میری پیاری بہن (قسط 14)

0

 


میں جیسے ملائکہ کی اوپر سے نیچے اترا ملائکہ نے ایک سسکی بھری اور اوں اوں کرتے الٹی ہو گئی، ملائکہ کے الٹا ہوتے ہی میری نظر ملائکہ کی موٹی صحمت مند گانڈ پہ پڑی اور میرے چہرے پہ مسکراہٹ آ گئی۔ میں نے سائیڈ ٹیبل سے ٹشو پیپر لیے اور ملائکہ کی گانڈ کے درمیاں ہاتھ ڈالتے ہوئے پھدی کی شروع کی جگہ کو صاف کرنا شروع کر دیا ۔ ملائکہ کے منہ سے پھر اوں اوں کی آواز آئی اور ملائکہ نے ٹانگیں کھول دیں ۔ میں نے پھدی کو اچھے سے صاف کر کے ٹشو پیپر ڈسٹ بن میں پھینکے اور ملائکہ کے اوپر چڑھ گیا، میں نے اپنا اکڑا ہوا لن ملائکہ کے چوتڑوں کے درمیان رکھا اور نیچے ہوتے ہوئے دبایا تو میرا لن ملائکہ کی موٹی گانڈ کی بڑی سی گلی میں نیچے سے اوپر پھنس گیا یعنی میرے ٹٹے ملائکہ کی پھدی پہ لگے اور لن کی نوک ملائکہ کی بڑی گانڈ سے ہوتی ہوئی کمر کی طرف ہو گئی۔ میں ملائکہ کے اوپر لیٹ گیا اور دونوں ہاتھ ملائکہ کے کندھوں کے زرا نیچے سے گزارتے ہوئے ملائکہ کے ممے پکڑ لیے اور ملائکہ کی گردن کو چومنے لگ گیا۔ ملائکہ نیچے چپ لیٹی ہوئی تھی، میں نے ہاتھ میں ملائکہ کے ممے دبانے کی کوشش شروع کر دی، میرے ہاتھ میں ملائکہ کے ممے تھے اور ہاتھ کی پشت پہ بیڈ کا گدا تھا لیکن بلاشبہ ملائکہ کے ممے گدے سے زیادہ نرم تھے۔ میری رانیں ملائکہ کے نرم چوٹروں کے سلکی لمس سے آشنا ہو رہی تھیں اور لن اپنی زندگی میں پہلی بار ایک موٹی تازی رس بھری گانڈ کے درمیان تھا ۔ میری سانس بھی تیز ہو چکی تھی، میں نے ملائکہ کے ممے ہلکا ہلکا دباتے ہوئے لن کو گھسے مارنا شروع کر دئیے اور اپنا بوجھ ملائکہ سے اٹھا کر اپنے گھٹنوں پہ منتقل کر دیا ۔ میرا لن پیچھے ہٹ کہ ملائکہ کی گانڈ کے سوراخ تک آتا اور دھکا لگنے سے ملائکہ کی چوڑی گانڈ کے سوراخ اور سائیڈ گلی سے رگڑ کھاتا ہوا ملائکہ کی کمر کی طرف جاتا ۔ مجھے زندگی کا یہ انوکھا احساس اور مزہ مل رہا تھا اور میں سرور سکون لطف کے ایک نئے جہاں سے آشنا ہو رہا تھا۔ اوپر سے میں ملائکہ کی گردن چوم رہا تھا، ملائکہاب ہلکی ہلکی سسکیان بھرنا شروع ہو چکی تھی اور ملائکہ نے ہاتھ کی مٹھیوں میں تکیے کو دبوچا ہوا تھا، ملائکہ کے بال کھل کہ ملائکہ کا چہرہ ڈھانپ چکے تھے اور میرے دھکے کے ساتھ وہ پورا ہلتی تھی۔ گردن چومتے چومتے میں نے ملائکہ کے کان کی ایک لو کو منہ میں لے لیا اور اسے ہونٹوں کے درمیان مسلتا گیا۔ میرے اس حرکت سے ملائکہ کے جسم سے اففففف سسسسسسسی اآااااااائی کی آواز نکلی اور ملائکہ کے جسم کو ایک جھٹکا لگا اور ملائکہ نے اپنی گانڈ پہلے تو بھینچی پھر اسے اوپر کو اٹھا دیا ۔ ملائکہ کے اس ری ایکشن سے میرا لن سلپ ہوا اور ملائکہ کی پھدی سے رگڑ کھاتا ہوا ملائکہ کی رانوں کے درمیان دھنس گیا ۔ لن کو جب ملائکہ کی پھدی کے گیلے گیلےنرم ہونٹ محسوس ہوئے تو اس کی تو جیسے عید ہو گئی اور مجھے بھی پتہ چل گیا کہ یہ ملائکہ کا کمزور ترین پوائنٹ ہے۔میں نے لن کو اسی طرح پھدی سے رگڑتے ہوئے اوپر نیچے کرنا شروع کر دیا اور ملائکہ کے کان کی لو کو ہونٹوں میں چوستا گیا اور میرے ہاتھوں میں ملائکہ کے نرم و ملائم گول ممے تھے۔ ملائکہ کا کانپتا لرزتا جسم مجھے بتا رہا تھا کہ بھائی دیکھ لو یہ ہوتا ہے کنوارا پن اور ان چھوئی لڑکی کیسے ری ایکٹ کرتی ہے، ملائکہ کی کمر تو یعنی پیٹ تو بیڈ پہ تھا لیکن گانڈ اوپر اٹھ چکی تھی اور ملائکہ کی تیز سانسوں سے کمرہ گونج رہا تھا ۔ مجھے بھی احساس ہو رہا تھا کہ میں بہن کی زندگی کا پہلا مرد ہوں اور یہ احساس بہت انوکھا تھا، لزتوں کا سفر ایک بار پھر منزل کی طرف بڑھتا گیا، ملائکہ کے جسم کے اکڑواو نے میرے اکڑے ہوئے لن کی بھی بس کر دی اور میں ملائکہ کی پھدی کے باہر سےلن رگڑتے ہوئے فارغ ہونے کے قریب ہوتا گیا۔ اس بار بھی اس کی چڑھتی جوانی نے ملائکہ کے جسم کو اکڑا دیا، ملائکہ نے گانڈ اوپر اٹھا کہ اپنی رانیں بھینچ لیں اور میں بھی ملائکہ کی رانوں کی نرمی کے آگے ہار گیا ۔ میرے لن نے ایک زوردار پچکاری ملائکہ کی ٹانگوں کے درمیان چھوڑی اور میں ملائکہ کے اوپر گرتا گیا اور ملائکہ کے جسم کو بھی جھٹکے لگتے گئے۔ ہم دونوں فارغ ہو کہ ہانپ رہے تھے، ملائکہ کا اور میرا چہرہ بھی پسینے سے بھیگ چکا تھا ۔ وہ نیچے سے کسمسائی اور روہانسی آواز میں بولی گندے ڈرٹو میرے اوپر سُو سُو کیوں کر دیا ہے ۔ مجھے ہانپتے ہوئے بھی ہنسی آ گئی اور میں نے ملائکہ کی گردن پہ پیار دیا اور کہا جانی یہ سو سو نہیں ہے میں فارغ ہوا ہوں ۔ ملائکہ نے آنکھیں موندھی ہوئی تھیں، میں بھی ملائکہ کے اوپر سے اٹھا اور تراوزر اوپر کیا ، اور بیڈ سے نیچے اترا تو وہ ننگی اسی طرح بیڈ پہ پڑی ہوئی تھی، میں نے ایک نظر بہن کی طرف دیکھا اور باہر کی طرف مڑا تو ملائکہ کی ہلکی سی آواز آئی گندے بیوقوف خود کو دھو کہ جاو اوپر بھابھی جاگتی ہوئی تو کیا جواب دو گے۔ مجھے ایک دم اپنا آپ بہت احمق محسوس ہوا، میں نے ملائکہ کی طرف دیکھا تو وہ اسی طرح الٹی ننگی لیٹی ہوئئ تھی اور آنکھیں بند تھیں ۔ میں جلدی سے باتھ میں گیا اور خود کو صاف کر کہ باہر نکلا تو ملائکہ بیڈ پہ اسی طرح سو رہی تھی، میں نے ٹشو پیپر لیے اور ملائکہ کی رانوں کو اچھی طرح صاف کرنے لگا اور صاف کر کہ میں نے ملائکہ کی گانڈ کیسائیڈز کو چوم لیا اور پھر کھول کہ ایک بار سوراخ کو دیکھا ۔ میرا دل تو نہیں کر رہا تھا لیکن جانا بھی مجبوری تھی تو میں نے ملائکہ کے ننگے جسم پہ چادر دی اور کمرے کا دروازہ آہستگی سے کھول کر باہر دیکھا اور باہر نکل آیا اور دبے قدموں اپنے کمرے کی طرف بڑھ گیا ۔ اپنے کمرے میں آرام سے داخل ہوا تو ماہم بےسدھ سو رہی تھی، میں بھی جا کہ اس کے پاس لیٹ گیا اور جلد ہی میری آنکھ لگ گئی میری صبح آنکھ کھلی تو میں نے خود کو بیڈ پہ پایا اور دیکھا تو میرا لن اکڑا ہواتھا، میں نے نظر دوڑائی تو ماہم سامنے باتھ میں نہا رہی تھی اور دروازہ آدھا کھلا ہوا تھا۔ میری آنکھ کھلتے ہی مجھے بیتی رات کے پل یاد آئے اور میرے چہرے پہ مسکراہٹ پھیلتی گئی، میں نے اپنے اکڑے لن کو دیکھا اور بیڈ سے نیچے اترا اور ٹراوزر کو اتار کہ باتھ کی طرف بڑھا، قدموں کی چاپ سن کہ ماہم نے مجھے مڑ کہ دیکھا اور ننگا دیکھتے ہوئے ہنس کہ دروازہ بند کرنے کی کوشش کی، لیکن میں جلدی سے باتھ میں داخل ہو گیا، وہ بھی ہنسنے لگی اور تولیہ اٹھانے کو لپکی لیکن میں نے اسے دبوچ لیا اور پیار کرنے لگا، وہ ہلکی ہلکی مزاحمت کرتے ہوئے ہنسنے لگی اور بولی چھوڑو نا جانو، اب نہیں کرنا، پہلے ہی میری پھدی سوجی ہوئی ہے ۔ میں نے اس کی بات کو ہنسی میں اڑا دیا اور کہا جانی ڈالنا تو ہے ہی اب تیری مرضی پیار سے لو یا میں زبردستی کروں ۔ وہ روہانسی آواز مین واش بیسن پہ جھکتے ہوئے بولی بہت بہن چود ہو، زرا بھی نہین سنتے اور مجھے تنگ کرتے ہو۔ میں نے اس کی گانڈ پہ تھپڑ مارا اور کہا بہن چود ہو گی تم خود اور میں تمہیں نا کروں تو تیری اماں کے پاس جاوں، یہ کہتے ہوئے میں نے اپنا لن اس کی پھدی کے ہونٹوں پہ رگڑنا شروع کر دیا، اس نے غصے سے مجھے دیکھا اور بولی جانی گھٹیا بات نا کیا کرو ورنہ ۔۔ میں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ورنہ کیا کرو گی جانی اور لن کی ٹوپی کو اس کی پھدی کے سوراخ پہ رکھ کہ دبایا، اس کا جسم پانی سے گیلا تھا تو میرے لن کی ٹوپی سلپ ہو کہ اس کی پھدی میں اتری تو اس نے ہائےےےےےےے کرتے ہوئے گانڈ کو اور اٹھایا تا کہ پھدی واضح ہو سکے اور بولی مجھے گالی نا دیا کرو ورنہ میں بھی گالی دوں گی، اس کے چہرے پہ درد کے تاثرات تھے، میں نے لن کو باہر نکالا اورپھر ٹوپی کو اس کی پھدی پہ رکھتے ہوئے کہا شروعات تم کرتی ہو، اپنی بار پھر برداشت نہیں کرتی ۔ اس کے چہرے پہ ہلکے درد کے اثرات تھے اور بولی سچ کہتی ہوں نا، نیچے امی کچن میں دیکھ رہی ہوں گی، یہاں تم نے مجھے پکڑ رکھا ہے اور رات سے دوسری بار چود رہے ہو ۔ ہائے کیا سوچیں گی وہ ۔ میں نے لن کو کھینچ کہ ایک دھکا مارا اور آدھا لن اس کی پھدی میں گھسا کہ کہا وہی سوچیں گی جو تیری اماں سوچتی ہوں گی کہ تم کیسے لیتی ہو گی ۔ ہائے ےےےے بدتمیز بیغرت کچھ شرم کرو، ماہم نے درد سے کراہتے ہوئے کہا۔ یار جانی اب میں تم سے کرتے بھی شرماتا رہا تو مزہ کیسے لوں گا، میں نے پورا لن اس کی پھدی میں دھکیلا ۔ پورا لن جا کہ بھی مزے کی وہ لہر مجھ میں نہیں آئی تھی جتنی ملائکہ میں صرف رگڑنے سے آئی تھی۔ شرم تو نہ کریں مگر گندی بات بھی تو نہ کریں مجھے نہیں اچھا لگتا نا، اس نے میرے جھٹکوں کے درمیان ہلتے ہوئے مجھے پیچھے مڑ کہ دیکھتے ہوئے کہا۔ جانی شروعات تو نے کی ہے مجھے بہن چود کہہ کر ۔ میں نے جھٹکے مارتے ہوئے اسے کہا تو اس کے چہرے پہ شرم آ گئی اور بولی گدھے جتنا لن مجھ میں زور سے مارتے ہو تو میں کیا کہوں پھر؟؟ میں نے کہا تم بس مزہ لیا کرو نا اور ساتھ جھٹکے مارتے ہوئے اس کے اوپر جھکتے ہوئے اس کے ممے پکڑے، لیکن اس کے ممے پکڑتے ہی مجھے عجیب سا لگا، وہ ملائکہ کے مقابلے میں کچھ نہیں تھے ۔ جیسے ہی مجھے ملائکہ کا خیال آیا تو مجھے ماہم کا جسم بالکل بیکار لگنے لگا اور بجائے مزے کے ایک بوریت سی مجھ پہ چھانے لگی۔

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)