دسويں قسط

0

 





         

ميں نے بهی انکو نہيں چهوڑا بلکہ ہنستے ہوئے اور 

تهوڑا قريب ہو گيا کہا مجهے آپ کی قسم امی مکهن

نہيں لگا رہا ۔ يہ تو کلئير ہو گيا نا ۔ اب رہی بات کام

کی تو آج بارش ہونے والی ہے کيوں نا کڑہی پکوڑے 

ہو جائيں ؟

امی اب بيسن کو بهی ٹاکی لگا کر صاف کرنے لگيں

اور کہنے لگيں ۔

ہممممم اسی ليے ميری تعريف ہو رہی تهی ۔

ميں نے بهی بنواٹی غصے سے انکو زبردستی اپنی

طرف موڑا اور منہ بناتے ہوئے کہا ۔

دل توڑ چهڈيا ای رسکانہ ( رخسانہ ) ميں تہاڈے سر 

دی قسم چکی سی ۔ اور ساته ہی رونے کی ايکٹنگ ۔

امی اب تقريبا ميری بانہوں ميں ہی تهيں اور اپنا نام

رخسانہ سے رسکانہ بگڑتا ديکه کر ہنس رہی تهيں ۔

کامی تم نے يہ نام کہاں سے سوچ ليا ۔ بدمعاش کتنا

دماغ چلتا ہے تمهارا ۔

ميں نے برجستہ جواب ديا ۔ آپ کا ہی بيٹا ہوں زہين

تو ہوں گا ہی ۔پهر ميں نے امی کو چهوڑ ديا اور جان بوجه کر

تهوڑا دور ہو گيا ۔ امی نے بهی کہا الله کرے بيٹا زہين

مجه سے ہو ليکن نصيب مجه سے نہ ہوں ۔

اب ميں سيريس ہوکر امی کی طرف بڑها اور انکو 

گلے لگا ليا ۔ اوئے ميری شہزادی امی

اتنی بڑی بات کيسے کہہ دی ؟ کيا ہوا آپ کے 

نصيبوں کو ؟

امی اب کچه دير خاموش رہيں ۔ پهر جواب ديا کہ

کچه نہيں ايسے ہی کہہ رہی تهی ۔

شايد وه مجهے ٹالنا چاه رہيں تهيں ۔ ميرے ليے يہ

اچها موقع تها ان کو سہارے کا احساس دلانا تها ۔

ميں نے بهی اب سکيم نمبر 120 چالو کی ۔ يعنی

ڈائيلاگ والی سکيم ۔ جو کہ ميرے لن پہ لکهے رہتے

ہيں ۔

نہيں ميری جان ميری امی ۔

آپ اگر سمجهتی ہيں کہ کامی اس گهر کا مرد ہے 

اور سمجهدار ہے تو بتائيں پليز کيوں کہہ دی اتنی بڑی

بات ؟اب ميں امی کے چہرے کے اتار چڑهاو ديکه رہا تها ۔

انکو بهی سمجه نہيں آرہی تهی کہ اس مسلے کو کيسے

ہنڈل کروں يا کامی کو کيسے ٹالوں ۔ 

پهر اچانک انہوں نے کہا عجيب ہی تو قسمت ہے ۔

گهر والا باہر بيٹها ہے ۔ اس ليے کہا ايسا ۔

سب سمجه رہا تها کامی کو اچها بهلا چونا لگا ديا امی

نے خير کوئی بات نہيں ۔

مرزا غالب نے کہا تها کہ عورت شيطان کی خالہ ہوتی

ہے ۔ بعد ميں اس محاورے سے عورت و شيطان کو 

نکال کر بلی اور شير ڈال گيا ۔

امی نے ايسے ہی پينترا بدل ليا تها ۔ ميں نے کہہ ديا کہ

کوئی بات نہيں امی افسرده نہ ہوں ۔ ميں جو ہوں آپ

کے پاس ۔ مجهے بتائيں کيا گفٹ خريد کر دوں ؟

فی الحال تو پالک اور دہی لا دو ۔ تاکہ کڑہی پکوڑے

بناوں ۔

ميں نے کہا جی ميں لے آتا ہوں ۔

گهر کے پاس سے ہی پالک اور دہی کی دکان ہيں

۔ابهی سامان لے رہا تها کہ بارش شروع ہو گئی ۔ تيزی

سے واپس آيا لي کن پهر بهی بهيگ گيا تها ۔ تب ميں نےلٹهے کی سفيد شلوار اور اوپر گرے کلر کی قميض

 پہنی تهی ۔


ميں نے گهر آتے ہی قميض اتار دی اور امی سے کہا

آجائيں بارش انجوائے کرتے ہيں لان ميں ۔

امی نہيں مانی ميں انکو زبردستی لان ميں لے آيا ۔

وه کہتی رہيں نہيں کامی ٹهنڈ لگ جائے گی ۔ ليکن ميں

پهر بهی لان ميں لے آيا ۔

کچه دير بارش ميں بهيگے ۔ امی کے کپڑے انکے 

جسم سے چپک چکے تهے ۔ جسم کا ايک ايک حصہ

صاف اور الگ الگ نظر آنے لگا ۔ بليک کلر کی برا

تو سب سے الگ ہی نظر آرہی تهی ۔

ميرا لن بهی کچه ہفتوں سے بهوکا تها يہ سين ديکه کر

نيچے کی طرف لمبا ہونا شروع ہوا ۔

امی بار بار مين گيٹ کی طرف ديکه رہيں تهيں شايد

ڈر تها کوئی اوپر سے آ نا جائے ۔

ميں نے کہا شايد تيز ہوا چلے گی گيٹ بجتا رہے گا

ميں لاک کر آتا ہوں ۔

امی کا جواب سنتے بغير ہی گيٹ کی طرف لپکا اور 

اس کو بند کر ديا ۔جب ميں واپس آرہا تها امی مجهے ہی ديکه رہی تهيں ۔

انکی نظر ميرے لن پر پڑی ۔ يہاں تک ميں نے امی کو

ديکها اور فورا ميں باونڈری وال کی طرف ديکهنے

لگا ۔

تاکہ امی جی بهر کر لن کا نظاره کر ليں ۔

سيمی اريکٹڈ يعنی ادها کهڑا لن جهول رہا تها ۔ امی

کے بالکل پاس پہنچنے سے پہلے ميں نے پهر امی کو

ديکها تو انکی نگاہيں ابهی تک لن پر ہی تهيں ۔

ميں امی کو شرمنده نہيں کرنا چاہتا تها اسليے دوسرے 

رخ ديکهتے ہوا کہا امی پکڑن پکڑائی کهيليں ؟

امی ميری آواز سے چونکيں اور فورا ميرے چہرے 

کو ديکها اور ميں تو کہيں اور ديکه رہا تها ۔

نہيں تم ٹهہرے پهرتيلے ۔ ميں کيسے بهاگ سکتی ہوں ۔

امی نے جواب ديا

ميں نے کہا

کيا بات کر دی رسکانہ جانی ۔ ميرے آنکهوں پر پٹی

ہوگی ۔

امی پهر ہنسنے لگی ۔ اور کہنے لگی اچها باندهو کپڑا 

اپنی آنکهوں پہ ۔

ميں نے ايک کپڑا ہلکا سا اپنی آنکهو پر بانده ليا ۔

حلانکہ مجهے دکهائی دے رہا تها ۔ ليکن ايسسے شو 

کروا رہا تهے جيسے کچه دکهائی نہيں دے رہا ۔

امی اب آگے آگے اور غريب کامی انکی 40 انچ کی

باہر کو نکلی ہوئی گانڈ ديکهتا رہا ۔

ميں نے جان بوجه کے کہا تهوڑی آواز نکاليں تاکہ

مجهے سمت کا پتا چلے ۔

پهر امی مجهے پکارتيں ميں دوڑ کے وہاں جاتا ۔ تو وه

کہيں اور چلی جاتيں اور جب بهاگتی تو انکی بهاری

گيلی ہپس عجيب ہی نظاره دے رہی تهی ۔

اس سے ميرا لن مزيد کهڑا ہو گيا اب باقائده شلوار کے 

آگے تمبو سا بن گيا ۔

جب ميں نے امی کو ديکها تو وه ميرے لن کو ہی ديکه

رہی تهيں ۔

ميں نے فورا تيز قدم اٹهائے اور دهڑم سے امی کے

اوپر ۔


وه گرتے گرتے بچيں ليکن ميری گرفت ميں آگئيں ۔ميرے لن کا ٹوپہ سيدها انکے پيٹ کو لگا ميں نے جان

بوجه کے اپنی ہپس کو پيچهے کر ليا جيسے ميں چاہتا

ہوں کہ لن بالکل نا ٹکرائے ۔

اب ميں نے امی کی آنکهوں پہ پٹی باندهی اور جان

بوجه کر ہلکی باندهی ۔ تاکہ وه بهی ديکه سکيں ۔ اپنی

جوان اولاد کے کرشمے ۔

ميں نے پوچها امی نظر تو نہيں ارہا ؟

امی : نہيں بالکل ٹائٹ ہے يہ ( آنکهوں پر کپڑا )

ميں : آپ کو ٹائٹ نہيں پسند ؟ ( لن )

ميں نرم کر دوں ؟

امی : نہيں ٹهيک ہی ہے ٹائٹ سہہ ل

ميں نرم کر دوں ؟

امی : نہيں ٹهيک ہی ہے ٹائٹ سہہ لوں گی ۔۔۔۔۔ 

ميں : امی موٹا بهی ہے اور ٹائٹ بهی ۔ ديکه ليں کہيں

درد نا ہو ۔امی : کوئی بات نہيں کامی ۔۔۔

اب ميں نہيں جانتا تها وه کپڑے کی بات کر رہی ہيں يا

لن کی ۔

بارحال مزه بہت آيا ۔

اب ميں آگے تها امی پيچهے ۔ ميں نے جان بوجه کر

دوسری طرف ديکهتے ہوئے بے دهيانی ميں لن پر

خارش کرنا شروع کر دی ۔

جونہی لن ہاته ميں پکڑا تو لٹهے کی شلوار پہلے ہی

بارش سے گيلی تهی ۔ ايسے لگ رہا تها جيسے ننگا لن

ہاته ميں پکڑا ہوا ہے ۔ 

مجهے يقين تها لن کا سائز اور حدود اربع امی نے بهی

ديکه ليا تها ۔کيونکہ انکے قدم وہيں جام ہو گئے اور ميں جان بوجه

کر کہيں اور ديکه رہا تها ۔

ميں امی کے سامنے ہوتا ہوا انکے پيچهے کی طرف

ہو رہا تها ۔ قدموں کی آواز بهی يقينا آرہی تهی اور

آنکهو پر لگے کپڑے ميں سے بهی نظر آرہا تها ميرا

انکے پيچهے جانا ۔

ليکن وه جان بوجه کر ايسے شو کروا رہی تهيں کہ

انکو نہيں پتا ۔

ميں بالکل انکے پيچهے آگيا ۔ وه دائيں بائيں هوا ميں

ہاته ہلا رہی تهيں ۔

ابہوں نے ايک عجيب حرکت کی وه بجائے سيدها

چلنے کے ايک قدم پيچهے ہٹا ليا ۔اس پہلے کے انکی گانڈ مجهے لگتی ميں تهوڑا سا 

نيچے جهکا ۔

تاکہ گانڈ اور لن کا ميلاپ ہو يا کم سے کم سلام دعا

کروانی بہت ضروری تهی ۔

وہی ہوا جسکا ڈر تها ۔ کامی کی عزت ايک بار پهر لٹ

گئی ۔ امی نے گانڈه سيدهے ميرے لن پہ ماری ۔ اب

انکی ہپس کی لکير ميں تو نہيں گهسا البتہ سخت ٹکراو

ہوا ۔ 

اوہو تو تم پيچهے سے وار کرنا چاہتے تهے ۔ امی نے

اچانک ہسنتے ہوئے کہا ۔

ميں نے بهی کہا آگے سے بهی وار کر سکتا ہوں دهيان

سے رسکانہ بيگم ۔۔۔

الو ۔۔۔ امی نے بدستور ہسبتے ہوئے کہا ۔


شايد ميرا بيگم کہنے پر انہوں نے ايسا کہا ۔

خير ميں اب زياده کچه نہيں کرنا چاہتا تها ۔ بس ديکهنا

چاہتا تها کہ امی کا ميرے ساته برتاو اب کيسا ہوتا ہے ۔

کهيل وہيں ختم گهر کے اندر جاتے ہوئے امی نے کن

اکهيوں سے پهر لن شريف کا ديدار کيا ۔

وه اپنے کپڑے تبديل کرنے چلی گئيں اور ميں نے گيلی

شلوار پہ ہی قميض پہن لی اور مريو کو لينے چلا گيا ۔

اس دوپہر امی نے کڑهی بنائی اور پکوڑوں کا

مصالحہ بنا کر ديا ۔ جبکہ ميں ان کو تلنا شروع کيا ،

چ بہت اچهی تل ليتا ہوں ۔

کيونکہ ميں پکوڑے اور لُ

کچه دن ايسے ہی گزر گئے کچه خاص نہيں [size/[

ہوا ۔ ميں کبهی کبهار گهر کے پچهلے لان ميں ورزش

کرتا تها ۔ ليکن اکثر جيم ہی جاتا تها ۔ پچهلے لان ميںويٹ ڈمر اور بينچ سپيشلی انہی کاموں کے ليے لگوايا

 [size/ [تها ۔

امی کاموں سے فارغ ہوئی تو وہيں چلی آئيں ۔ پانی کی

بوتل ليکر ميرے پاس آئيں ۔ ميں اس وقت پسينے ميں

شرابور تها ۔ امی نے مجهے کہا ۔

مجهے بهی کچه ايکسرسائز سکها دو ۔ اپنی جان بناتے

جا رہے ہو ۔

ميں نے کہا مجهے تو آپ سے سيکهنے کی ضرورت

ہے امی ۔

اور ان ہاته سے پانی کی بوتل لے لی ۔

چل بدمعاش جو بات کہو الٹا ہی جواب دينا ۔امی نے

مصنوعی غصے سے کہا ۔

ميری رانی ميری امی ۔۔۔۔۔۔۔ مجهے آپ سے محبت ہی

اتنی ہے ۔ دل کرتا ہے تنگ کرنے کو ۔ ليکن آپ کو برا

لگتا ہے تو ميں نہيں کيا کروں گا ۔

ارے باولے ميں نے کب کہا ايسا ؟ امی نے حيرانگی

سے پوچها

ميں نے انکی سوال کو ٹالتے ہوئے کہا چليں پهر بازار

چلتے ہيں ۔ آپ کا ٹريک سوٹ ليتے ہيں ۔اس ميں ورزش آسانی سے ہو جائے گی ۔

امی نے جواب ديا نہيں شلوار قميض ميں ہی ٹهيک

ہے ۔


ميں نے کہا امی شلوار قميض ميں بنده ريليکس ہوکر

ورزش نہيں کر سکتا ۔ آپ کو پسند نا آيا تو مت ليجيے

گا ليکن بازار تو چليں گهومتے ہيں آج ۔ کيا خيال ہے ؟

امی : ہاں ٹهيک ہے چينی بهی ختم ہے ۔ ميں نے اپنا 

سوٹ بهی لينا ہے گرميوں کا

پهر ہم دونوں بازار کے ليے نکل پڑے ۔ امی نے کہا

کار کو چهوڑو بائک ہی نکال لو ۔

ميں دل ہی دل ميں خوش ہو گيا اور بائک نکال لی ۔

امی بائک پر بيٹهيں تو ميں نے پهر ڈائيلاگ بولا ۔

رادها دهيان سے بيٹهنا گر نہ جانا ۔

امی نے ميرے کندهے پر ہلکا سا تهپڑ مارا اور کہا چل

بے شرم

خير ہم بازار گهومے پهرے کچه شاپنگ بهی کی ،

امی کو ايک ٹراوزر اور کهلی سی ٹی شرٹ ليکر دی ۔

بازار گهومتے ہوئے ميں نے کئی بار انکے کندهے پر

ہاته بهی رکها جيسے جگری دوست ايک دوسرے کےکندهوں پر ہاته رکه کر چلتے ہيں ۔ اور کئی مزاق بهی

کيے ۔ جن سے وه کهل کهلا کر ہنستی رہيں ۔

مريو کے ليے بهی گڑيا لی اور اسکو سکول سے ليتے

ہوئے گهر آگئے ۔ راستے ميں احسان لوگوں کا کلينک

تها مطب حکيم نثار کے نام سے ۔ اس کے ابو کا نام

نثار ہے جيسا ميں بتا چکا ہوں وه حکيم ہيں ۔

ميں نے سامنے سے گزرتے ہوئے کہا اوہو مجهے تو 

دوائی لينی ہے ۔ ابهی ياد آيا ۔

امی کچه نہيں بوليں ۔ ان کو گهر چهوڑ کر ميں پهر آيا

۔ انکل نثار اور احسان کے پاس بيٹها۔ انکل سے ميں

نے کہا کہ کوئی باڈی شاڈی بنانے والی ديسی دوائی

نہيں ہے ؟

انکل نے کہا ايسی ادوايات تو نہيں ہوتی ديسی دواخانے 

 ميں البتہ طاقت کی ادويات ہوتی ہيں ۔

ويسے برخودار تمهرا جسم ماشاء الله بہت ہے اچها ہے

اور کيا چاہتے ہو ؟

ميں نے کہا بس انکل مزيد باڈی بنانی ہے ۔ چليں وه 

طاقت کی دوائی دے ديں جسم پر کچه نا کچه تو اثر

کريں گی ۔ ؟ ميں جان بوجه کر معصوم بن رہا تها ۔انکل نے غور سے ميری طرف ديکها ۔ انکو سمجه

نہيں ارہی تهی کونسی طاقت والی دوائی پوچه رہا ہے ۔

مردانہ طاقت يا جسمانی طاقت يا لن کی طاقت يا

سيکس کی طاقت يعنی ٹائمنگ والی ۔

ليکن ميرا موضوع باڈی بنانا تها اس ليے انہوں نے

مجهے طاقت کی ديسی دوائی دی ۔

دوائی ليکر پيسے دينا چاہے تو انہوں نے انکار کر ديا

۔ ليکن ميں نے زبردستی ديے ۔ اور کہا انکل حساب

کتاب کا ميں بہت پکا ہوں ۔

فورا احسان بولا : جيا جيا ۔۔۔ پتا سب مينوں کتنا پکا

حساب دا ايں ۔ مشکل سے پاس ہوتے ہو ۔

ميں نے بهی ترکی بہ ترکی جواب ديا ۔ اوئے احسانيا ۔۔۔

مينو جو مرضی کہہ لے ۔ ميری رياضی تے انگل نا

چکيں ۔

انکل ہماری گفتگو سن کر ہنس رہے تهے ۔ ميں احسان 

کو ليکر باہر نکلا ۔ کچه دير گپ شپ کی اس نے بهی

گلہ کيا کہ کتنے عرصے سے بيٹهک ميں نہيں آئے ۔ نا

گپ لگائی ۔

وه بهی اپنی جگہ بالکل ٹهيک تها روچی آپی کے 

پيچهے ميں دنيا کو تو جيسے بهول چکا تها ۔ ليکن اب

زندگی کی طرف لوٹ رہا تها ۔

گهر آيا تو امی استری سٹينڈ پر کپڑے پريس کر رہيں

تهيں ۔ پوچهنے لگ گئيں ۔کونسی ميڈيسن لينی تهی ۔

اور ميرے سامنے آو استری سٹينڈ کے سامنے 

 تمهاری کلاس ليتی ہوں ۔

ميں ان کے پا س ہی کهڑا رہا اور جان بوجه کر کہا

کيوں بتاوں ميڈم جی ؟۔

امی : بتا نا زرا کونسی ميڈيسن کی ضرورت پڑ گئی

تجهے ؟

ميں : بس ہے ايک ۔۔۔۔۔ 

امی : ہے ايک ؟ کس چيز کے ليے ؟ سيدهی طرح

بتاتے ہو يا بتاوں تمهارے ابو کو ؟

ميں : بتا ديں ان کو ۔ ميرا کيا جاتا ہے ۔ وه بهی تو

ليتے ہيں حکيم صاحب سے

مجهے پتا تها يہ سن کر امی کا دل زور سے دهڑکا 

ہوگا ۔

امی : انکی تو مجبوری ہے ۔ ليکن تمهيں کيا ہوا ہے ؟ميں : مجهے پيار ہو گيا ہے امی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

امی اب سمجه چکی تهيں کہ ميں مزاق کر رہا ہوں ۔

اچها کس کے ساته ؟

گهسرے کے ساته ۔۔۔۔۔۔۔ميں نے فورا جواب ديا

امی کی ہنسی چهوٹ گئی اور بوليں ۔

بدتميز ۔ ۔۔۔۔ پڑهے لکهے ہو اور شوق نوابوں والے 

ميں : ميں کی کراں رسکانہ بيگم پوری دنيا مينوں

گهاس نئی پاندی چلو گهسرا ہی سہی ۔

ميں ساته ساته امی کی موومنٹ ديکه رہا تها ۔ جب

استری کو اپنے سے دور لے جاتی تهيں ہپس مکمل

طور پر پيچهے کو نکل جاتی ۔

اوئے تيری ۔ جب يہ ٹيبل پر دوہری ہوتی ہيں تو

سامنے سے ممے نظر آسکتے ہيں ۔

ابهی يہی سوچ رہا تها کہ امی نے استری کا بٹن بند کر

ديا ۔


واٹ دا فک ۔۔۔۔ ميں کيوں سامنے نہيں گيا حلانکہ انہوں

نے کہا بهی تهااتنا حسين نظاره ميں نہيں ديکه سکا جسکا مجهے بہت

دکه ہو رہا تها ۔

امی ميری آنکهوں ميں ديکها اور کہا تمهيں دماغ کی

دوائی لينے کی ضرورت ہے ۔ اور ہلکی سی سمائل 

پاس کی ۔

ميں اب کهسيانہ ہوکر ہنس کر ره گيا ۔

اسی طرح امی نے دو تين بار مجهے چوٹيں پہنچائيں

تهيں ۔ مثلا

رات کو کهانا چکے تو تو امی نے گلاس کا دوده پکڑا

ہو اتها مجهے علم نہيں تها ۔

ميرا دهيان ٹی وی کی جانب تها ۔

کامی دوده پيو گے ؟

ميں : ( بغير ديکهے ) نہيں امی ۔

امی مڑنے لگيں تو ميری نظر انکے گلاس پر پڑی جو

انہوں نے اتنا اٹها رکها کہ بڑے بڑے مموں کے پاس

تها ۔

ليکن اب وه مڑ چکی تهيں ۔

مجهے افسوس ہو رہا تها کہ ميرا دماغ آوٹ کيوں رہا

ہے ۔کهانا تو کها چکے تهے تو ميں نے کہا امی چائے کا

کپ بنا ديں ميں نے دوائی لينی ہے ۔

امی سنجيدگی سے کہنے لگيں کامی بيٹا خيال سے ۔ 

کوئی الٹی سيدهی دوائی نا لے لينا ۔

ميں امی کے پاس انکے سامنے کهڑا ہو گيا اور انکے 

دونوں کندهوں پر ہاته رکه کر کہا امی بے فکر رہيں ۔

ويسے بهی آپ ہيں ناں ؟ مجه کوئی ڈر نہيں کسی چيز

کا

امی کی آنکهوں ميں مسکراہٹ تهی ليکن چہره بالکل 

نارمل تها ۔ وه ايک قسم سے لا جواب ہو چکی تهيں ۔

ليکن جيسا نپولين نے فرمايا ۔ ميرے پاس گهر دولت 

و شہرت ہے تمهارے پاس کيا ہے ؟ ميرے پا س ماں

ہے ۔ نپولين بونا پارٹ

امی نے کہا : اب ہر بار ماں کو ہی تنگ کرنا ضروری

ہے ؟

 ميں : تو ٹهيک ہے پهر کهسرا ہی سہی ۔

امی نے ہاتهوں کی انگليوں سے ميری ناک پکڑ لی ۔

اور ميری نقل اتارتے ہوئے کہنے لگيں

اج تمهيں کهسرا بڑا ياد آرہا ہے ۔لگتا ہے تم پر اب پابندياں لگانا پڑيں گی ۔

ميں : ہاں جی مظلوم اور معصوم جو ہوں ۔ جو 

مرضی کريں

اسی طرح دو دن مزيد گزر گئے ۔ امی صبح صبح 

ميرے کمرے ميں آئيں اور اٹهانے لگيں ۔ اٹهو چلو 

ورزش کرتے ہيں ۔

اوئے تيری ماں کا ۔۔۔۔۔ جب ميری نظر ان پر پڑی تو

آنکهيں پهٹی کہ پهٹی ره گئيں ۔

ٹی شرٹ ميں بامشکل کندهے چهپے تهے اور بازو

اتنے کهلے تهے کہ بازوں ميں سے ان کی برا نظر

آرہی تهی ۔ اور نيچے وہی ورزش کے ليے ٹائٹ سا

ٹراوزر

اپنی کمر پر دونوں ہاته رکه کر اور کمر کو گهما کر

مجه سے پوچها : کيسی لگ رہی ہوں ؟

ميں نے آنکهيں ملتے ہوئے کہا بہت شاندار ۔

چلو تم تيار ہو جاو ميں صفائياں مکمل کر لوں ۔ مريو

باہر نکلی ہے کهيلنے کے ليے ۔

يہ کہتی ہوئی امی کمرے سے نکل رہی تهيں اور ميں

انکی ہپس ديکه کر حيران ره گيا تها ۔


جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔


Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)