طلاق یافتہ پارٹ10
ھم دونوں بھن بھای جیسے ھی ایک دسرے سے الگ ھوے باجی ھم پر برس پری "شرم انی چاھیے سگے بہن بھای ھوتم دونو یہ کمینگی کرتے ھوے شرم نہی اتی" ھم دونو باجی کی بات سن کر ھسنے لگے باجی بھی ھماری ھنسی کا مقصد سمجھ گی اور اٹھتے ھوے کھنے لگی "کرو جو کرنا ھے میں جا رھی ھوں" .... میں باجی کو جاتا دیکھ کر انکو بالوں سے پکر کر بیڈ پر ادھا گرا دیا انکی ٹانگیں ابھی بھی زمین پر تھی مائرہ نے باجی کی ٹانگیں اٹھای اور انکے اوپر سے ھی مجھے پکرا دی (جیسے کوی کالا بازی کھاتا ھے) میں انکے چھرے کے دونو سایڈوں پر گھٹنو کے بل کھرا تھا میرا لن باجی کے منہ کے بلکل سامنے تھا.... میرے ھاتھ میں انکی ٹانگیں تھی میں نے مائرہ سے کھا انکے پاؤں باندھ دو... مائرہ نے باجی کاڈپٹہ کھینچ کر انکے سینے سے اتار دیا اور انکے پاوں باندھ دیے... میں نے باجی کو چھورا اور انکے سامنے کھرے ھو کر اپنی پینٹ اتار دی میرا لن باجی کی انکھوں کے سامنے تن کر کھرا تھا... اپنے لن کو مائرہ کے ھاتھ میں دیتے ھوے باجی سے مخاظب ھو کر کھا"دوپھر کو اپ نے میرے سامنے ایک ڈاکٹر سے مزے لیے تھے اب اپ اپنے سامنے اپنے بہن بھای کو مزا لیتے دیکھے گی" مائرہ جو پھلے ھی میرے لن کے لیے بےتاب تھی ھاتھ میں اتے ھی اس پر ٹوت پری... مائرہ نے مجھے بیڈ پر لیٹی ھوی باجی ک ساتھ بٹھایا اورمیری ٹانگوں سے پینٹ نکال کر ایک طرف پھینک دی... منہ میں تھوک جما کر کے میرے کھرے ھوے لن پر پھینکی اور ھاتھ سے مسلنے لگی میرے منہ سے مزے کی ایک اھھھھھھھھھ نکلی اور میں انکھیں بند کر کے باجی کے ساتھ لیٹ گیا... مائرہ نے میرے لن پر اپنی زبان گھمای اور اچھی طرح اسکو گیلا کر کے ایک ھی بار لن منہ کے اندر لے گی...مجھے اپنے لن پر اسکا حلق محسوس ھو رھا تھا... میرے منہ سے ایک بار پھر مزے سے اھھھھھھھ نکلی اور مائرہ نے بنا رکے میرے لن کو مسلسل چوسنا شروع کر دیا... اسنے سختی سے اپنے ھونٹوں کو میرے لن کے گرد دبایا ھوا تھا اور مسلسل اپنی زبان میرے لن کے گرد گھما رھی تھی میں مزے کی ایک الگ ھی منزل پر تھا... مائرہ کے چوپوں میں جیسے جیسے تیزی ا رھی تھی اسکے منہ سے اممممممم اممممممممم کی اواز بھی تیز ھوتی جا رھی تھی جو کمرے کے ماحول کو اور بھی سکسی بنا رھی تھی.... میں دنیا سے بے خبر انکھیں بند کے لیٹا ھوا تھا ک اچانک میرا ھاتھ پکر کر اپنے کھرے مومو پر رکھ دیا... میں نے انکھیں کھولی اور باجی کی طرف دیکھا جو پھلے سے ھی میری طرف حسرت سے دیکھ رھی تھی انکے مومے چھور دے... میں صرف باجی کو ترسانا چاھتا تھا جیسے اج انھو نے مجھے ترپایا تھا....
باجی شکایت بھری نظروں سے مجھے دیکھنے لگی اور میں نے اپنے ھاتھ چوپے لگاتی مائرہ کے سر پر رکھ کر مزے سے زور دینے لگا... مائرہ ھر ایک دو منٹ کے بعد لن پورا منہ میں لے کر جاتی اور سانس کو روک کر اسکو منہ کے اخری حصے میں کچھ دیر رھنے دیتی.... "اوہ میری جان تمنے اتنا اچھا منہ میں لینا کھا سے سیکھا.. میں ابھی تک تمھے بچی ھی سمجھتا رھا تم تو اپنی بری بہن سے بھی زیادا قابل تعریف ھو... تمنے پھلے کیوں نھی مجھے ایسے دبوچ لیا.. اہہہہہہہھھھھھھھ مائرہ میری جان میری رانی بس کرو میں مزے سے مر جاوںگا" مائرہ نے کوی جواب نہی دیا وہ بس لن کو منہ میں لے کر اپنا ہنر دکھانے میں مست تھی جبکہ باجی کی ھمت جواب دے گی اور وہ ایک بار پھر اٹھبے کی کوشش کرنے لگی میں نے انکے سینے پر اپنا بازو رکھا اور کھا" ایسی غلطی بلکل نہی کرنا ورنہ زمدار اپ خد ھوگی"... باجی نے بھی تھک کر پوچھ لیا "جب تمنے میرے ساتھ کچھ کرنا ھی نہی تو مجھے کیو باندھ رکھا ھے جانے دو مجھے" میں نے مائرہ کو ایک ھاتھ سے پیجھے کی طرف کرنا چاھا تو اسنے بہت مشکل سے میرا لن منہ میں سے نکالا.... زمین پر کھرے ھو کر باجی کو کندھوں سے پکر کر اپنے سامنے کھرا کیا اور قدر غصے سے پو لا" اس ڈاکٹر کے سامنے ننگی لیٹی ھوی اپنا جسم پیش کر رھی تھی تو جو تکلیف اس وقت میں نے برداشت کی اسکا اندازا اب اپکو ھوگا" جب اپکے سامنے ھم دونو ایک ساتھ جھرے گے مائرہ اس دوران میرے لن کو مسلسل مسل رھی تھی اور ٹوپی پر زبان پھیر رھی تھی اسکو کوی غرض نہی تھا ھم کیا باتیں کر رھے ھے اسکو بس ایک لن چاھے تھا...
باجی نے میرے سامنے ھاتھ جورے اور منت بھرے لہجے میں بولی مجھے جانے دو پلز تم دونو جو بھی کرو مجھے کوی سروکار نہی میں نے باجی کی طرف گھری نظر ڈالتے ھوے انکے دونو ھاتھ اوپر کے اور انکی قمیض ایک جھٹکے سے اتار دی.. باجی نے نیچے کالے رنگ کا برا پھنا تھا میں نے اسکو بھی اگے سے کھینچ کر جھٹکا دیا تو وہ ایک سائڈ سے ٹوٹ گیا.... باجی کے مومے میرے سامنے ھوا میں لھرا اٹھے....
جاری ھے