ ہنسنے لگی۔ اس نے کہا ارے وہ آج دن
بھر نہیں آئیں گے۔ تمہیں میری چودائی کرنے کے لیے ہی تو یہاں بلایا ہے۔ اگر تم پہل
نہ کرتے تو میں خود ہی تمہیں چودائی کے لیے مجبور کرتی۔ میں نے کہا تو پھر میں
چاہوں گا کہ تمہاری رسلی چوت کو اچھے سے پہلے چاٹ لوں اور تم میرے موٹے لنڈ کو
اچھے سے چوسو۔وہ مان گئی اور وہی صوفہ پر اپنی ٹانگیں  پھیلا کر لیٹ گئی۔ میں اس کے پیروں کے بیچ میں
آیا.. چوت
کو دیکھا.. ایک بھی بال نہیں تھا..آج ہی صاف کیا تھا شاید۔ صرف ایک دراڑ دکھ رہی
تھی۔ .میں نے اس کے چوت پر ایک چما  دیا۔
وہ تڑپ گئی ، اور بولی، پلیز اپنی زبان سے اس کو چاٹو، میں نے کہا، ڈارلنگ عمر تو
تمہاری 40 کی ہو گئی ہے پر آج بھی تم کچی کلی کی طرح اپنے چوت چٹوانے کو تڑپ رہی
ہو۔ وہ بولی، کیا کروں، میری چوت تو ابھی بھی کچی کلی ہی ہے نا..میری چوت سے بہت
پانی نکلتا ہے.. پلیز میرے چوت کو چاٹو نا۔ میں نے اس کے چوت کے لپس کو کھولا..
دانے کو انگوٹھے سے رگڑا وہ سسکیاں لینے لگی ۔ ۔آہ آہ آہ ۔۔پھر میں نے اپنی زبان
کو  پہلے چوت کے چاروں طرف گھمایا.. وہ
اپنے چوتڑ مٹکانے لگی ...سی..سی..سی..سی.
. پھر میں نے اس کے چوت میں اپنی گیلی زبان  ڈال دی، اور اندر باہر کرنے لگا۔ میرے زبان  کی چودائی سے وہ..آہ آہ آہ آہ ... ہائے...یہ مزہ
میں زندگی میں پہلی بار لے رہی ہوں۔ .اور اندر کرو..اچھا لگ رہا ہے...آآآآہ. .
پہلی بار میری چوت کو مزہ آ رہا ہے... میں تیزی سے چوت چاٹ  رہا تھا.. پھر اس نے اپنی چوت میرے منہ سے زور
سے چپکا دی...آآآآآآآہ .. میری چوت کا پانی نکلنے والا.. ہائے.. کہتے ہوئے اس نے
چوت نے زور کا فوارہ چھوڑ دیا .. میرے منہ میں جوس بھر گیا اور چہرہ بھی بھیگ  گیا....سچ اس کی چوت سے بہت پانی نکلا تھا.. میں
نے چوت چاٹنا  جاری رکھا۔ اب وہ تھوڑا شانت
 ہو گئی۔ میری زبان کی چودائی سے اس کا
پانی نکل گیا، میں نے کہا اتنے جلدی تم جھڑ گئیں ڈارلنگ؟ وہ بولی پہلی بار میری
چوت میں کوئی زبان گئی ہے۔ اس لیے یہ نکل گیا، تم ہٹو میں صاف کر دیتی ہوں۔ میں نے
کہا ڈارلنگ یہ بھی کوئی صاف کرنے کی چیز ہے، یہ تو ہم مردوں کے لیے تم عورتیں نکلاتی
ہو۔اس لیے اسے میں پوری چاٹ لوں گا۔ پھر میں اس کا سارا پانی پی لیا اور پھر میں
اس کی چوت کو زور زور سے چٹنے لگا۔ وہ چلانے لگی۔ آآآہ آآآہ آآآآہ۔ اور زور سے
کرو، اففف آہ آہ آہ مزہ آ گیا۔ میں نے اس کو کہا کہ اب ہم 69 پوزیشن میں ہو جاتے
ہیں، تم میرے لنڈ کو چوسو ، اور میں تمہاری چوت کو چاٹوں  گا۔ میں نے اسے اٹھایا اور میں اس کی جگہ پر لیٹ
گیا.. اسے کہا تم اپنی چوت میرے منہ کے اوپر رکھو تاکہ میں نیچے سے پوری زبان
تمہاری چوت میں ڈال سکوں ۔ اس نے ویسا ہی کیا۔ اسے بڑی جلدی تھی میرے لنڈ کو چوسنے
کی وہ میرے لنڈ کو اپنے منہ میں لینے کو بے صبری  ہو رہی تھی۔ وہ جلدی سے سامنے جھکی اور میرے لنڈ
کو پکڑا پہلے ٹوپے  کی موٹائی دیکھ کر
بولی.. اتنا موٹا تو ایک بھی وائبریٹر نہیں ہے.. بہت ہی مضبوط اور طاقت والا  لنڈ ہے تمہارا.. کہتے ہوئے اس نے میرے ٹوپے کو
چوم لیا  پھر پورے لنڈ کو زبان سے چاٹا.. میں
فل مزے سے پاگل ہوگیا .. میرا
لنڈ اور پھولنے لگا۔ اس کے بعد اس نے اپنے ہونٹوں میں میرے لنڈ کے ٹوپے کو لیا ،
تھوڑی دیر میں ہی  وہ  میرا  پورےکا پورا لنڈ اپنے منہ میں لے رہی تھی۔ میرا
لنڈ 7.5 انچ کا ہے، میرا لنڈ اس کے گلے تک جا رہا تھا۔ وہ میرے ٹٹے کو بھی ساتھ
میں منہ میں لینا چاہتی تھی۔ میں نے اس کو کہا، ڈارلنگ تمہاری چوت بہت ٹیسٹی ہے۔
وہ بولی: یہ ایک دم فریش چوت ہے، یہ بات الگ ہے کہ میں تم سے بڑی ہوں لیکن میری چوت
ایکدم کمسن  اور فریش ہے۔ میں نے اس کے
کلیٹورس کو اپنے منہ میں لے لیا اور اس کو چوسنے لگا، جس سے وہ اتنی گرم ہو گئی کہ
وہ کانپنے لگی۔ میں اس کا کلیٹورس کو زور زور سے چاٹ  رہا تھا، ساتھ ساتھ میں اس کو کاٹ بھی رہا تھا۔
اس کی چوت سے اتنا پانی نکل رہا تھا کہ میں بالکل گیلا ہو چکا تھا۔ وہ میرے اوپر
تھی اور میں اس کے نیچے، وہ میرے لنڈ کو منہ سے باہر نہیں نکال رہی تھی، میں اس کے
کلیٹورس کو اپنے دانتوں سے ہلکا ہلکا چبا رہا تھا۔ میں جانتا تھا کہ اس کے کلیٹورس
کی وجہ سے ہی اس کے چوت سے اتنا پانی نکل رہا ہے، میرا پورا منہ اس کی پانی سے بھر
گیا تھا، پر اس کا پانی نکلتے ہی جا رہا تھا۔ اس کوملٹی پل  آرگازم آ رہے تھے، جس کو وہ بہت انجوائے کر رہی
تھی۔ وہ اپنی چوت میرے منہ پر دبائے جا رہی تھی.. اس کی گانڈ بھی مست تھی۔ چوتڑ
بھی ایکدم شیپ میں تھے۔ میں نے گانڈ دباتے ہوئے اس کا چوت کے پانی سے ایک انگلی
گیلی کی اور اس کی گانڈ میں ڈال دی.. وہ چلا پڑی..اوووووہ. . .نوو.. پہلے میری چوت
کو کھولو  اپنے لنڈ سے پھر ادھر ہاتھ
لگانا.. میں نے کہا میں گانڈ  مارنے میں
انٹرسٹڈ نہیں ہوں ہاں پیاری گانڈ ہو تو پیار ضرور کرتا ہوں..
وہ میرے لنڈ سے نکلا پانی ایک بار پی چکی تھی۔ میرے لنڈ
ایک بار پھر اپنا پانی چھوڑنے کو تیار تھا۔ میں نے اس کو بولا ڈارلنگ تم بیٹھ جاؤ
میں تمہارے پورے چہرے پر اپنا کریم لگاؤں گا.. وہ اٹھ کر بیٹھ گئی..میں اس کا منہ
کے سامنے اپنا پھنپھناتا ہوا  لنڈ لے کر مٹھ
 مارنے لگا.. اور وہ اپنا منہ کھولے زبان
نکال کر میری  کریم نکلنے کا انتظار کرنے
لگی۔ یہ نظارہ آپ خود سوچیں  کیسا ہوگا ،
جب ایک 40 سال کی عورت ، وہ بھی بالکل ننگی ، جس کی چوت بالکل گیلی ہو، وہ آپ کے
سامنے اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر آپ کے لنڈ سے پانی نکلنے کا ویٹ  کر رہی ہو۔ وہ اتنی گرم ہو چکی تھی کہ میرےمٹھ  مارنے کے ساتھ ساتھ وہ اپنا وائبریٹر آن کر کے اپنے
چوت میں رگڑ رہی تھی۔ تبھی میرے لنڈ سے ایک پچکاری نکلی، جو سیدھے اس کے منہ میں
گئی، پھر میں نے اس کے پورے چہرے پر اپنا پانی چھوڑا جو اس کے گالوں پر ناک پر اور
اسکےمست مموں  پر گرنے لگا.. چہرے کا مال
وہ زبان نکال کر چاٹ رہی تھی اور مموں پر گری ہوئی  کریم اس نے اپنے مموں  پر پھیلا کران کا  مساج کیا۔ اور بولی اور نکالو نا۔ میں نے کہا،
کیسا لگا میری پیاری رنڈی ؟ وہ بولی: جنّت کا مزہ ملا
ہے آج مجھ کو۔ میں نے کہا جنّت تو تیرے چوت میں ہے سالی، وہ بولی: تمہارا لنڈ بھی
کچھ کم نہیں۔ وہ مجھ سے بولی: آج تک کتنی چوت چودی
ہیں ، میں نے کہا بہت ساری چودی ہیں ، پر 40 سال کی ایک دم تازہ چوت آج پہلی بار
چاٹی ہے۔ میں نے کہا تمہاری چوت ایکدم نرم ہے اور کتنی گلابی ہے.. ابھی تک اس کی لپس
بھی نہیں کھلے ہیں.. وہ بولی: میری چوت اب بھی کسی 16 سال کی لڑکی کی چوت سے کم
نہیں۔ اب میں تھک کر نیچے بیٹھ گیا۔ وہ بولی: ، آج تک میرے چوت میں کوئی لنڈ نہیں
گیا ہے، تم نے تو دو بار پانی نکل دیا ہے، اب میری پیاسی چوت کا کیا ہوگا؟ میں نے
کہا: ڈارلنگ تم میرے لنڈ کو پھر سے چٹنا شروع کر دو، یہ لنڈ دس  بار پانی نکل سکتا ہے۔ وہ بہت خوش ہو گئی، اور
میرے لنڈ کو اپنے ہاتھوں میں لیا سہلایا بہت کس  کیا اور پھر سے چوسنے لگی۔ میرا لنڈ پھر سے کھڑا
ہونے لگا.. اور تھوڑی دیر میں ہی اکڑ کر کھڑا  ہو گیا۔ میں نے پوچھا.. ڈارلنگ کیسا ٹیسٹ لگ رہا
ہے میرے لنڈ کا؟ وہ بولی: بہت ہی مزیدار ۔کاش یہ لنڈ مجھے ہمیشہ کے لیے مل جائے۔
میں نے کہا ، تمہارے چوت نے آج مجھ کو پورا گیلا کر دیا ہے۔ اتنا پانی میں نے کبھی
کسی عورت کے چوت سے نہیں نکلتے دیکھا جتنا تمہاری چوت سے نکلا ہے۔ وہ بولی: سارا
پانی میں نے تمہارے لیے ہی نکالا ہے، تم ہی تو کہہ رہے تھے کہ عورت کی چوت کا پانی
مردوں کے لیے ہوتا ہے، میں نے کہا، تمہاری چوت میں سے کچھ زیادہ ہی نکلا ہے۔ میرے پورے
بدن پر اس کے چوت کا پانی لگا ہوا تھا۔ میں نے اس کو بولا کہ لنڈ کے ساتھ ساتھ تم
میرے بدن کو بھی چاٹ لو، وہ تیار ہو گئی اور اپنی زبان سے میرے بدن سے اپنی چوت کے
پانی سے صاف کرنے لگی۔اس کے لیے یہ ایک نیا شہوت انگیز تجربہ تھا۔ اس نے میرے چہرے
سے شروع کیا اور نیچے چھاتی پر گئی.. اس نے میرے نپل کو چاٹا پھر منہ میں لیا جس
سے میں اور جوش میں آ گیا.. میرا لنڈ اورزیادہ غرانے لگا.. اس کا ایک ہاتھ اب بھی
میرے لنڈ پر تھا، جس کو وہ ہلا رہی تھی،.. وہ میرے لنڈ کو اور زیادہ ہارڈ  کرکے اپنے چوت مروانا چاہتی تھی۔ وہ میرے دونوں
نپل کو اپنے دانتوں سے کاٹ رہی تھی۔ مجھ کو درد ہونے لگا ، میں بولا، سالی، کاٹتی  ہے، وہ بولی : جان ہم عورتوں کا بھی دل کرتا ہے
کہ ہم بھی تم مردوں کی چھاتی کو دبائیں اور ان کو چاٹیں، میں نے کہا تم ان کو چوسو
، وہ پھر میرے نپل کو چوسنے لگی۔ اب میرا لنڈ بہت ہارڈ  ہو گیا تھا۔ میں نے اس کو کہا، ڈارلنگ تمہاری چوت
کو پھاڑنے کے لیے میرا لنڈ ریڈی ہے۔ اس نے میرے لنڈ کے ٹوپے کو چوما  اور میرے لنڈ سے بولی: اے  میرے پیارے لوڑے ، آج میں اپنی چوت تجھ کو دیتی  ہوں، تم اس کو آج پھاڑ دینا، اگر اس میں سے خون
بھی نکلے، تب بھی اس پر رحم نہیں کرنا، میں نے کہا، چلو اب تم گھوڑی بن جاؤ۔ میں
نے اس کے منہ دیوار کی طرف کیا، اور اس کے گانڈ کو کچھ اوپر کیا، اور اپنے لنڈ کو
اس کی چوت پر رگڑنے لگا۔ میرے لنڈ کے ٹچ سے ہی وہ تیز سانسیں لینے لگی۔ میں اس کی
چوت سے اپنا لنڈ تیزی سے رگڑ رہا تھا۔ وہ بولی: ہائے جان .. کیوں تڑپاتے ہو اب تو
اس چوت پر ترس کھاؤ ، اور اس میں اپنا گرم لنڈ ڈال دو، پلیز 20 سال کی گرمی نکل دو۔
میں نے ایک جھٹکے کے ساتھ ہی اس کی چوت میں اپنا لنڈ  ڈال دیا۔ میرے لنڈ کا ٹوپا اس کی 40 سال کی
کنواری چوت کا منہ کھولتے ہوئے اندر دھنس گیا۔میرے لنڈ  کے جاتے ہی وہ چیخ پڑی،آہ آہ آہ آہ .. مر ..گئی... .. کتنا موٹا ہےبہت درد ہو
رہا ہےآہ آہ آہ . . میں نے کہا . جان ابھی تو پورا لنڈ باہر ہے.. اس نے کہا ..مت
ڈالو.. میں
نے کہا.. پھر چوت پھٹے گی کیسے..کہتے ہوئے میں نے دوسرا زور کا جھٹکا مارا اس کی
کمر پکڑ کر..اور میرے لنڈ نے اس کی سیل توڑ دی...اور اس بار اس کی چیخ بہت زور کی
تھی..اووہ..ماں... نکالو.... میری
چوت کے چیتھڑے ہو گئے... نہیں چدوانا مجھے..میں تھوڑا رک گیا.. اور سامنے ہاتھ لے
جا کر اس کے مموں  کو دبانے لگا...اور اسی
حالت میں لنڈ کو آگے پیچھے کرنے لگا.. اس کی چوت سے بہت خون نکل رہا تھا...اور وہ
نیچے فلور پر ٹپک رہا تھا..اس نے بھی نیچے یہ دیکھا اور کہنے لگی.. میری چوت تو گئی..
بہت جلن ہو رہی ہے.. میں نے کہا ابھی ٹھیک ہو جائے گا.. اور دھیرے دھیرے دھکے
مارتا رہا.. چوت سچ میں بہت ٹائٹ تھی.. ایک تو اس کی اس عمر تک کنوارا پن جس سے
چوت کے اندر کا حصہ  پھیلا نہیں تھا اور
دوسری آج تک اس کی چوت میں کسی لنڈ کا نہ گھسنا. میں نے اب ٹوپے  تک لنڈ کو باہر کھینچا اور پوری طاقت سے اندر
دھکیل دیا.. میرا لنڈ اس کی چوت کو چیرتا ہوا.. پورا اندر گھس گیا اور میرے دھکوں
سے وہ بھی سامنے بیڈ پر گر پڑی.. میں نے اسے کمر سے پکڑ کر اٹھایا.. میں نے دیکھا اس کے آنسو نکل رہے تھے.
میں اب رک گیا. تھوڑی دیر بعد اس کا درد کم ہونے کے بعد میں نے پورا لنڈ باہر نکل
کر چوڑنا شروع کیا.. میرے دھکے بہت
زوردار  تھے. میں نے بھی آج اس کی چوت
پھاڑنے کا سوچ لیاتھا... 40 سال کی چوت کا مقابلہ ایک 25 سال کے لنڈ سے تھا. میں
جانتا ہوں کہ چوت کبھی بھی تھکتی نہیں ہے. پر میں نے سوچ لیا تھا کہ آج اس کو اتنا
چودوں گا کہ اس کے 20 سال
کی ساری کسر  نکل جائے گی. اب میں اپنا لنڈ تیزی سے اندر باہر کر
رہا تھا، اس کی چوت بھی پانی چھوڑ رہی تھی.. اور اب اسے بھی مزہ آنے لگا تھا. وہ
مجھ سے اور تیز ، اور تیز ، زور سے، زور سے. بولی جا رہی تھی. میں 20 منٹ تک نان
سٹاپ اس کی چوت میں اپنا لنڈ ڈالے جا رہا تھا، اس کی چوت میرے لنڈ کے تیزی سے ایک
دم لال ہو چکی تھی پر وہ مجھے.. اور تیز، اور تیز کہہ کر گرم کرتی جا رہی تھی. میں
نے اس کو چودتے چودتے اس کا ایک وائبریٹر اٹھایا اور اس کی چوت کے پانی سے گیلا
کیا. میں نے دیکھا کہ چوت میں دھکے کھاتے وقت اس کی گانڈ بھی  پچک پچک کر رہی تھی.. میں نے وہ اس کی گانڈ کے سوراخ
 میں لگایا.گانڈ کے چید میں ڈالتے ہی وہ
بہت زور سے چلائی..نہیں ...یہاں نہیں ...میں مر جاؤں گی...
پلیز.. ایسا مت کرو،، اب تو وہ اتنی تیزی سے چلانے لگی
کہ مجھے لگنے لگا کہ کوئی باہر سے آ نہ جائے... میں نے بولا چپ کر حرامزادی، کوئی
آ جائے گا... وہ بولی، میرے گانڈ میں وائبریٹر کیوں ڈال رہے ہو، میں نے بولا، تجھ
کو مزہ دینے کے لیے. ..وہ
بولی، وائبریٹر میری گانڈ میں مت ڈالو مجھ کو بہت درد ہوتا ہے، میں نے کہا مجھ کو
بہت مزہ آتا ہے ، جب تم کو درد ہوتا ہے، وہ بولی، تم بھی اپنی گانڈ میں ایک
وائبریٹر کیوں نہیں ڈال دیتے.. میں نے کہا چپ کر سالی ، رندی، لنڈ کی پجارن ، میں
نے وائبریٹر کی سپیڈ فل کی ، اور اس کی گانڈ میں پھر سے ڈال دیا، ساتھ ساتھ میں اس
کے چوت بھی پھاڑ رہا تھا.. وہ بہت چلانے لگی، مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا، میں اب
وائبریٹر کو نکال کر اس کی چوت میں دے دیا جو کہ آرام سے گھس گیا کیونکہ میرے لنڈ
نے اس کی چوت کھول دی تھی...اور اپنالنڈ  اس کی گانڈ میں دے دیا... وائبریٹر گانڈ میں
ڈالنے سے اس کے گانڈ کا سوراخ  بھی کھل گیا
تھا، جس سے میرا لنڈ اس کی گانڈ میں آرام سے چلا گیا... اب اس کو مزا آنے
لگاتھا ، چوت میں وائبریٹر، اور گانڈ میں میرا لنڈ، وہ بولی، آج تم نے اس عورت کو
بہت خوشی دی ہے. میں نے میری زندگی میں سوچا بھی نہیں تھا کہ کبھی اتنے شاندار لنڈ
سے میری اتنی مست چدائی ہوگی...
میں نے اس کی گانڈ کو خوب چودا ، وہ بھی اپنی گانڈ
اچھال اچھال کر مجھ سے اپنی گانڈ مروا رہی تھی... 40 سال کی اس عورت نے میرے لنڈ پر
اپنی ٹائٹ چوت اور مستانی گانڈ سے جادو کر دیا تھا... میں نے پھر اسے
بیڈ کے کنارے پر سیدھا کر کے لٹایا اس کا پیر میرے کندھے پر رکھے اور پھر اس کی
گانڈ کے نیچے ایک تکیہ رکھا... کھلی ہوئی لال چوت میرے سامنے تھی.. میں نے لنڈ کو
اس کی چوت پر رکھا اور اس بار ایک ہی دھکے میں پورا لنڈ اندر جد تک گھسیڑ دیا.. وہ
چلا اٹھی...آہ آہ آہ ... دھیر... میں مر جاؤں گی.. لیکن میں پوری بے رحمی سے اس کو
چود رہا تھا.. اس کی گانڈ کا سوراخ  بھی
کھلا دکھ رہا تھا.. میں کبھی کبھی لنڈ اس کی گانڈ میں بھی پیل  دیتا تھا.. اس طرح بہت ہی زوردار  چودائی شروع تھی.. میں کبھی اس کی چوت مارتا تو
کبھی اس کی گانڈ... قریب 1 گھنٹے کے بعد میں نے اس کی چوت میں پوری گہرائی میں
اپنا لنڈ ڈال کر اپنا پانی نکال دیا... میں نے اس کی چوت اور گانڈ کو دیکھا
..دونوں کا ہی منہ کھلا ہوا تھا.. اور اس کی چوت سے میرا پانی باہر نکل رہا تھا...
میں نے کہا چلو اب تم میرے لنڈ کو چاٹ کر صاف کر دو...
اس نے میرے لنڈ کو اپنی زبان سےچاٹ چاٹ کر  ایک دم صاف کر دیا. میں نے اس  کی چوت پر کس  کیا
اور بولا، میرا لنڈ آپ جیسی عورت کے لیے ہمیشہ تیار ہے... آپ کو اپنی چوت جب بھی
مجھ سے مروانی ہو ، آپ مجھ کو فون کر دینا... پھر میں نے اس کو اپنا موبائل نمبر
دے دیا. ..پھر میں نے اپنے کپڑے پہن لئے ، اور ڈرائنگ روم میں جا کر باس کا انتظار
کرنے لگا...تبھی باس کا فون ان کی بیوی کے موبائل پر آیا... وہ ننگی ہی باہر آئی
اور اس نے کہا کہ وہ آج رات میں دیر سے آئیں گے.. اس لیے آپ کو انتظار کرنے کی
ضرورت نہیں ہے... میں جانے لگا تو اس نے کہا.. ابھی تو بہت ٹائم ہے.. بعد میں
جانا.. میں نے اس کی طرف دیکھا ننگی وہ بہت ہی سندر لگ رہی تھی.. اس کے مموں  کو دیکھ کر میرا لنڈ پھر حرکت میں آنے لگا اور
میں رک گیا.. اس کے بعد تو میں نے اسے باتھ روم میں اور اس کے کچن ٹیبل پر بہت ہی بےدردی
سے  چودا اور لاسٹ چودائی بیڈ روم میں کی
تو اس کی حالت اٹھ کر بیٹھنے کے لائق بھی نہیں تھی.. اس کی چوت ایک دم لال ہو گئی
تھی.. اور بہت پھل گئی تھی.. اس کے گھر سے میں شام کو 8 بجے نکلا...
اس کے بعد تو وہ مجھے خود فون کر کے بلا لیتی ہے.. کئی
بار تو باس جب ٹور پر جاتے ہیں تو 3-4 دن میں اسے کپڑے پہنانے ہی نہیں دیتا...وہ میرے لنڈ کی عاشق ہوگئی ہے ۔۔اور سچ کہوں
تو اس کی تنگ گرم چوت مجھے کسی ینگ لڑکی کی چوت سے بھی زیادہ مزا دیتی ہے ۔۔
