میں ملائکہ کی بات سن کہ خوشی سے جھوم اٹھا اور مجھے
بہت اچھا لگا کہ ملائکہ نے مجھے واضح اشارہ دے دیا ہے ۔ تھوڑی دیر میں ماہم بھی
نیچے آئی اور سب سے مل کہ ہم گھر سے نکل پڑے۔ میں ماہم کے امی ابو کے گھر پہنچا
وہاں چائے پی کھانا کھایا اور ان سب کے روکنے کے باوجود بھی میں وہاں سے نکل آیا
اور کوئی دس بجے کے قریب گھر پہنچا اور گھر میں داخل ہوا تو امی کچن سے نکل کہ آ
رہی تھیں ۔ میں نے ان کو سلام کیا تو انہوں نے بھی جواب دیا اور مجھ سے ان سب کی
خیر خیریت دریافت کی ۔ پھر انہوں نے مجھے کہا کہ جاو جا کہ آرام کرو میں بھی کمرے
میں جا رہی ہوں ۔ میں نے ملائکہ کے کمرے کی طرف دیکھا تو دروازہ بند تھا ۔ مجھے
بند دروازہ دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی اور میں اوپر کی طرف بڑھ گیا میں چاہتے ہوئے
بھی ملائکہ کے بارے میں امی سے نہ پوچھ سکا کیونکہ دل میں چور تھا ورنہ اور بات تو
کوئی نہ تھی۔ میں مایوس سا اوپر اپنے کمرے کی طرف بڑھ گیا اور وہاں جا کہ کپڑے
تبدیل کر کے بیڈ پہ بیٹھ گیا اور سوچنے لگا کہ کیا کروں نیچے جاؤں یا نہیں پھر
خیال آیا امی ابھی کمرے میں گئی ہیں تو جاگ رہی ہوں گی آدھا گھنٹہ انتظار کر لیتا
ہوں۔ میں بیڈ پہ بیٹھ گیا ابھی مجھے بیٹھے پانچ منٹ بھی نہیں ہوئے تھے کہ دروازہ
کھلا اور مجھے سرخ چہرہ لیے ملائکہ دروازے پہ نظر آئی اس کا چہرہ جزبات کی شدت سے
سرخ تھا میں بھی اسے دیکھتے کھل اٹھا لیکن وہ دروازے سے اندر نا آئی تو میں بیڈ سے
نیچے اتر کہ اس کی طرف بڑھا تو وہ ایک دم پیچھے ہٹی اور سرگوشی میں بولی ڈرٹو بھیا
آو ایک سرپرائز دوں ۔ مجھے وہ یہ کہتی ہوئی کنفیوز سی لگی لیکن میں نے کہا او کے
چلو کیا سرپرائز ہے اس نے شرارتی آنکھوں سے مجھے دیکھا اور بولی دیکھ کہ ہوش اڑ
جائیں گے بس زرا شور نہ مچانا دبے پاؤں چلیں اور جلدی ۔ یہ کہتے ہوئے وہ دوسری طرف
مڑ کہ چل دی میں نے بھی جلدی سے ہاتھ اس کی گانڈ کے درمیان رکھا اور پیچھے چلتا
گیا اس نے بھی کوئی اعتراض نہ کیا اور سیڑھیوں کی طرف بڑھ گئی میں بھی اس کے پیچھے
پیچھے سیڑھیاں اترتا گیا جیسے ہی ہم سیڑھیاں اتر کے نیچے پہنچے اس نے مڑ کہ میری
طرف دیکھا اور ہونٹوں پہ انگلی رکھ کہ مجھے چپ رہنے کا اشارہ کیا اور آگے بڑھ گئی
میں نے پھر ہاتھ اس کی موٹی گانڈ کی گلی میں رکھ دیا اور رکھ کہ اندر کی طرف دبا
دیا اس نے مڑ کہ مجھے دیکھا مگر کچھ بولے بغیر آگے چلتی گئی میں بھی بنا کچھ سوچے
اس کے پیچھے چلتا گیا چلتے چلتے وہ رکی تو میں نے اس سے نظر ہٹا کہ دیکھا تو وہ
امی ابو کے کمرے کی کھڑکی کے آگے کھڑی تھی جہاں ہم کھڑے تھے وہاں ہلکا ہلکا
اندھیرا تھا اور ہم ہیولوں کی طرح نظر آ رہے تھے کھڑکی کے آگے وہ رکی تو میں نے
سوالیہ نظروں سے اس کی طرف دیکھا تو اس نے کھڑکی کی طرف اشارہ کیا میں نے دیکھاکہ
پردے کے درمیان سے کافی ساری جھری تھی اور اندر کمرے میں بلب روشن تھا لیکن سامنے
جو نظارہ تھا مجھے خواب میں بھی اس کی توقع نہ تھی امی کی ٹانگیں ہوا میں تھیں اور
ابو ان کی ٹانگوں کے درمیان اپنا لن ان کی پھدی میں گھسا کہ دھکے لگا رہے تھے اور
ہم ابو کی پشت کی طرف تھے یعنی ہمیں ابو کی گانڈ کے نیچے سے امی کی گانڈ اور پھدی
میں ان کا لن آتا جاتا سامنے نظر آ رہا تھا لیکن ان کے چہرے نظر نہیں آ رہے تھے ۔
ابو کا لن جو تقریبا پانچ انچ لمبا تھا امی کی پھدی میں مسلسل اندر باہر ہو رہا
تھا اور نیچے ان کی گانڈ کا گئرا براون سوراخ کھل اور بند ہو رہا تھا لیکن ان کی
آواز باہر نہیں آ رہی تھی میں تو اس نظارے میں کھو سا گیا اور مجھے احساس ہی نہ
رہا کہ میری بہن میرے ساتھ کھڑی یہ سب دیکھ رہی ہے میرا لن یہ منظر دیکھتے ہی کھڑا
ہو چکا تھاامی کا گورا سفید جسم مجھے سامنے جو حصے تھے نظر آ رہے تھے اور ان کے
بازو ابو کی کمر پہ تھے اور ان کی ٹانگیں ہوا میں بلند تھیں یہ دیکھتے ہی میں نے
اپنے لن کو پکڑ کہ مسلہ میرا چہرہ شدت جزبات سے سرخ ہو چکا تھا کہ مجھے اپنے ساتھ
ملائکہ لگتی ہوئی محسوس ہوئی اس کی نظریں بھی اندر کا منظر دیکھ رہی تھیں اور اس
کا ہاتھ بھی اپنی رانوں کے درمیان تھا
میں نے بائیں ہاتھ سے اپنا لن سہلایا اور دایاں ہاتھ
ملائکہ کی کمر سے نیچے اس کے کولہوں سے پکڑ کہ ساتھ لگا لیا اس کے ممے میرے سائیڈ
سینے پہ لگے اور میری ساتھ جڑتی گئی میں نے لن کو سہلاتے ہوئے ہاتھ اس کے چوتڑوں
میں پھیرتے ہوئے ایک انگلی سے اس کا سوراخ تلاش کرنا شروع کر دیا ۔ ملائکہ نے میری
طرف دیکھا اندھیرے کی وجہ سے مجھے اس کے تاثرات نظر تو نہ آئے وہ اپنا منہ میرے
کان کے قریب کرتے ہوئے سرگوشی میں بولی ننی سی جان پہ اتنا ظلم نہ کرو ڈرٹو بھائی
آپ کے لیے بہتر سوراخ وہ سامنے والا ہے آپ کا وہ ادھر جا سکتا ہے مجھ معصوم سے
نہیں برداشت ہو گا اس کی سرگوشی میں بھی شرارت تھی ۔ میں نے بھی اس کے کان میں بات
کرنے کے بہانے اس کے کان کی لو کو چوما تو وہ سسکتے ہوئے میرے سینے سے لگ گئی اور
مجھے اپنی بانہوں میں کس کہ چہرہ میرے سینے پہ چھپاتے ہوئے بولی بدتمیز یہ نظارہ
روز نہیں ملتا یہ دیکھنے دو پہلے ۔ میں سمجھ گیا کہ وہ پہلے بھی یہ دیکھتی رہی ہے
لیکن میں کچھ نہ بولا اور اسی طرح اسے خود سے لپٹائے اندر دیکھنے لگا ملائکہ کی
گرم سانسیں مجھے چہرے اور گردن پہ محسوس ہو رہی تھیں اندر چودائی اپنے پورے زوروں
پہ تھی لیکن کھڑکی بند ہونے کی وجہ سے ہم آواز سے محروم تھے ۔ امی کے گورے چوتڑوں
کے درمیان ان کا سوراخ بہت حسین لگ رہا تھا ۔ ابو ان کے اوپری جسم پہ جھکے کچھ چوم
رہے تھے جو ان کے نیچے ہونے کی وجہ سے ہمیں نظر نہیں آ رہا تھا امی نے ابو کی کمر
کو سہلانا جاری رکھا ہوا تھا ابو لن کو پھدی سے کھینچ کہ باہر تک لاتے اور اگلا
دھکا زور سے لگاتے جس سے ان کے ٹٹے زور سے پھدی اور گانڈ کے سوراخ کی درمیانی جگہ
لگتے ۔ جب وہ لن کو زور سے اندر دھکیلتے تو گانڈ کا سوراخ بند ہو جاتا اور جب وہ
لن کو پھدی سے باہر کھینچتے تو سوراخ نیچے کھل جاتا ۔ میں زندگی میں پہلی بار کسی
کا لائیو سیکس دیکھ رہا تھا جس کی مجھے کوئی توقع تک نہ تھی ۔ ملائکہ میرے سینے سے
لگی تھی اس کے ممے میرے سینے پہ دبے ہوئے تھے اور میرے ہاتھ اس کے چوتڑوں پہ تھے
میرا لن اس کی نرم نرم ہھدی سے اوپر اس کی ناف کی طرف کھڑا تھا اور ہم دونوں جزبات
کی شدت میں ڈوبے ہوئے تھے ۔ اچانک ابو جھٹکے لگاتے لگاتے رکے اور انہوں نے اپنا لن
پھدی سے باہر نکالا تو پھدی کے ہونٹ اور لن گیلے ہونے کی وجہ سے چمک رہے تھے امی
کی ٹانگیں اسی طرح ہوا میں رکھتے ابو نے انہیں کچھ کہا اور لن کو پھر پھدی کی طرف
بڑھایا ۔ امی نے ایک ہاتھ سے ابو کے لن کو پکڑا اور گانڈ کے سوراخ پہ ہلکا سا رگڑا
ابو نے شائد ہاتھ پہ تھوک لگا کہ ان کی گانڈ پہ ڈھیر سارا تھوک لگایا اور لن کو
سوراخ کی طرف بڑھایا تو امی نے لن کو پکڑ کہ سوراخ پہ فٹ کیا ان کے چہرے ہمیں نظر
نہیں آ رہے تھے صرف پیچھے کھڑے ہونے کی وجہ سے نچلے جسم کی حرکات واضح تھیں
ابو نے اپنا اکڑا ہوا لن جو کہ امی کی پھدی کے پانی سے
گیلا چمک رہا تھا اسے موٹی گوری سفید گانڈ کے گہرے براون سوراخ پہ رکھا تو پورا
سوراخ ان کی لن کی نوک کے نیچے دب گیا وہ امی کے اوپر سوار تھے اور امی کے گھٹنے
ان کے پیٹ سے لگے تھے باہر ملائکہ میرے سینے سے لگی تیز تیز سانسیں لے رہی تھی اور
میرے ہاتھ اس کے موٹے چوتڑون کا طواف کر رہے تھے اور اس کے نرم نرم ممے میری چھاتی
سے پیوست تھے میں نے ہاتھ اس کے شلوار کی سائیڈز میں لائے اور اسکی شلوار کھینچ کہ
اس کے چوتڑوں سے نیچے کر دی اور اپنے اکڑے ہوئے لن کو باہر نکالتے ہوئے اس کی قمیض
کا دامن اوپر کرتے ہوئے اس کی نرم نرم رانوں میں دھنسا دیا جو اس کی پھدی کے
ہونٹوں سے رگڑ کھاتا ہوا اس کی ٹانگوں سے پیچھے گیا اور میں نے اس کے ننگے بھاری
چوتڑ ہاتھوں میں پکڑنے کی کوشش کی ملائکہ نے منہ پہ ہاتھ رکھ کہ اپنی سسسکی روکی
اور مجھے چھاتی پہ ہلکا سا مکا مارا اور سرگوشی میں بولی گندے زرا دیکھنے دو نا
اور خود بھی دیکھو ۔ میں نے اندر دیکھا تو لن کی نوک امی کی گانڈ کے سوراخ کو
کھولتی ہوئی اندر گھس چکی تھی اور وہ امی کے اوپر جھکے شائد ان کے ممے چوم رہے تھے
یا چہرہ کیونکہ وہ ان کے نیچے ہونے کی وجہ سے نظر نہیں آ رہا تھا لیکن حرکات سے
یہی لگ رہا تھا کہ کچھ چوم رہے ہیں ۔ پھر ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے وہ آہستہ آہستہ
لن کو اندر دباتے گئے جیسے سرنج لگانے والے آہستہ سے سوئی گھساتے ہیں اور ہمارے
دیکھتے ہی دیکھتے پورا لن امی کی گانڈ میں غائب ہو گیا ۔ میں ملائکہ کی رانوں میں
لن دبائے اس کے چوتڑ پکڑے ہلکے ہلکے دھکے لگا رہا تھا اور لن اس کی پھدی سے رگڑ
کھاتا ہوا اس کی ٹانگوں میں آگے پیچھے ہو رہا تھا اور ہم دونوں اندر کے نظارے کو
دیکھ رہے تھے ۔ پورا لن امی کی گانڈ میں غائب ہوتے دیکھ کہ ملائکہ نے سسکی بھری
اور بولی اففففف برمودا ٹرائی اینگل میں جہاز کئی ننے منے بچوں سمیت غرق ہو گیا۔
جدھر ہم کھڑے تھے وہاں اندھیرا تھا مگر مجھے اس کی سرگوشی میں شرارت واضح محسوس
ہوئی ۔ میں بھی مسکراہٹ کو دباتے ہوئے بولا برمودا ٹرائی اینگل کے بجائے کے ٹو کی
پہاڑیاں سمجھ لو جن کے درمیان اندھی گئری کھائی ہے کہ جو اا کھائی میں گرا تو
لاپتہ ہی ہو گیا وہ بھی دبی دبی آواز میں ہنس پڑی ۔ کمرے کے اندر لن اب پوری رفتار
سے اندر باہر ہو رہا تھا اور ابو لن کو کھینچ کہ باہر لاتے اور نوک باہر نکلنے سے
پہلے ہی پھر زوردار دھکے سے لن کو اندر دھکیل دیتے امی نے دونوں ہاتھوں سے اپنے
بھاری چوتڑ تھام رکھے تھے اور ہر جھٹکے پہ وہ ان کو گانڈ اٹھا کہ رسپانس دے رہی
تھیں میں نے بھی دائیں ہاتھ سے ملائکہ کی گانڈ کی گلی کو ٹٹولا اور اس کے سوراخ کو
سہلانے لگ گیا ۔ وہ انتہائی شوق سے اندر کھ مناظر دیکھتے ہوئے ہلکا ہلکا سسک رہی
تھی ۔ اندر کے مناظر دیکھتے ہوئے وہ پھر بولی اے عظیم ماں تیری عظمت کو سلام اس
گندے بھائی کی انگلی نے مجھے دو دن جلن کیے رکھی اور اپ ان کی تین انگلیوں جتنا
سوئی سمجھ کہ لے رہی ہو ۔ اسکی اس بات پہ مجھے بہت ہنسی آئی اور میں نے اپنک منہ
اس کی گردن پہ دبا کہ اپنی ہنسی کو کنٹرول کیا تو اس نے ایک بار پھر سسکتے ہوئے
کہا او بہن چود دیکھنے دو نا یہ سب دیکھوں گی تو سیکھوں گی نا اور پوری رات پڑی ہے
ابھی پہلے یہ دیکھ لو میں کونسا بھاگ رہی ہوں ۔ میں نے مسکراتے ہوئے منہ پیچھے کیا
اور اندر کا نظارہ دیکھنے لگا جہاں اب لگتا تھا ابو ایک منٹ مشکل سے نکال پائیں گے
کیونکہ ان کے جھٹکے شدت اختیار کرتے جا رہے تھے ملائکہ نے اسی طرح میرے سینے سے
لگے پوچھا اوئے ڈرٹو بھابھی کو ایسے ہی کرتے ہو کیا؟ میں نے ایک لمبی سانس بھری
اور کہا نہیں ملائکہ میرا ایسا نصیب کدھر کہ اس طرح کر سکوں اور دوسرا اس کی گانڈ
تو بس ہڈیاں ہی ہیں اتنی پیاری کدھر؟ ویسے امی کا جسم شاندار ہے نا ملائکہ نے اندر
دیکھتے ہوئے پھر سرگوشی کی۔ میں نے اسی طرح اس کی گانڈ کو ٹٹولتے ہوئے کہا ملائکہ
جتنا بھی شاندار ہو تمہاری اس کے برابر کچھ بھی نہیں ہے تم سب سے خوبصورت ہو
تمہارے جسم کا ایک ایک حصہ کمال ہے ۔ ملائکہ میرے ساتھ اور چپک گئی اور اندر
دیکھنے لگی میں بھی اس کے جسم کو سہلاتا اندر دیکھتا گیا جہاں ابو نے طوفانی دھکے
لگائے اور پھر لن کو زوردار طریقے سے امی کی گانڈ میں گھسیڑتے ہوئے ان کا جسم
جھٹکے کھانے لگا نیچے امی کا جسم بھی کمان کی طرح اوپر اٹھ چکا تھا اور ان کی
شاندار چدائی آخری لمحات پہ تھی
ابو کے جسم نے دو تین جھٹکے لیے اور انہوں نے اپنا آپ
امی پہ ڈھیلا چھوڑ دیا نیچے امی بھی ڈھیلی پڑتی گئیں لو جی طیارہ منزل پہ پہنچ گیا
آخر ملائکہ نے ایک بار پھر تبصرہ کیا میرا لن ملائکہ کی
پھدی کے نیچے تھا جس پہ اب واضح ملائکہ کی پھدی سے نمی رستی محسوس ہو رہی تھی مجھے
بھی لگا کہ کہ اب ابو اٹھ کہ باہر ہی نہ آئیں تو میں نے ملائکہ سے کہااب چلیں ان
میں سے کوئی باہر نہ آئے تو وہ دبی دبی ہنسی کے درمیان بولی اب تھوڑی دیر یہ ہل
بھی نہیں سکیں گے آپ فکر نہ کرو ۔ ملائکہ کی بات ابھی منہ میں ہی تھی کہ ابو نے
اپنا لن امی کی گانڈ سے باہر کھینچا تو امی کی گانڈ کا
o شیپ کا کھلا سوراخ سامنے نظر آیا تو میرے ساتھ ملائکہ
کے جسم کو بھی جھٹکا لگا اور بولی افففف یہاں تو پوری غار بنی ہوئی ہے تو ۔ میں
بھی اتنے کھلے سوراخ کی توقع نہیں کر رہا تھا لن نے واقعی سوراخ کو کھول کہ رکھ
دیا تھا ابو جیسے ہی لن کھینچ کہ اوپر سے نیچے اترے تو امی نے بھی ٹانگیں سیدھی
کیں اور ایک دم الٹی ہوتی گئیں ابو ان کے اوپر سے نیچے اترے اور ان کی گانڈ کو
ہلکا سا تھتپھا کہ سائیڈ پہ لیٹے اور اپنی ایک ٹانگ ان کی گانڈ سے زرا نیچے رکھتے
ہوئے ان سے چپک گئے ۔ امی نے بھی اوپر سے منہ ان کے منہ سے جوڑا اور ہونٹ چوس کہ
آنکھیں بند کر لیں ۔ میں اس منظر میں کھویا ہوا تھا کہ ملائکہ پھر بولی لو جی
دونوں کو شانتی مل گئی اور تن من دھن لن سب سکون میں کھو گئے اور میرے سینے سے لگی
مسکرا گئی ۔ میں نے کہا چل گڑیا اب اوپر چلتے ہیں اور اسے چھوڑ دیا وہ مجھ سے
پیچھے ہٹی اور سر ہلا دیا اور میرے ساتھ چلنے لگی لیکن مجھے یہ دیکھ کہ عجیب لگا
کہ ملائکہ نے شلوار اوپر نہیں کی۔ میں نے ہاتھ بڑھا کہ ملائکہ کی ننگی گانڈ کے
درمیان رکھ دیا اور وہ میرے ساتھ چپکی چلتی گئی ۔ اسی طرح جب ہم سیڑھیاں چڑھنے لگے
تو ملائکہ کی گانڈ تھوڑی سی کھل گئی اور میرا ہاتھ ملائکہ کی پھدی کے ارد گرد لگا
اور مجھے جگہ گیلی محسوس ہوئی اور میرے اندر ایک کمینی خوشی کی لہر دوڑ گئی کہ
ملائکہ کو بھی یہ سب اچھا لگ رہا ہے ہم کمرے میں داخل ہوئے تو ملائکہ ایک دم میرے
سینے سے لگ گئی اور تھوڑی سنجیدہ انداز میں بولی بھیا میں آ گئی ہوں لیکن اب میرا
کنوارہ پن آپ کے ہاتھ ہے تو پلیز اس کا خیال رکھنا باقی میں آپ کو نہیں روکتی لیکن
پلیز کل مجھے کسی اور کی ہونا ہے آپ کی حسرت ہے بڑی گانڈ دیکھنا تو میں اس لیے آ
گئی ہوں اپنی حسرت پوری کر لیں ۔ میں نے اسے بازوں میں بھینچ کر ملائکہ کے ماتھے
پہ پیار کیا اور کہا تم فکر نہ کرو جانی تمہیں مجھ سے کوئی نقصان نہیں ہو گا ۔میں
جانتی ہوں یہ تو تبھی آپ کے پاس آئی ہوں ملائکہ نے مجھے یہ کہا تو میں نے ملائکہ
کے ہونٹوں کو ہونٹوں میں بھر لیا اور پہلی بار ملائکہ نے جوابا میرے ہونٹ چوسنا
شروع کر دئیے میں نے ملائکہ کے اوپری ہونٹ کو چوستے ہوئے اپنے ہاتھ ملائکہ کے مموں
پہ رکھے تو ملائکہ نے ایک دم میرے ہاتھ پکڑ لیے اور ہونٹوں سے ہونٹ چھڑاتے ہوئے
بولی بھیا پلیز ان کو نہ دبائیں میں نے سنا ہے مرد کا ہاتھ لگنے سے ان کی شیپ خراب
ہو جاتی ہے ملائکہ کی آنکھیں سرخ ہو چکی تھیں اور ان میں نشہ تھا میں نے کہا ٹھیک
ہے گڑیا مگر ننگی تو ہو جاو پلیز ۔ ملائکہ نے میری بات مانتے ہوئے بازو اوپر اٹھا
دئیے اور میں نے ملائکہ کی قمیض پکڑ کر بازو سے باہر نکال دی اور پھر ملائکہ کی
اتری ہوئی شلوار کی طرف ہاتھ بڑھایا تو ملائکہ نے ایک ہاتھ میرے کندھے پہ رکھتے
ہوئے شلوار اتار دی ۔ کمرے میں لایٹ جل رہی تھی اور ملائکہ کا ننگا جسم دھمک رہا
تھا میں نے ملائکہ کو دل سے لگایا اور ملائکہ کی برا کے ہک کھول دیے اور اپنے جسم
سے کپڑے نکال کہ پھینک دئیے اب ہم بہن بھائی بالکل برہنہ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے
تھے ملائکہ کا سینہ تیز سانس لینے کی وجہ سے اوپر نیچے ہو رہا تھا لیکن وہ میری
آنکھوں میں دیکھ رہی تھی پھر ملائکہ نے بازو اٹھائے اور اپنے بالوں کو سیٹ کرنے
لگی جس سے ملائکہ کے ممے ابھر کہ سامنے ہوئے تو بھوکوں کی طرح اس پہ ٹوٹ پڑا اور
اسے بازو میں بھر کہ بے تحاشہ چومنے لگا ملائکہ بھی شرمیلی ہنسی ہنستے ہوئے مجھ سے
چمٹ گئی اور میری کمر کو سہلانے لگی ۔ میں نے دونوں بازو ملائکہ کے چوتڑوں کے نیچے
سے گزارے اور اسے اٹھا لیا اور بیڈ کی طرف چل پڑا جیسے ہی میں نے اسے اٹھایا تو وہ
ہنستے ہوئے بولی بھیا دیکھنا کل ڈولی بھی اٹھاو گے اس کے لیے بھی کچھ چھوڑنا ۔ میں
نے ملائکہ کی بات کا کوئی جواب نہ دیا اور اسے بیڈ پہ آرام سے لٹاتے ہوئے ملائکہ
کے اوپر سوار ہو گیا
جیسے ہی میں ملائکہ کے ننگے جسم پہ سوار ہوا تو ملائکہ
نے مسکراتے ہوئے کہا ننی سی جان پہ ظلم نہ کرنا بھیا سارا کچھ آپ کو سونپ چکی میرا
اعتماد میری وہ نہ کھول دینا ۔ میں نے ہستے ہوئے ملائکہ کے ہونٹ اپنے ہونٹوں میں
بھر لیے اور دونوں ہاتھوں میں ملائکہ کے نرم گال تھام لیے ۔ ملائکہ نے بھی میرے
ہونٹ چوسنا شروع کر دئیے اور مزے کی ایک لہر میرے وجود میں دوڑتی گئی میں ملائکہ
کے اوپری ہونٹ کو چوستا اور وہ میرے نچلے ہونٹ کو ہونٹوں میں بھر لیتی میں نچلے
ہونٹ پہ آتا تو وہ اوپری ہونٹ کو ہونٹوں میں پکڑ لیتی۔ مزے اور سرور سے بے خود
ہوتے ہوئے میں نے اپنا لن ملائکہ کی نرم رانوں میں ملائکہ کی پھدی کو رگڑتے ہوئے
دبایا اور ملائکہ کے ہونٹ چوستا گیا پھر میں نے ملائکہ کے ایک گال کو چوما اور پھر
دوسرے گال کو چوما پھر ملائکہ کی آنکھوں کو باری باری چوما اور اور گالوں سے ہوتے
ہوئے گردن پہ پیار کیا ۔ ملائکہ کے مموں کو ہلکا سا پیار کرتے ہوئے میں نے اپنے
لونٹ ملائکہ کے مموں کے درمیان لگاتے ہوئے نیچے گھسیٹے تو اوئی امیییییییی کرتے
ہوئے ملائکہ سسکنے لگ گئی اور ملائکہ کی سانسیں بہت ہی تیز چلنے لگیں میں مسلسل
پیار کرتے اوپر سے نیچے کا سفر کرنے لگا اور ہونٹ ملائکہ کی پھدی پہ رکھ کہ ملائکہ
کی پھدی کے ہونٹوں کو چوم لیا جس سے ملائکہ کا سارا جسم زور سے کانپا اور ملائکہ
نے کہا بھائی ایک بات تو بتائیں ملائکہ کی آواز میں لڑکھڑاہٹ تھی اگر ہماری گلی
میں ٹرک گھسے تو کیا ہو گا؟ اس بے موقع سوال کی مجھے کوئی سمجھ تو نہ آئی مگر میں
نے کہا کہ ظاہر ہے بہت ٹوٹ پھوٹ ہو جائے گی ٹرک کی بھی اور گلی کے کونے کے مکان کی
دیواریں بھی ۔ ساتھ ساتھ میں ملائکہ کی رانوں کو چوم رہا تھا میں نے ملائکہ کی طرف
دیکھا تو ملائکہ کی آنکھیں نیم بند تھی اور ملائکہ نے نچلا ہونٹ اوپر والے ہونٹ سے
دبایا ہوا تھا۔ تو بھیا جب آپ اپنا وہ مجھ میں ڈالو گے تو بھی ٹوٹ پھوٹ بہت ہو گی
نا مجھے ڈر لگتا ہے ملائکہ نے سسکتے ہوئے کہا۔ میں ملائکہ کی بات سمجھ گیا اور کہا
ڈرو نہیں سب بہتر ہو جائے گا بس مزہ لو اس ساری صورتحال کا ۔ ملائکہ نے پھر کہا اس
دن بھی مزہ ہی لیا تھا پھر دو دن گانڈ میں جلن ہوتی رہی آپ نے بھی انگلی ہی چڑھا
دی تھی۔ میں نے ہنستے ہوئے کہا ابھی دیکھ کہ آئی ہو تھوڑی سی برداشت سے کتنی بڑی
بڑی چیزین لیجا سکتی ہیں ملائکہ نے ہنستے ہوئے میرے سر پہ ہلکا سا تھپڑ مارا اور
بولی مجھے ان سے کدھر ملا رہے ہو ہماری عمر سے زیادہ تو انہیں یہ کام کرتے وقت گزر
گیا ہے ۔ میں نے کہا فکر نہ کرو میں تمہیں بھی عادی کر دوں گا پھر جلن نہیں ہو گی
۔ ملائکہ نے زیر لب کہا بدتمیز نہ ہو تو۔ میں پھر اسے چومنے لگ گیا اور وہ میرے
نیچے سسکتی گئی۔ تھوڑی دیر ایسے چوستے چومتے ہی گزری تھی کہ وہ پھر بولی بھیا اب
جان بچنی تو مشکل ہے بس یہ خیال کرنا درد کم سے کم ہو ۔ میں ملائکہ کے اوپر ہوا
اور ملائکہ کی آنکھوں میں دیکھا اور کہا کہ فکر نہ کرو بہنا میں تم میں کچھ نہیں
گھساتا بس ہم یوں ہی پیار کریں گے ۔ ملائکہ کے چہرے پہ بے یقینی کے تاثرات ابھرے
اور بولی کیا سچ کہہ رہے ہو؟ میں نے کہا ہاں بے فکر رہو تمہاری مرضی کے بغیر کچھ
نہیں ہو گا اور اسے الٹا ہونے کا اشارہ کیا اور ملائکہ ایک دم الٹی ہو گئی میں
ملائکہ کے اوپر چڑھتے ہوئے ملائکہ کی گردن پہ اور کندھوں کے درمیان پیار کرتے ہوئے
ہاتھوں سے ملائکہ کے کندھے سہلاتا گیا اور وہ نیچے سسکتی مچلتی گئی ۔ میرا دل کر
رہا تھا میں بہن کو اس کے گورے کنوارے بدن کو چومتا ہی جاوں اور پھر میں چومتا ہی
گیا اسے چومتے چومتے مجھے شائد دس منٹ ہو گئے تھے میں اس کی کمر ملائکہ کے چوتڑوں
کو چومتے ہوئے ملائکہ کی پنڈلیوں تک جاتا اور پھر پاوں کے تلوے چومتے ہوئے اوپر
رانوں کی طرف جاتا پھر ملائکہ کی گانڈ کی سائیڈ پہ چومتے ہوئے سوراخ پہ زبان
پھیرتے ملائکہ کی پھدی کو چوستا اور اوپر کمر کی طرف بڑھ جاتا ۔ اس دس منٹ کی کوشش
میں ملائکہ ایک بار فارغ ہو کہ پھر سسکیاں بھر رہی تھی اور ہماری صرف سانسیں کمرے
میں گونج رہی تھی۔ ملائکہ نے سسکتے ہوئے پھر پوچھا بھائی کتنی دیر اور کرو گے؟ میں
نے بھی اسے چومتے ہوئے کہا پوری رات صرف چومنا ہے بس ۔ ملائکہ نے کراہتے ہوئے کہا
بھیا ننی سی جان پہ اتنا ظلم مت کرو مجھ سے نہیں برداشت ہوتا اس کے ساتھ ملائکہ نے
سیدھا ہونے کی کوشش کی تو میں ملائکہ کے اوپر سے اتر کر اسے سیدھا کیا ملائکہ نے
سیدھی ہوتے ہی اپنے ٹانگیں اٹھا لیں اور ایک ہاتھ اپنی پھدی پہ رکھ دیا ۔ میں سمجھ
گیا کہ ملائکہ بہت گرم ہو چکی ہے میں نے ملائکہ کا ہاتھ نرمی سے ہٹایا اور ملائکہ
کی پھدی کو چوم لیا ملائکہ نے ایک جھٹکا کھایا اور اپنے ہاتھ میرے سر کے بالوں میں
پھیرتی ہوئی اونچی آواز میں بولی افف بھائی آآآآآآآہ آآآآآآآآآآآآآہ اور ملائکہ کا جسم
نیچے سے اوپر اٹھتا گیا اور ملائکہ نے میرا سر اپنی نرم رانوں میں دبا لیا میری
بہن ایک بارپھر منزل پہ پہنچ چکی تھی