اور یہ کہ کر میں اس سے الگ ھو کر کھڑا ھو گیا نازی نے
اپنی آنکھں بند کر لیں اور بولی باھی آپ بہیت بےشرم ھیں میں بولا نازی دیکھو تو نازی آنکھیں بند کرکے کھڑی تھی اور اسکا سانس تیز تیز چل رھا تھا جسکی وجہ سے نازی کے میمے اوپر نیچے ھو رھے تھے نازی ابھی تک اپنے دونوں ھاتھ آنکھوں پر رکھے کھڑی تھی میں آگے بڑھا اور لن کو چوت کے ساتھ ٹیچ کرکے اسکو لپٹا لیا اور بولا ۔نازی اب شرمانا چھوڑو اور اپنے کپڑے اتار دو نازی بولی بھای ایسے ہی کر لیں میں بولا نی جان جب تم بھی پوری ننگی نہی ھوگی تو
نازی آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر کھڑی تھی میں آگے بڑھا اور نازی کی شرٹ اتار دی نازی پینک بریزر میں میرے سامنے کھڑی تھی جس میں نازی کے ممے قید تھے میں نے آگے بڑھ کر نازی کا ہاتھ پکڑ کر لاونج میں آگیا اور نازی کی بریزر اتار کر نازی کے گورے اور ٹائٹ ممے دبانے لگا نازی سسکی لیتے ھوے بولی اوف اہ بھای اب میں نازی کا ٹراوزر اتارنے لگا نازی نے میرا ہاتھ پکڑ لیا میں نے نازی کا ہاتھ ہٹاکر نازی کا ٹراوزر نیچے کردیا نازی کی کنواری چوت جو گیلی ھو گی تھی دعوت نظارہ دے رھی تھی میں کھڑا ھوا اور نازی کی گیلی چوت کے ساتھ لن کو ٹیچ کر کے نازی کو اہنے ساتھ لپٹا لیا اور نازی کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دے
ھم دونوں سیکس کے مزے میں گم تھے نازی اور میں
ایک دوسرے کے ساتھ لیپٹے ھوے مزے کو انجواے کر رھے تھے کہ اچانک بیل کی آواز نے ہم دونوں کو چونکا دیا کہ اس ٹاُیم کون آگیا
گھڑی کی طرف دیکھا تو بارہ بیجے تھے بیل دوبارہ بجی تو ہم لوگوں کو ہوش آیا میں جلدی سے اوپر اپنے روم کی طرف چلا گیا نازی نے بہی جلدی سے ٹراوزر اور شرٹ پہن لی اور گیٹ کھولنے چلی گی
میں ننگا ہی روم مے آگیا تھا لن پورا جوش میں ٹن ٹن ھورھا تھا لیکن موڈ آف ہوگیا کہ اس وقت کس نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا یہ سوچتے ہوےمیں باتھ روم میں گیا اور نازی کے نام کی مٹھ لگا کر نہا کر فریش ہوا کپڑے چینج کیے کہ اب نیچے جاکر دیکھوں کہ کون آیا تھا نیچے آیا تو دیکھا ثانی لاونج میں بیٹہی ٹی وی دیکھ رھی تھی میں لاونج میں آیا تو ثانی نے سلام کیا بھای آپ گے نی میں بولا بس ابھی جا راھا ھوں اور تم کیسے جلدی آگیں ثانی بولی کو بھای آج کالج میں اسٹرایک ھو گی تو کلاسسز آف ھو گیں میں اسکے سامنے بیٹھ گیا اسکے سامنے بیٹھتے ھوے میں نے پوچھا نازی کہاں ھے ثانی بولی آپی نہانے گی ہیں میں ٹی وی دیکھنے لگا کہ اچانک ثانی بولی اوہ میں نے اسکی طرف دیکھا تو جہاں اسکی نظر تھی میری نظر بہی اسکی نظر کے تعاقب میں گی تو میں بہی پریشان ھو گیا نیچے کارپٹ پر نازی کی پنک برا پڑی ھوی تھی میں نے ایک دم انجان بنتے ھوے ٹی وی کی طرف متوجہ ھو گیا جیسے میں نے کچھ دیکھا ہی نہی ثانی نے میری طرف دیکھتے ھوے نازی کی برا اٹھا لی میں ٹی وی دیکھنے میں مصروف رھا ثانی نے برا اٹھای اور روم۔ میں چلی گی اب یہ ایک نی مشکل کھڑی ھو گی تھی نازی جلدی میں برا اٹھنا بھول گی تھی جو اب ثانی اٹھا کر روم میں لیے گی تھی میں نے سوچا اب نازی ہی اسکو کلیر کرے گی ٹھوری دیر بعد نازی بہی نہا کر آگی اور ثانی بہی چینج کر کے آگی میری اور نازی کی نظریں ملیں لیکن میجھے اندازہ نہیں ھوا کہ ثانی نے برا کے بارے میں پوچھا یا نہی نازی بولی بھای کھانا لگا دوں میں بولا ھاں لگا دو ہم نے کھانا کھایا اس دوران نازی اور ثانی نے کو ی بات نی کی میں کھانا کھا کر گھر سے شاپ کی طرف نکل گیا اور سارے راستے یہی سوچتے ھوے شاپ پر پہنچ گیا دل اور دماغ میں یہی بات چلتی رھی شاپ پر پہنچ کر کام میں بزی ھو گیا 5بجے ٹھورا فری ھوا تو پھر وہی بات مری دماغ میں آگی میں نے موبایل اٹھا کر نازی کو مسج کیام
میں۔ Hi
نازی۔ جی بھای
میں۔ کیا ھو رھا ھے
نازی۔ کام کر رھی ھوں
میں۔ ثانی کہاں ھے
نازی۔ٹی وی دیکھ رھی ھے
میں۔ تم اپنی برا تو لاونج میں ھی بھول گی تھی
نازی۔ بھای آج تو بچ گے ثانی نے برا لا کر دی اور بولی آپی اپنی چیزوں کا خیال رکھا کریں آپ کی برا لاونج میں پڑی تھی بڑی مشکل سے بات بنای بھای یہ آج آپ کو کیا ھو گیا تھا
میں۔ بولا جان ایک بھای کو اپنی بہن سے پیار ھو گیا ھے
نازی۔ بھایئ یہ کیسا پیار ھے کہ بہن کے کپڑے ہی اتار دیے
میں۔ نازی جان اس پیار کا مزا ہی الگ ھے کیوں تم کو ا چھا نہں لگا
نازی۔ بھائ پتہ نہں مجھے تو سمجھ نہں آرھا کہ یہ ایک دم سے کیا ھو گیا
- میں۔ جان بس کچھ نہیں سوچو i love you
- نازی۔بھائ یہ جان نہ کریں میرا موبائل کبھی کبھی ثانی بہی استمعال کر لیتی ھے
- میں۔ جان میسج ڈلیٹ کر دینا
- نازی۔ٹھیک ھے لیکن آپ بہی احتیتاط کریں اب میں کام کرنے جا رھی ھوں
- میں۔رات کو میسج پر بات کرو گی
- نازی۔ نہی بھائ ثانی میرے ساتھ ھو تی ھے اس لیے رات کو مشکل ھے
- میں۔اچھا جان لیکن میں تمھارے میسج کا انتیظار کروں نگا
- نازی۔اچھا دیکھوں گی با ے
- نازی سے پھر بات نہں ھوی میں بہی شاپ پر بزی ھو گیا دس بجے شاپ بند کی اور گھر آگیا رات کا کھانا ھم سب ساتھ ہی کھاتے تھے میں گھر آیا تو سب لوگ لاونج میں بٹھے ٹی وی دیکھ رھے تھے امی ابو کو سلام کیا ثانی بولی بھائ جلدی سے فریش ھو کر آیں بہت بھوک لگی ھے میں بولا بس تم لوگ کھانا لگاو میں فریش ھو کر آتا ھوں میں اپنے روم میں آیا شاور لیا اور چینج کرکے نیچے آگیا ٹیبل پر کھانا لگا ھوا تھا میں نیچے آیا تو سب لوگ ٹیبل پر آگے نازی اور ثانی میرے سامنے بھٹیں تھیں میرے ساتھ امی تھیں نازی کی طرف دیکھا تو نازی نارمل انداز میں کھانا کھا رھی تھی کھانا کھاتے ھوے ابو بولے کامی گھر میں سب مجھے کامی کہتے ہیں میں بولا جی ابو
- ابو بولے کامی تمھاری پھوپھی کی بیٹی کی شادی کا کارڈ آیا ھے اگلے ہفتہ کو شادی ھے میں بولا ابو میرا تو مشکل ھے آپ کو تو پتہ ھے شاپ بند نہی کر سکتا آپ لوگ چلیں جایں ثانی بھائ چلیں نہ بہت مزا آے گا گاوں کی شادی ھے ہم لوگوں کے ساتھ VIP ٹریٹ منٹ ھو تا ھے میں بولا ثانی میرا بہی دل کررھا ھے لیکن مجبوری ھے امی ابو سے بولیں کہ آپ نازی اور ثانی کو لے جایں میں رک جاتی ھوں
- فرینڈ میری پھو پھی رحیمیار خان کے پاس ایک جگہ ھے صادق آباد کے ایک گاوں میں رھتی ھیں تو سب لوگ اپنی راے دے رھے تھے ابو بولے بیگم پھر ھم لوگ چلتے ہیں تم تیاری کر لو
