ساس

0

 








‎ساس کے ساتھ جانے انجانے میں پیار 

‎ہیلو دوستو میرا نام صائم ہے میں فصل آباد کا رہنے والا ہوں اور ایک چھوٹا سا پرنٹنگ یونٹ چلاتا ہوں اپنا ذاتی کاروبار ہے 

‎میں نے 2 شادیاں کر رکھی ہیں جسامت میں 6 فٹ قد اور جم کرنے کا عادی ہوں 

‎میری گھر والیاں ایک دوسرے کے میکے چلی جاتی ہیں اگر چہ وه آپس میں سوتن کا رشتہ رکھتی ہیں لیکن اتفاق بہت ہے اپس میں 

‎ 

‎میرے دوسرے سسرال والے پھلے پہل مجھے اور میں انکو نہ پسند کرتا تھا کیوں کہ انکی بیٹی بیوہ تھی اور میں شادی شدہ جب ایک لڑائی کے دوران انکی بیٹی کو پورے محلے کے سامنے نکاح کرنے کا بولا اور وہ مان گیئی 

‎لیکن آہستہ آہستہ سسرال والوں سے تعلق اچھا ہوتا گیا 

‎میری ساس جس کا نام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یاسمین ہے 50 سال کی 

‎ایک سانولی رنگت دراز قد مست فیگر کی عورت ہے 

‎جس نے اس عمر میں اپنا آپ سنبھال کر رکھا ہوا ہے 

‎ان کا مجھ سے کافی لگاؤ ہو گیا تھا کیوں کہ انکی بیٹی کو خوش رکھا ہوا تھا میں نے 

‎میرا سسر ایک ڈرائیور تھا جس کی ایک ٹانگ میں کچھ مسلہ تھا 

‎اور وہ جنسی طور پر 

‎(ساسو ماں جن کو میں انٹی کہتا تھا ) خوش نہیں کر پاتا تھا لیکن انٹی نے خود کو پورا مین ٹین رکھا تھا ہر وقت جسم سے باڈی سپرے کی مہک منہ پر ہلکا میک اپ اور ایک بری عادت تھی سگرٹ پیتی تھی 

‎25 دسمبر کا دن تھا جب یہ کہانی کا شروع ہوئی

‎جب میرے سالہ بابو کا بچہ فوت شدہ پیدا ہوا ہسپتال سے تصدیق پر میں اور انٹی گھر آ رہے تھے میری گھر والیاں میری میری پھلے سسرال گیئی ہوئی تھی جو کو شاہکوٹ سے اگے ہے اطلاع ملنے کے بعد بھی انکی آمد صبح ہی تھی کیوں کہ رات کے 8 کا وقت اور دھند تھی 

‎میں اور انٹی آ رہے تھے سردی تھی انٹی سردی کی وجہ سے میرے ساتھ چپک کر بیٹھی تھی اور میرے کندھے کے نزدیک منہ رکھ کر آنسو بہارہی تھی 

‎اس بات پر میں انکو دلاسہ دے رہا تھا 

‎وه بولی سمی مجھے کچھ وقت اپنے طرف لے جاؤ گھر جانے کی ہمت نہیں ہیں مجھ میں کیوں کہ ماں بچہ رات کو 12 بجے گھر آے گے تب کی تب دیکھیں گے 

‎میں آنکو جھٹ سے اپنے گھر لے آیا وہ آ کر روم میں بیٹھ گیئی بیڈ پر میں جلدی سے کچن میں گیا پانی کا گلاس لایا ان کو دیا اور ڈبی میں سے 2 سیگرٹ نکالے لگا کر ایک انکو دیا ایک خود پینے لگا ان کے دل و دماغ میں افسوس اور میرے ان کے ساتھ کچھ کرنے کا بھوت سنوار تھا خیر سوٹا لگاتے ہوئے میں نے دلاسہ دینے کیلئے ان کو اپنے گلے لگا لیا گلے لگتے ہی انٹی نے میری گردن کو ہلکا سا چوم لیا میں نے دیر نہ کرتے ہوئے انکا منہ اوپر کیا اور ان کے ہونٹوں کی طرف دیکھ کر جن سے سگرٹ کی مہک آ رہی تھی جلدی سے اپنے ہونٹ رکھ دیے اور کسنگ شروع کر دی 2 سے 3 منٹ ایک دوسرے کے ہونٹوں کا رس چوس کر اب میں نے اپنی زبان ان کے منہ میں ڈالی جس کو وہ چاٹنے لگی میں نے اپنا ہاتھ انکی چھاتی پر رکھا اور ہلکا سا دبایا۔۔۔۔۔۔ابھی ہم مدہوش ہو رے تھے میرے فون پر بل ہوئی سسر کی کال تھی سخت لہجہ میں پوچھا کہاں رہ گیے تم لوگ جس پر میں نے کہاں ہم بس آ گیے انٹی نے جھٹ سے اٹھ کر اپنے اپ کو ٹھیک کیا اور انکا 2 منٹ میں رویہ بدل گیا مانو جیسے کچھ ہوا ہی نہیں خیر ہم 5منٹ میں گھر آ گیے آ کر سارے معاملات ہوئے لیکن ہم ایک دوسرے کو دیکھتے خاص طور پر میں ان کو دیکھتا تھا لیکن ناراض تھا اکثر وہ مجھے فون کرتی میں اگنور کرتا ایک دن میں کسی کام سے گیا تو انٹی اکیلی کمرے میں تھی میں جا کر ان سے فاصلہ رکھ بیٹھ گیا جوکام تھا بتایا وہ بولی یہ تو ہو جائے گا لیکن ہم دونوں کا کم ادھورا رہ گیا تھا وہ پورا کرنا ہے میں نے کوئی جواب نہیں دیا جس پر وہ اٹھ کر میرے قریب ای اور بولی گھبراو نہیں میں تم سے زیادہ موقے کی تلاش میں ہوں میری شادی کو 30 سال ہو گیے ہیں میں نے کبھی منہ میں منہ ڈال کر چوسا نہیں لیکن اب میرا دل کرتا ہے۔۔۔۔۔تم اور میں یہ کریں بات موقے کی ہے میںنے بھی کہا موقع آپ بنا لیں اپکی تسلی میں کرواؤں گا آپ سے وعدہ ہے میرا بھی وہ راضی ہو گیئی 

‎پھر جنوری کے دن سردی بھی کہے میں ابھی ہوں۔

‎اچانک انٹی کو اپنا میڈیکل چیک اپ کروانے ڈاکٹر کے ہاں جانا تھا۔سسر صاحب سے خاص سفارش کر کے مجھے ساتھ لے جانے کا کہا مجھے انکل کی کال ای کے اپنی انٹی کو ڈاکٹر کے پاس ماہانہ چیک آپ کے لئے لے جاؤ پلیز میں نے فوری حامی بھری اور دوست سے کار منگواکر خود چلا کر لے کر گیا انٹی گھر سے تیار ہو کر نکل ای راستے میں باتوں باتوں میں بولی کوئی طریقہ سوچو جس سے تم مجھے اور میں تمہیں خوش کر سکوں میں نے کر روکی اور انٹی کو کس کی بولا ابھی کر لیں کار میں ہی وہ مسکراکر بولی کرو گے کیا میں نے جھٹ سے فون پر ایک پورن فلم لگی اور بولا جو جو یہ کر رہے ہیں سب کروں گا انٹی اس کو دیکھنے لگی 🥰

‎اس فلم میں لڑکا لڑکی کی چوت چاٹ کر اسکی گانڈ میں اپنا منہ ڈال کر چاٹتا ہے یہ دیکھ کر انٹی بولی اف کتنا گندا کام ہے پکڑو موبائل میں نے ہنس کر کہا دیکھنے میں گندا ہے کرنے میں مزیدار کام ہے وہ بھی ہنس پری۔۔۔خیر اتنے میں ڈاکٹر کی شاپ آ گیئی ہم نے ٹوکن لیا ہوا تھا اندر گے اپنی باری کا ویٹ کیا جیسے ہی آواز ای ٹوکن نمبر ۔۔۔۔۔۔۔ہم اٹھ کر اندر گیے ڈاکٹر سے سلام لیا چیک کروایا اس نے کچھ ٹیسٹ لکھ کر دیے اور کہا اگلے ہفتے رپورٹس دیکھنا لازمی ہے یاد رہے ڈاکٹر لاہور معيو ہسپتال سے ہر اتوار اتا تھا میرے دماغ میں جھٹ سے خیال آیا اور میں نے ڈاکٹر سے کہا ہم ایک دو دن تک لاہور آ کر آپکو چیک کروا لیں گے جس بات پر ڈاکٹر بہت خوش ہوا اور بولا بہت خوب اس نے دراز میں سے کارڈ نکالا اس پر اپنی مہر لگائی اور بولا یہ ساتھ لانا فیس نہیں دینی ہوگی اور ٹیسٹ کی قیمت میں بھی کمی ہو جائے گی میں نے فوری ہاں کہہ دیا انٹی کچھ بولتی اس سے پھلے ہی آنکھ سے اشارہ کر کے چپ کروا دیا تھا 

‎ہم واپس کے میں بیٹھے اور 11:30 بج چکے تھے رات کے 

‎کار میں بیٹھ کر سب سے پھلے نے انٹی کو ساری بات سمجھائی کے گھر جاکر باقی لوگوں کو کیسے امادہ کرنا ہے وہ سمجھ گی ہنس کر بولی اور کچھ جناب میں نے مذاق میں کہا ایک بات اور بولی کیا ۔۔

‎‎میں جھٹ بولا اپنی نرم بونڈ دیکھنی ہے وہ ہنسی اور بولی یہاں کار میں کیسے کوئی دیکھ لے گا 

‎نے بتایا کے شیشے ہیں باہر سے نظر نہیں آتا

‎میں نے انکی سیٹ پیچھے کی انٹی نے شلوار نیچے کی 

‎اور میں نے دیکھا پھدی صاف بال نہ ہونے کے برابر میں جھٹ سے جھکا اور زبان پھدی پر رکھ دی 

‎جس پر انٹی مچل گیی میرے بالوں میں انگلیاں ڈال کر جھٹکے مارنے لگی اور میں زبان پھدی کے اندر باہر کرنے لگا 1سے 2 منٹ بعد میں بولا گھوڑی بن جاؤ جس اور کار میں ہی وہ ڈوگی سٹائلمیں جھک گیی ہکرے 


انٹی کی بانڈ چاٹنے لگا سر مزے میں پاگل انٹی زبان دانتوں میں لئے آھ آھ آھ کرنے لگی اتنے میں کار کے شیشے پر کسی نے ہاتھ مارا 

‎اور ہم ڈر گے جلدی سے پینٹ اور کی انٹی نے بھی خود کو درست کیا اور ہم سیٹ پر بیٹھ گے میں نے شیشہ نیچے کیا تو دیکھا مانگنے والا تھا ہم نارمل ہوئے گھر اے آ کر سسر کو بتایا کہ یہ ٹیسٹ کروانے ہیں یہاں سے لگ بھگ 15000/- کے ہیں لاہور سے 5000/- کے ہیں سسر صاھب شیخ طبیت کے مالک تھے جھٹ سے بولے لاہور جانے کا کرایہ بھی لگنا ہے انٹی بولی میرا نام کر یہ جا رہا ہے ضروری کام سے اپنی کار میں اس کے ساتھ چلی جاتی ہوں۔۔۔سسر صاھب مان گے ہمارا منصوبہ کامیاب نظر آ رہا تھا اتنے میں میں گھر آیا گھر والوں کو بتایا مجھے لاہور جانا ہے 3 سوٹ رکھ کر میری پیکنگ کر دیں ہم دوپہر کے دو بجے یہاں سے نکل گئے راستے میں ہم دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ بہت ساری باتیں کیاب سوال یہ پیدا ہوتا تھا کہ ہم نے لاہور جا کر وہاں رکنا کہاں ہے رات سسر صاحب کی طرف سے مشورہ تھا کہ کسی رشتہ دار کے گھر رک جانا لیکن ہم جس مشن پر گئے تھے ہمیں تو الگ رہنا ہی بہتر تھا لہذا میں نے اپنے ایک دوست سے معلوم کیا کہ کوئی اچھا سا تھری سٹار ہوٹل مل جائے جہاں پر ایک کمرہ ہو جہاں ہم اسانی سے رہ سکے تو میرے اس دوست نے ہمارے لیے ایک اچھے لگژری ہوٹل میں کمرے کا انتظام کیا میں نے 2دن کا رینٹ ادا کیا اور ہم روم میں آ گے کافی تھکے ہوئے تھے انٹی نے کمال کا جوڑا زیب تن کیا ہوا تھا ہلکا سا میک اپ کر کرکے ایک خالص دیسی انٹی کی طرح لگ رہی تھی خیر ہوٹل روم میں اب ہم دونوں تھے اور شام ہو چکی تھی ڈاکٹر سے رابطہ کیا اور اسکے كلینك گے ٹیسٹ کروانے دے جنکی رپورٹس اگلے دن شام میں ملنی تھی تو سسر صاحب کو بتایا کہ ہم کل رات کو یا پرسوں صبح واپس اے گے انکو یہ ہی کہا کے میرے رشتہ دار کے گھر ہم رکے ہیں میں اپنے کام کر لوں گا انٹی یہاں پر رہ لیں گی جس پر وہ مان گئے اور ان کی تسلی ہو گئی اور وہ بے فکر ہو گئے ہم نے 8 بجے کھانا کھایا اور ہوٹل واپس روم میں آ کر سگریٹ لگائے اور پینا شروع کر دیا اور دو گھنٹے بیٹھ کر ایک دوسرے سے باتیں کرتے رہے اور ٹی وی پر مووی دیکھتے رہے اب میں نے انٹی سے کہا اپ تھک گیئی ہیں آرام کر لیں جس پر وہ بولی میں کپڑے بدل لوں اور واش روم میں چلی گیی میں انکے پیچھے گیا اور وہ بلکل ننگی کھڑی تھی میں جا کر انکو کسسنگ کرنے لگا انکے ممے ہاتھ میں لئے دبانے لگا وه میرا ساتھ دینے لگی میں انکو اٹھا کر بیڈ پر لے آیا اپنے کپڑے اتار کر خود بھی ننگا تھا سکرین پر بل بلیو فلم چل رہی تھی ہم رومانس میں مصروف تھے میں نے انکو اپنا لنڈ پکڑنے کو کہا تو وہ حیران ہو گیی 8 انچ لمبا 3 انچ چوڑا۔۔۔سکرین پر فلم میں لڑکی لڑکے کا لنڈ چوس رہی تھی میں نے ایسا کرنے کا کہا وہ وہی اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگی 1 منٹ بعد میں محسوس کیا انٹی کو کرنا نہیں آ رہا وہ میں انکو اپنے اوپر الٹا لیٹنے کا بولا اب ہم دونوں 69 پوزشن میں تھے 

‎ہم دونوں مدہوش ایک دوسرے کو چاٹ رہے تھے میں اپنی زبان سے کبھی انکی چوت چاٹ رہا تھا کبھی انکی گانڈ میں زبان پھیر رہا تھا اور وہ مدہوش ہو کر آہ ا ہ اہ کر رہی تھی میں نے 5 منٹ چاٹ کر انٹی کو فارغ کر دیا پھدی کا پانی نکال دیا لیکن میرا لوڑا ابھی گاڈر کی طرح سخت تھا جس کے فارغ ہونے کے نشان دور دور تک نہیں تھے اب انٹی کو بیڈ پر لٹاکر ٹانگوں کو اپنے کندہوں پر رکھا اور monster نما لوڑا پھدی کے ہونٹوں پر رکھا اور جھٹکا دیا سارا لوڑا انٹی کی پھدی کے اندر چلا گیا انٹی درد سے چلا اٹھی لیکن میں بھی جلاد بن کر لگا تھا اپنے لوڑے کو اندر باہر کرنے لگا رہا لگ بھگ 20 منٹ بعد میرے لوڑے نے گرمی چھوڑی میں انٹی کی پھدی کے اندر ہی فارغ ہو گیا۔۔۔لیکن میں انٹی کے اوپر ہی لیتا رہا۔اور انکے منہ میں اپنا منہ ڈال کر چوستا رہا غالباً 10 منٹ ایک دوسرے کا تھوک چوسنے کے بعد ہم لیٹ گیے......باہر بارش شروع ھو چکی تھی 

‎ہم لوگ روم میں ننگے بیڈ پر لیٹے ہوئے تھے میں نے اپنی انگلی انٹی کی بونڈ کی موری پر رکھی وہ بولی یہاں نہیں جائے گا یہ 35 سال میں آج تک نہیں استمال ہوئی میں نے بولا میں تو کرنے والا ہوں پھلے وہ مانی نہیں میں نے ہونٹ منہ میں لے کر چوسنا شورع کر دیے 

‎جس پر وہ پھر سے گرم ہو گیئی میں نے گھوڑی بنا کر انکی بونڈ کی موری کو 10 منٹ تک اچھے سے چاٹ کر مزہ لیا ایک صاف ستھری عورت اپنے اپ کو مین ٹین رکھنے والی کمال کی بانڈ تھی میں نے الٹا لیٹے کو کہا جس پر وہ بولی مجھے بھی چٹواؤ اپنی بانڈ میں حیران ہو گیا لیکن میں نے انکار نہیں کیا اور کھڑا ہو گیا انٹی 5 منٹ میری بانڈ چاٹتی رہی اور بولی مزہ آ گیا میں نے گھوڑی بنا کر اپنا سودا انکی موری پر رکھا لیکن اپنی وہ بلکل کنواری تھی گانڈ چکنی اور ورجن پرس میں لوشن کی بوتل موجود تھی نکال کر میں نے انکی بانڈ کی موری پر لگایا اور آہستہ سے ٹوپی کو موری پر رکھا اور یکدم جھٹکا مارا میرا لوڑا اندر اور انٹی کی دونوں آنکھیں باہر درد سے برا حال چیخ مار کر بولی نکال باہر مادر چود میں نے الٹا لٹا کر پیچھے سے گردن چومنا شروع کر دی جس پر وہ تھوڑا شانت ہو گیی اور میں اپنا کام کرنے لگا گانڈ میں لوڑا اندر باہر کرنے لگا وہ بھی میرا ساتھ دینے لگی اور آہ آ ہ کی آواز اور سیسکیاں لینے لگی 10 منٹ بعد جب لوڑا باہر نکالا تو خون سے لت پت تھا میں نے نکال کر سیدھا لیٹ کر پھدی مارنے کے لئے انٹی کو اوپر بیٹھا لیا اور کسے 

‎مارنے لگا 20 منٹ میں انٹی 3 بار اور میں ایک بار فارغ ہوا پھر ہم ننگے سو گیے اور صبح اٹھ کر ایک ساتھ نہاے نہاتے ہوئے ایک بار پھر انٹی کی چودای کی اور 10 بجے کار میں بیٹھ کر واپس اپنے شہر کے لئے نکل آے اب بھی کبھی موقع ملے تو ہم میاں بیوی کی طرح ایک دوسرے کو مل لیتے ہیں اور مزہ کرتے ہیں 

‎ختم شدہ

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)