طلاق یافتہ لڑکی 12

0

 









طلاق یافتہ پارٹ12

انگوٹھا چسوا کر باجی بھی مزے کی وادیوں میں ڈوب چکی تھی... اپنے منہ سے ھر حد تک اونچی اوازیں نکال رھی تھی.... دسری طرف مائرہ بھی اپنی چوٹ سے بہت سارا لاوہ نکال کر انکھیں بند کر کے ھانف رھی تھی... میںے جیسے ھی مائرہ کے اوپر سے اٹھنا چاھا تو مائرہ نے مجھے کھینچ کر اپنے اوپر گرا کر گلے سے لگا لیا... اسکے بوبس میرے سینے میں گھس گے گلے لگتے ھی مائرہ درد اور مزے سے ملی جلی چدای کے اخری وقت کو یاد کرتی ھوی مزے سے ھنسنے لگی "اتنی جلدی کھا جا رھے ھو میرے چداکر بھای ابھی تو ساری رات باقی ھے ا جاؤ ایک راونڈ اور لگاے"....مائرہ کی بات سن کر میرا لن جو پھلے ھی کھرا تھا اسکی چوٹ پر جھٹکا دیا میں مائرہ کو ایک بار پھر پاگلوں کی طرح چومنے اور چوسنے لگا اسکو اپنے اوپر لٹا کر پیچھے سے اسکے برا کی ھک کھولدی اور اسکی ننگی قمر پر اپنی انگلیوں کے ناخن گھمانے لگا... مائرہ اپنے برا کو مومو سے پکر کر بیڈ کے بلکل بیچ میں کھری ھو گی اور زارا نیچے کو جھک کر برا کو چھورتے ھوے اپنے مومو کو دایں بایں ھلانے لگی.... نیچے ھم دونو بھن بھای لیٹے ھوے مائرہ کی اس ادا کو دیکھ رھے تھے.

.

 جیسے ھی میں نے مائرہ کے ھلتے مومے دیکھے اسکے نیچے لیٹ کر فورن مٹھ مارنے لگا.... ادھر باجی بھی ھم دونو کو دیکھ کر اوازیں نکالنے لگی شلوار منہ میں ھونے کی وجہ سے میں سمجھ نہ سکا اور انکی بات سننے کے لیے مائرہ کے نیچے سے نکل کر انکے منہ سے شلوار ھٹا دی... باجی نے شلوار ھٹتے ھی کھینچ کر سانس لیا اور ایک دو منٹ زبان باھر نکال کر ھانفتی رھی باجی کی یہ حالت دیکھ کر ھم دونو بہن بھای کھلکھلا کر ھنس اٹھے... مائرہ بیڈ پر بلکل ننگی کھری باجی کے ھر انگ کا باریکی سے جائزہ لے رھی تھی... اس بار شاید اسکی نیت باجی پر خراب تھی...ادھر باجی بھی اپنی قمر کے نیچے چبھنے والی چیز سے تنگ ا گی اور روتے ھوے منتیں کرنے لگی "پلز میرے بچوں مجھ پر رحم کرو... میری غلطی کی اتنی بری سزا مت دو... اس وقت میں بھک گی تھی مجھے کچھ ھوش نھی تھی ڈاکٹر کیسے میرے جسم کو استمعال کر رھا ھے... اب مجھے کھول دو پانی نکلنے کی وجہ سے مجھے شدید تکلیف ھو رھی ھے".... ھم دونو کی نظر اچانک باجی کی چوٹ پر گی جھا انکی ادھی اتری شلوار کے اوپر سے باجی کی چوٹ کافی چمک کری تھی....

مائرہ بیڈ پر چلتی ھوی باجی کے پیروں کے بیچ میں ای اور انکی گانڈ پکر کر اوپر کو جھٹکا دیا... باجی اسکے ھاتھ کا اشارہ سمجھ گی اور اپنی گانڈ کو اوپر اٹھا لیا... اسنے باجی کی شلوار کھینچ کر انکے بھرے ھوے گلابی سکسی بدن سے الگ کر کے انکی شلوار سے ھی چوٹ کے پانی کو صاف کرتے ھوے کھنے لگی... "میری پیاری پاک دامن باجی ھم تمھیں کوی تکلیف نہی پہنچانا چاھتے بس جیسے ھم بہن بھای کرے تم چپ چاپ ساتھ دیتی رھو پر اگر تمھارے منہ سے زرا سی بھی چیخ یا سسکی نکلی تو پھر صرف شلوار نھی پورا پانی تمھارے منہہ میں چھورے گے.. باجی ترپتی ھوی زبان سے ادھی سمجھی بات پر فورن ھاں بول گی اور اپنی قمر کو ایک سایڈ پر کر کے ھکلاتی ھوی اواز میں کھا پلز میری پیاری بھن اس چیز کو نکال دو... میں نے بیڈ پر جب دیکھا تو وہ باجی کی چھوٹی سی چٹکی تھی جو باجی کے گرنے کے دوران جھٹکے سے اتر گی اور گھسیٹنے کی وجہ سے باجی کے ساتھ انکی قمر کے نیچے گھس گی....

مائرہ نے وہ چٹکی پکری اور اسکو کھول کر نوکیلی دندیوں کو باجی کی قمر پر رگررتے ھوے باھر کھینچ لی.... باجی تکلیف سے چلا اٹھی اور ھم دونو بہن بھای کھلکھلا کر ھنس پرے... باجی کو سیدھا کرنے کے بعد مائرہ نے باجی کے پٹ پر ھاتھ مار تے ھوے میری طرف دیکھ انکھ ماری اورکھا "گھوری تیار ھے بھای سوار ھونے کی دیر ھے صرف"

میںے جوش سے اپنی شرٹ اتاری اور ننگا ھی باجی کی طرف بھوکے شیر کی طرح لپکا....

جاری ھے

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)