اف میرے بدن کی گرمی

0

 


میرا نام عائشہ ہے اور میری عمر 42 سال ہے اور میرے مموں کا سائز 38 ہے اور میری کمر کا سائز 34 ہے اور میری ہائٹ 5 فٹ 3 انچ ہے اور میری گانڈ 40 کی ہے۔ میرا گورا رنگ ہے اور میرا خوبصورت سا، دلکش چہرہ ہے اور میرے ہونٹ چوسنے والے ہیں۔ میری گانڈ کمال کی ہے اور میری چوت بہت مست ہے۔

میں نے جب سے ہوش سنبھالا تو میں نے مما، پاپا کو فل ننگے چودائی کرتے ہوئے دیکھتی آ رہی ہوں، اور مما، پاپا میرے سامنے فل ننگے ہو کر چودائی کرتے۔ مما، پاپا کے لن کو چومتی، ٹوپے مارتی اور اپنے مموں میں لیتی اور پاپا کے لن کو مما اپنی چوت اور گانڈ میں لے کر چدواتی۔ اور پاپا بھی مما کو چومتا، ہونٹ زبان چوستا اور مما کے مموں کو چومتا، دباتا اور مما کی چوت کو چومتا، چوستا، چاٹتا اور مما کے منہ میں لن دے کر ٹوپے مرواتا، اور مما کے مموں کو، چوت، گانڈ کو چودتا۔ اور مما، پاپا دونوں مستی میں اونچا اونچا غرلّاتے، جب مما کی چوت اور پاپا کے لن کا پانی نکلتا تو دونوں سکون میں آتے۔ جب میں 10 سال کی ہوئی تو مما، پاپا میرے سامنے ویسے ہی ننگے ہو کر چودائی کرتے، اور کبھی کبھی میں پاپا کے لن کو پکڑ لیتی اور کبھی منہ میں لیتی، پھر مجھ سے چھڑا لیتے۔ پھر جب میں 13 سال اور 10 مہینے کی ہوئی تو مجھے لن، چوت کی کچھ سمجھ آئی۔ اب میں جب 16 کی ہوئی تو مجھ پہ جو بن آیا، پھر پاپا کسی کام کے سلسلے میں 3 مہینے کے لئے باہر گئے۔ اور میں مما کے ساتھ سوتی تھی۔ پھر ایک رات کو میں نے مما سے پوچھا کہ تم ننگے ہو کر کیا کرتے ہو؟ مما نے کہا ہم چودائی کرتے ہیں۔ میں نے کہا مما، پاپا کا جو لمبا ہے، وہ کیا ہے؟ مما نے کہا وہ لن ہے، اور تیرے پاپا کے لن میں بہت مزہ ہے۔ میں نے کہا مما، پاپا کا لن تم آگے جس میں لیتی ہو، اس کو کیا کہتے ہیں؟ مما نے کہا وہ میری چوت ہے، اور تیرے پاپا میری چوت کو بہت پیار کرتا ہے۔ میں نے اپنی چوت پہ ہاتھ رکھ کے کہا مما، میری یہ کیا ہے؟ مما نے کہا یہ تیری چوت ہے۔ میں نے کہا مما، میری چوت میں خارش ہوتی ہے، جب میں پاپا کا لن دیکھتی ہوں، مما ایسا کیوں؟ مما نے کہا یہ چوت کی فطرت ہے کہ چوت چاہتی ہے کہ یہ لن مجھ میں جائے، کوئی بھی لن ہو، بس چوت میں جائے۔ پھر میں مما کو چومنے لگی۔ پھر مما ہوٹ ہو گئی، مما نے مجھے ننگی کر کے جو میری چوت کو چوما، چاٹا اور پیار کیا کہ میں مست ہو گئی۔ پھر میں نے مما، نے مما کی چوت کو مست ہو کر خوب چوما، چاٹا اور اپنی چوتوں کا رس نکالتا، پھر ہم نے 4 سال تک سیکس کرتے رہے اور پاپا کو خبر بھی نہ ہوئی۔ پھر جب میں 20 سال کی ہوئی تو پاپا نے میری شادی کرا دی اور میرے شوہر کی پہلی بیوی مرگئی تھی۔ میرے شوہر کا ایک بیٹا نوکال اور ایک بیٹی مونیکا تھے۔ جب میں دلہن بن کے آئی تو گھر کو سنبھالا اور سب سے گھل مل گئی، نوکال کی ایج 13 سال اور مونیکا کی 12 سال تھی۔ نوکال اور مونیکا دونوں بہت پیارے، کیوٹ اور صحت مند تھے اور میں ان بچوں کا خاص خیال رکھتی، میرا شوہر مجھ سے کہتا، واقعی تم ان بچوں سے بہت پیار کرتی ہو؟ پھر شوہر جب مجھے چودتے تو مجھے مزہ آتا۔ میرے شوہر نے مجھے ہر روز ننگی چودائی والی فلمیں دکھا دکھا کر مجھے مست کرتا۔ بلب روشن ہوتے اور ہم لن، چوت کو چومتے، ٹوپے مارتے، چوستے، پھر کبھی کبھی میں ننگی مونیکا کے روم میں تو کبھی نوکال کے روم میں جاتی اور سونے کا کہہ کر پھر آ کر چدواتی۔ 2 سال تک تو شوہر نے میری ایسی ٹھک کر چودائی کی کہ زندگی کا مزہ آ گیا۔ میں اپنے شوہر کے لن کے ساتھ ہمیشہ مست رہتی، لن سے کھیلتی، چومتی، ٹوپے مارتی، اپنے مموں میں لیتی، پھر خوب چوت اور گانڈ میں لے کر چودائیاں کرتی۔

پھر میرا شوہر اکثر باہر جانے لگا، کام کے سلسلے میں۔ پھر جب شوہر کا لن مجھے یاد آتا تو چوت میں انگلیاں مارتی۔ پھر جب شوہر آتا تو ہم خوب چودائیاں کرتے۔ پھر شادی کو جب تیسرا سال ہوا تو میرے شوہر کے لن کی کیفیت پہلے جیسی نہیں رہی۔ اب جب میرا شوہر جب چودائی کرتا تو جب لن پانی چھوڑتا تو پھر کھڑا ہی نہیں ہوتا۔ کبھی ایسا ہوتا کہ میں جب شوہر کو چومتی تو شوہر کا لن پانی چھوڑتا، پھر کھڑا ہی نہیں ہوتا۔ کبھی چوت میں ڈالتے ہی لن کا پانی نکل جاتا، پھر کھڑا ہی نہیں ہوتا تھا۔ اب میری چوت میں آتش فشاں پھٹنے لگے اور چوت میں آگ کے شعلے بھڑکنے لگے۔ اب میں چاہتی تھی کہ کوئی تو مجھے سکون دے۔ پھر جب میں مونیکا اور نوکال کو دیکھتی تو ہوٹ ہونے لگتی۔ میں نے شوہر سے سوالیہ کہا کہ میں کیا کروں؟ میری چوت لن مانگتی ہے اور تم تو بس ختم ہو، اور میں جوان ہوں، مجھے طلاق دیدو یا پھر میں دوسرا لن لوں گی۔ شوہر نے روتے ہوئے کہا تم مجھے چھوڑ کے نہ جانا، میرے بچے ابھی جوان ہیں، جب ان کی شادی ہو جائے تو مرضی تمہاری ہو گی۔ پلیز پلیز، کہنے لگا۔ میں نے کہا اتنے سالوں تک میں برداشت نہیں کر سکتی یا پھر میں دوسرا لن لوں گی۔ شوہر نے کہا ٹھیک ہے، پر تم لن تو لوگیں، کہیں باہر بدنامی نہ ہو، پھر بچوں کی شادی کیسے ہو گی؟ میں نے کہا، میں نے یہ سوچا ہے کہ اگر گھر کی بات گھر میں رہے تو کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا اور بدنامی بھی نہیں ہو گی۔ شوہر نے کہا کیا مطلب؟ میں نے کہا وہی جو تم سمجھے۔ شوہر نے کہا جیسے تیری مرضی، پھر طلاق کا نہ کہنا اور بدنامی بھی نہ ہو۔ میں نے بھی وعدہ کیا۔ پھر میں شوہر کو چومنے لگی تو شوہر نے کہا: "رملا، میں تین مہینے کے لئے باہر جا رہا ہوں، مجھے بدنامی سے بچانا۔" میں نے کہا آپ فکر نہ کریں، میں ایسا کچھ نہیں کروں گی اور آپ سے طلاق بھی نہیں لوں گی، بس تم مجھے روکنا نہیں اور راستے کی دیوار نہیں بننا، تم مجھے جیسے کہو گے میں تیرے جسم کو خوب پیار کر کے سکون دوں گی۔ پھر شوہر نے کہا: "مجھے سکون دو۔" تو پھر ہم مست ہو گئے، تو شوہر نے کہا اب بتاؤ کہ کس سے کرو گی؟ میں نے کہا دونوں سے۔ شوہر نے کہا زبردستی نہ کرنا۔ میں نے کہا آپ فکر نہ کریں، میں اپنی بیٹی اور بیٹے کو اتنا پیار کروں گی کہ آپ کی بدنامی بھی نہیں ہو گی اور بچوں کی شادی بھی ہو جائے گی، پھر شوہر نے پانی چھوڑا اور ہم سو گئے۔ پھر جب شوہر جانے لگا تو اپنی بیٹی بیٹے سے کہا: "بچو، یہ تمہاری مما ہے، مما جو بولے انکار نہ کرنا بلکہ انجوائے کرنا اور میں تین مہینے کے لئے جا رہا ہوں اور اپنی مما کا خاص خیال رکھنا۔" پھر شوہر چلا گیا، اب میرے من میں یہ سوال آتا کہ پہلے شروعات نوکال سے یا مونیکا سے کروں؟ پھر ہوا یوں کہ میں نے سوچا چائے سے شروعات ہونی چاہیے۔ میں نے دو کپ چائے اٹھائی اور مونیکا کے روم میں آئی، مونیکا کے ساتھ بیڈ پہ بیٹھی اور مونیکا کو چائے دی۔ مونیکا اور میں چائے پیتے ہوئے باتیں کرنے لگے۔ میں نے مونیکا کو چوم کر کہا تم بہت پیاری ہو، مونیکا نے میری تعریف کی، پھر میں مونیکا کے مموں کو دباتے ہوئے کہا: "مونیکا، تیرے ممیے بہت کیوٹ ہیں۔" پھر میں قمیض پر مونیکا کے مموں کو چومنے لگی۔ پھر مونیکا نے میرے مموں کی تعریف کی، میں نے جھٹ سے اپنی قمیض اتارد ی اور مونیکا کے سامنے اپنے ممیے کیئے اور مونیکا کے ہاتھوں کو اپنے مموں پہ رکھ کے کہا بتاؤ مونیکا، میرے ممیے کیسے ہیں؟ مونیکا میرے مموں کو دباتے ہوئے، تعریف کرتے ہوئے چوم رہی تھی۔ میں نے کہا مونیکا، اپنے ممیے تو دکھاؤ۔ پھر میں نے مونیکا کی قمیض اتار کر مموں کو دیکھ کر کہا: "مونیکا، واقعی تیرے ممیے تو لاجواب ہیں۔" پھر میں مموں کو چومتی، چوستی، دباتی۔ میں نے کہا مونیکا، میری چوت بہت چکنی مست ہے، دیکھو گی؟ پھر مونیکا نے میری چوت کو دیکھ کر تعریف کی، میں نے کہا مونیکا، اپنی چوت تو دکھاؤ۔ پھر میں نے مونیکا کی شلوار اتار کر پھینک دی، جب میں نے مونیکا کی چوت کا نظارہ دیکھا تو میں نے بہت ساری چوت کی تعریف کی، پھر میں نے مونیکا کی چوت کو اتنا چوما، چوسا، چاٹا، انگلیاں ماریں، مونیکا کہتی، بہت مزہ آ رہا ہے۔ پھر میں مونیکا کی چوت کو پیار کرتے ہوئے اپنی چوت کو مونیکا کے منہ پہ کیا، اب مونیکا میری چوت کو پیار کرتی اور ہم ایک دوسری کی چوتوں کو چوم، چوس، چاٹ رہی تھیں، پھر ہماری چوتوں نے پانی چھوڑا، پھر ہم صبح سو گئے۔ اب تو مونیکا کا جب بھی موڈ ہوتا تو میرے روم میں آتی، پھر ہم دونوں سیکس کرتیں۔

اب مجھے لن کی طلب ہوئی تو میں نے سوچا کہ نوکال کا لن کیسے لوں؟ پھر میں رات کو نوکال کے روم گئی اور نوکال سو رہا تھا۔ میں نے چادر ہٹا کر دیکھا، نوکال نے صرف چڈی پہن کر سو رہا تھا۔ پھر میں ننگی ہو کر میں نے چڈی سے لن کو نکال کر دیکھا، میں دیکھتے مست ہو گئی، اتنا موٹا اور لمبا لن دیکھ کے مجھ سے رہا نہ گیا تو میں نوکال کے لن کو پیار کرتے ہوئے چوم رہی تھی، جب نوکال کا لن کھڑا ہوا تو میری خوشی کی انتہا نہ رہی۔ میں نے لن کو خوب چوما، ٹوپے مارے، پھر نوکال نے آنکھیں کھول کر مجھے ننگا اور اپنے لن کے ٹوپے مارتے دیکھ کر کہا: "مما، بہت مزہ آ رہا ہے۔" میں نے نوکال کے لن کی بہت تعریف کی، پھر نوکال سے میں نے کہا اپنی مما کو جی بھر کے پیار کرو۔ پھر نوکال نے مجھے اپنی باہوں میں بھر کر مجھے چومنے لگا، پھر مجھے نیچے کیا، پھر میرے چہرے اور ہونٹ، زبان، مموں کو چومتا ہوا، میری چوت کو دیکھ کر تعریف کی، پھر چومتا، چوستا، چاٹتا ہوا میری چوت میں لن ڈالنے لگا تو لن نہیں جا رہا تھا۔ پھر میں نے تیل دیا، لگایا، پھر میں نے نوکال کی کمر کو اپنی ٹانگوں میں لے کہا ہم ساتھ میں جھٹکا لگاتے ہیں، ہم نے ایک ساتھ جھٹکا لگایا اور لن پورا اندر چلا گیا، نوکال کے لن نے مست کر دیا اور میری چوت نے کئی بار پانی چھوڑا اور نوکال کے لن نے ایک بار بھی پانی نہیں چھوڑا، بلکہ جون کا توں کھڑا رہا۔ پھر نوکال کبھی میری چوت چودتا تو کبھی گانڈ تو کبھی مموں تو کبھی میرے منہ کو چودتا رہا، پھر صبح ہوئی تو نوکال نے کہا مما میں تھک گیا ہوں، اب تم کرو اور میرے لن کا پانی نکالو۔ پھر میں نے چودائی کی اور ٹوپے مار کے، جیسے کیسے نوکال کے لن کا پانی نکال کر پیا، پھر ہم چومنے لگے، نوکال سے میں نے کہا اب ہم ہر روز پیار کریں گے، نوکال پھر مجھے چومتے کہا مما میرے لن کو اپنی چوت میں لے کر بیٹھو، میں نوکال کے اوپر آ کر لن کو اپنی چوت میں لے کر نوکال کو چومتے ہوئے میں چود رہی تھی، نوکال نے میرے مموں کو چومتے ہوئے کہا مما تم بہت مست ہو، میرا چودائی سے من ہی نہیں بھر رہا۔ پھر ہم نے چودائی کی۔ پھر نوکال کے لن نے پانی چھوڑا، پھر ہم سو گئے۔ پھر تو کبھی مونیکا کے ساتھ تو کبھی نوکال کے ساتھ، پر جب میرا شوہر گھر نہ ہوتا تو پھر نوکال اور میں ساتھ سوتے۔ پھر ایک مرتبہ مونیکا نے کہا مما، تم بھائیوں کے ساتھ بھی کرتی ہو؟ میں نے کہا ہاں، مونیکا نے کہا مجھے بھی لن لینا ہے؟ میں نے کہا اچھا جب شادی ہو گی تو لے لینا۔ پھر تو تین مہینوں کا پتہ ہی نہ چلا کہ میرا شوہر آ گیا۔ پھر جب میں اور شوہر ننگے ہو کر پیار کر رہے تھے تو شوہر نے کہا: "میرا لن پہلے سے بہتر ہے۔" پھر شوہر نے ایسی ٹھک کے چود کی کہ میں نے لن کی تعریف کی تو شوہر نے کہا: "میرے جانے کے بعد کس کے ساتھ کیا؟" میں نے کہا دونوں سے اور ان کی تعریف کی، شوہر نے کہا مزہ آیا؟ میں نے کہا بہت مزہ آیا۔ شوہر نے کہا نوکال نے چودائی ٹھیک کی ہے نا؟ میں نے کہا نوکال چودائی بہت 

اچھی کرتا ہے اور نوکال کا لن بھی بہت موٹا اور لمبا ہے، مجھے بہت مزہ آیا۔ شوہر نے کہا مونیکا کا بتاؤ۔

میں نے مونیکا کے مموں، چوت، گانڈ، جسم کی تعریف کی تو شوہر نے کہا: "اب تو تم خوش ہو؟" میں نے کہا بہت خوش ہوں۔ شوہر نے کہا: "اب تم طلاق تو نہیں لوگیں؟" میں نے کہا نہیں، پر لن لوں گی، کبھی تم بھی میرے لئے باہر سے لن لانا۔ پھر شوہر نے کہا: "میری جان، آج تو تیری چوت کو چاٹنے کا بہت من کر رہا ہے۔" پھر شوہر نے میری چوت کو اتنا چاٹا کہ میری چوت نے تین مرتبہ پانی چھوڑا، پھر ہم نے چودائی کی اور سو گئے۔ ایک مرتبہ میں اور مونیکا ننگے ہو کر سیکس میں مست تھے اور نوکال آ گیا، ہمیں ننگا دیکھ کے ننگا ہو کر کہا مما، آج چودائی کا بڑا من ہے، چلو چل کر چودائی مارتے ہیں۔ میں نے کہا آؤ، یہیں چودائی کرتے ہیں، مونیکا بھی دیکھے گی۔ پھر نوکال نے آتے ہی میری چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا۔ میں نے مونیکا اور نوکال سے کہا تم چوت، لن کی چودائی نہ کرو، باقی تم بھی مزے کرو۔ پھر میں نے مونیکا سے کہا: "مونیکا، نوکال کا لن کیسا ہے؟" مونیکا نے کہا بہت پیارا ہے۔ میں نے کہا پیار کرو گی؟ کہا ہاں، میں نے کہا پھر پیار کرو۔ پھر مونیکا لن کو اپنے ہاتھوں میں لے کر سہلاتے ہوئے کہا: "مما، نوکال کا لن تو بہت اچھا ہے۔" پھر لن کو چومتے ہوئے، ٹوپے پہ زبان پھیر کر کہا: "مما، نوکال کے لن کا ٹوپہ تو مزے کا، نرم و ملائم ہے۔" پھر پورے لن کو منہ میں لے کر ٹوپے مارتی، لن کو پیار کرتی۔ پھر میں نے نوکال سے کہا تم مونیکا کی چوت دیکھو گے؟ کہا ہاں، میں دیکھوں گا۔ پھر میں نے مونیکا کو لٹایا اور مونیکا کی ٹانگیں کھولیں تو نوکال نے مونیکا کی چوت دیکھ کر تعریف کرتے کرتے، چومتا، چوستا، چاٹتا اور مونیکا فل مستی میں غرلّارہی تھی۔ پھر نوکال نے کہا: "مما، مونیکا کی چوت میں لن ڈال دوں؟" تو مونیکا نے کہا: "ہاں، نوکال، میری چوت میں لن ڈال دو۔" میں نے کہا نہیں، ایسے نہ کرنا۔ دونوں نے کہا: "مما، پلیز پلیز مان جاؤ۔" پھر مجھے چودنے لگا، جب میری چوت نے پانی چھوڑا تو پھر مونیکا نے کہا: "مجھے بھی اپنی چوت میں لن لینا ہے۔" میں نے کہا اچھا، ٹھیک ہے، میں تیل لے کر آتی ہوں، تم پیار کرو۔ میں تیل لے کر آئی، دونوں چودائی میں مست تھے، میں نے تیل کی بوتل پھینک دی، میں نے دیکھا کہ مونیکا کی چوت سے خون نکل رہا اور چودائی میں مست ہیں۔ پھر میں دونوں کے ساتھ شروع ہو گئی۔ پھر ایسی طرح وقت اور دن راتیں گزرتے رہے۔ پھر بچوں کی شادیاں ہوئیں، پھر میں نے مونیکا کے شوہر سے چدوایا، پھر نوکال کی بیوی سے سیکس کیا، پھر مونیکا اپنے سسرال چلی گئی اور نوکال دوسری جگہ شفٹ ہو گیا۔ پھر میرا شوہر 90 سال کا بوڑھا ہو گیا، میں ابھی جوان تھی۔ پھر شوہر بیمار ہو کے مر گیا۔ میری چوت میں پھر سے شعلے بھڑکنے لگے، میں نے نوکال کو فون کیا، کہا: "مجھے چودائی کرنی ہے، آؤ، مجھ سے برداشت نہیں ہو پا رہا۔" نوکال نے کہا: "مما، میں تو نہیں آ سکتا، تم کہو تو میں اپنے دوست کو بھیج دوں۔" میں نے کہا ہاں، اسے ساری رات کہنا۔ پھر نوکال کا دوست آیا، ساری رات چدوایا۔ پھر مونیکا کو فون کر کے کیا تو مونیکا کے شوہر نے اپنا دوست بھیجا، ساری رات چودائی کی۔ اب میں یہ سوچتی کہ لن میرے ساتھ رہے، کہیں جائے نہ۔ پھر میں نے کاروبار کو سنبھالا اور اپنے آفس جانے لگی، پھر میں نے پرسنل سیکرٹری چوبیس گھنٹہ کا سوچا اور اشتہار دیا تو مردوں کی بھیڑ جمع ہو گئی مگر مجھے کوئی پسند نہیں آیا۔ ایک مرتبہ میں اپنی گاڑی میں جا رہی تھی تو ایک خوبصورت سا لڑکا میری گاڑی سے ٹکراتے بچا، تو میں نے گاڑی کو روکا، اسے دیکھا، مجھے وہ بہت ہی پیارا لگا۔ میں نے سوری کی، لڑکے نے کہا: "نو میم، غلطی میری ہے، میں جاب کے لئے جا رہا تھا، دیکھ نہ پایا، آپ نے بچایا۔" پھر کہا: "میم، دعا کرنا، مجھے یہ جاب مل جائے، پھر وہ چلا گیا۔" پھر میں آفس پہنچ کر آفس کے کام میں لگ گئی، پھر مجھ سے پیون نے کہا: "میم، ایک لڑکا جاب کے لئے آیا ہے،" میں نے کہا اندر بھیج دو۔ پھر تھوڑی دیر بعد میں فائل دیکھ رہی تھی، کسی نے ڈور کو نوک کیا اور ہائے کہا، میں نے دیکھا تو یہ وہی لڑکا تھا جو صبح میری گاڑی سے بچا تھا۔ جب لڑکے نے مجھے دیکھا تو خوش ہو کر کہا: "میم، میں نے اس جاب کے لئے دعا کا کہا تھا، کیا میری دعا قبول ہو گئی، ورنہ میں یہیں سے واپس چلا جاتا ہوں؟" میں نے مسکراتے ہوئے کہا: "اگر تم میرے آفس کا بتاتے تو میں تم کو اپنے ساتھ لے کے آتی، سمجھو تمہاری جاب پکی اور میرے ہر کام کو اپنی پوری ایمانداری سے کرنا۔" میں نے کہا تیرا کیبن یہاں ہو گا، پھر میں نے کہا اب تم جاؤ اور رات کو گھر پہ آنا،" میں نے گھر کا ایڈریس دیا، پھر وہ چلا گیا۔ پھر رات کو وہ آیا، میں نے کہا: "میں تم کو کیسی لگتی ہوں؟ میں خوبصورت ہوں یا نہیں؟" میرے حسن کی تعریف کی، میں نے کہا: "میں تم پہ دیوانی ہوں، میری یہ ساری جائیداد لے لو، تم مجھ سے شادی کر لو۔" اور میں نے اپنی باہیں کھول کر کہا: "آؤ، مجھے مست کرو۔" پھر میری مستی بھی دیکھنا۔ لڑکے نے مجھے جھٹ سے باہوں میں دبوچ کر میرے ہونٹ چوسنے لگا، پھر مجھے اٹھا کر چوم کر کہا بیڈ روم کہاں ہے؟ میں نے کہا ادھر، پھر کہا میم، اب میرے لن کے کمال دیکھنا، اس کا لن تو نوکال کے لن سے بھی زیادہ موٹا لمبا تھا، اب میں اور خوش ہو کر جوش میں آئی کہ ہم دونوں ساری رات چودائی میں مست رہے۔ پھر ہم نے شادی کی، ایک لڑکی میرے آفس کی تھی، میرا من کیا تو میں نے لڑکی سے کہا کہ میں تم سے سیکس کرنا چاہتی ہوں، اگر میرا شوہر چودنے کا بولے تو چدوانا، رات کو میرے گھر آ جانا۔ لڑکی نے کہا ٹھیک ہے میم، میں آ جاؤں گی، پھر رات کو لڑکی آئی۔ پہلے تو میں نے اور لڑکی نے خوب سیکس کیا، پھر شوہر آیا، پھر صبح تک چودائی کرتے کرتے سو گئے۔ پھر میرے بچے ہوئے، پھر جوان ہوئے، پھر ان کی شادیاں ہوئیں، اب یہ شوہر میری پوری پیاس بجھاتا ہے، مجھے اجازت دیجئے۔ اپنا خیال رکھنا۔

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)