رشتوں کے مزے قسط 3

0

 












رشتوں کے مزے

قسط نمبر 3

اس دن گھر سے باہر بھاگ جانے کے بعد میں شام تک باہر ہی آوارہ گردی کرتا رہا اور دن کو ہوئےواقعہ کے متعلق سوچتا رہا اور میں نے اپنے دماغ میں ایک پلان تیار کر لیا تھا . اور پِھر شام کو گھر آ گیا اور گھر کے دروازے پے آ کر گھنٹی بجائی اور تھوڑی دیر بعد میرے کزن نے دروازہ کھولا اور میں گھر میں داخل ہوا اور سیدھا باتھ روم میں گھس گیا اور فریش ہو کر چپکے سے ٹی وی والے کمرے میں آ کر ٹی وی لگا کر بیٹھ گیا . مجھے اب چچی کا خوف نہیں تھا میں ان کا سارا کھیل دیکھ چکا تھا اور مجھے پتہ تھا اب چچی بھی میری کوئی بات کسی سے نہیں کرنے والی اِس لیے میں اِس لحاظ سے پورا مطمئن تھاتھوڑی دیر کے بعد میری کزن نے آ کر مجھے بلایا کے آ کر كھانا کھا لو سب انتظارکر رہے ہیں . میں نے ٹی وی بند کیا اور کھانے والے کمرے میں چلا گیا وہاں پے سب لوگ بیٹھے ہوئے تھے چچی بھی بیٹھی ہوئی تھی لیکن ان کی نظریں نیچے ہی تھیںمیں کھانے کے دوران بار بار چچی کو دیکھتا رہا لیکن چچی میرے ساتھ آنکھیں نہیں ملا رہی تھی . . پِھر جیسے ہی كھانا ختم ہوا اور چچی برتن اٹھا کے کچن میں رکھنے لگی اور چچا نے ٹی وی والے کمرے میں جا کر ٹی وی پے خبریں لگا لی اور بچے اپنی پڑھائی کرنے لگے دادی اپنے کمرے میں نماز پڑھنے چلی گئیمیں بھی وہاں سے اٹھا اور ٹی وی والے کمرے میں جا کر چچا کے ساتھ ٹی وی دیکھنے لگا کچھ دیر وہاں چچا سے گپ شپ لگی پِھر وہ اٹھ کر چلے گئے اور میں وہاں ٹی وی دیکھنے لگا تھوڑی دیر بعد میں نے کھڑکی سے دیکھا چچی اوپر چھت کی طرف جا رہی ہیں میں وہاں ٹی وی دیکھنے میں مشغول رہا کچھ دیر بعد چچی نیچے آ گئی اور دوبارہ اپنے کمرے میں چلی گئی جہاں ان کے بچے پڑھائی کر رہے تھے . . میں بھی تھوڑی دیر ٹی وی دیکھتا رہا اور مجھے نیند آنے لگی اور میں ٹی وی بند کر کے چھت پر چلا گیا وہاں پے چچی نے چار پائییاں لگا دی تھی میں وہاں اپنے چار پائی پے لیٹ گیا اور پتہ نہیں کب آنکھ لگ گئی اور میں نیند کی آغوش میں چلا گیا آنکھ تب کھلی جب میرا کزن مجھے صبح ناشتے کے لیے اٹھا رہا تھامیں اٹھا اور نیچے باتھ روم میں جا کر گھس گیا اور نہا دھو کے باہر نکلا اور سیدھا آ کر ناشتے پے بیٹھ گیا سب حسب معمول ناشتہ کر رہے تھے چچی کی طرف دیکھا تو وہ مجھے ہی دیکھ رہی تھی

میری نظر ملتے ہی اس نے فوراً نظریں نیچے کر لیں اور ناشتہ کرنے لگی میں دِل میں بہت خوش ہوا کے کا شی بیٹا اب تو تیرا کام ہو کر رہے گا چچا نے ناشتہ ختم کیا اور بچوں سے بولے چلو بچو تیار ہو جاؤ اسکول کے لیے اور چچا اپنے کمرے میں چلے گئے اور دادی بھی اپنے کمرے میں چلی گئی اور چچی برتن اٹھانے لگی میں بھی جلدی سے ناشتہ ختم کیا اور ٹی وی والے کمرے میں ٹی وی لگا کر بیٹھ گیا میں اب سوچ رہا تھا کہ چچی کچن کا کام ختم کر کے گھر کی صفائی کرے گی اور وہ ٹی وی والے کمرے میں بھی اے گی میں اِس کشمکش میں تھا کے چچی سے بات کیسے شروع کی جائے اور ساتھ ہی چچی کے آنے کا انتظار کر رہا تھاتھوڑی دیر بعد میں نے کھڑکی سے دیکھا کے چچی کچن سے نکلی اور صحن میں صفائی کرنے لگی اور پِھر اس نے باقی سب کمروں کی صفائی بھی کر لی آخر میں وہ ٹی وی والے کمرے کی صفائی کرتی تھی میں نے دیکھا چچی نے جب باقی کمروں کی صفائی ختم کر لی تو وہ سیدھی پِھر اپنے کمرے میں چلی گئی میں حیراں ہوا چچی نے ٹی وی والے کمرے کی صفائی کیوں نہیں کی پِھر مجھے خیال آیا چچی ضرور کل والی بات کی وجہ سے مجھے سے سامنہ نہیں کرنا چاہتی ہو اور اس کے دِل میں ایک خوف بھی ہو گا کے کا شی نے اگر کل والی بات کا پوچھ لیا تو کیا جواب دوں گی اور میں اپنی جگہ چچی کی کل والی حرکت دیکھنے کے باوجود ہمت نہیں ہو رہی تھی کے بات کیسے شروع کروںپِھر میں وہاں پے ہی بیٹھ کر ٹی وی دیکھتا رہا اور دن کے11 بج گئے اور میں ٹی وی والے کمرے میں بیٹھ کر اپنا پورا پلان بنا چکا تھا میں نے ہمت کی اور چچی کے کمرے کی طرف چل پڑا اور ان کے دروازے پے جا کر دستک دی لیکن اندر سے کوئی آواز نہیں آئی میں 2 منٹ تک انتظار کرتا رہا لیکن کوئی اندر سے آواز نہیں آئی پِھر میں نے دروازے کو ہلکا سا پُش کیا تو دروازہ کھل گیا میں نے آرام سے دروازہ کھول کے اندر داخل ہوا تو سامنے دیکھا چچی اپنے بیڈ پے بیٹھی ہوئی تھی اور مجھے دیکھتے ہی ان کا رنگ پیلا زرد ہو گیا اور بہت ہی آہستہ اور کانپتی آواز میرے کانوں میں آئی کیا کام ہے میں آرام سے چلتے ہوئے بیڈ کے دوسرے کونے پے بیٹھ گیا اور آہستہ سے کہا کے مجھے آپ سے بات کرنی تھی چچی بیڈ پے ہی بیٹھے بیٹھے آگے کو بڑھی اور میرے بالکل نزدیک آ کر میرے گھٹنے کو ہاتھ لگا کر سسکیاں لینے لگی اور کہنے لگی کا شی مجھے معاف کر دو میرے سے غلطی ہو گئی خدا کے لیے کسی کو نہیں بتانا اگر گھر میں کسی کو پتہ چل گیا تو مجھے گھر سے نکل دیں گے اور میں کسی کو منہ دیکھانے کے قابل نہیں رہوں گی میں نے ہمت کر کے آگے سے کہا چچی آپ نے یہ کام کیوں کیا آپ کو اپنے بچوں یا گھر میں کسی کی بھی عزت کا خیال نہیں تھا . . . . وہ اور رونے لگی اور کہنے لگی

کا شی بیٹا میں بہک گئی تھی خدا کے لیے مجھے معاف کر دو میں آگے سے دوبارہ یہ کام کبھی نہیں کروں گی.. میں نے پِھر کہا چچی اگر میری جگہ چچا ہوتے اور آپ کو یہ حرکت کرتے دیکھ لیتے تو پِھر آپ کا کیا حال ہونا تھا یہ آپ نے سوچا ہے. چچی نے پِھر گھٹنے پکڑ لیے اور کہا کا شی اب تک ان کو نہیں پتہ اور نہ ہی انہوں نے دیکھا ہے اور خدا کے لیے تم بھی نہ بتاؤ میں وعدہ کرتی ہوں میں تمہاری باتیں راز میں رکھوں گی اور تم میری رکھومیں نے ہمت کی اور چچی کی رانوں پے ہاتھ رکھا اور آہستہ آہستہ ہاتھ پھیرنے لگا اور کہا کے چچی میں نے کون سا غلط کام کیا ہے جو آپ میری باتیں راز میں رکھو گی . چچی نے میرا ہاتھ جھٹک دیا اور بولی کے تم جو یہ اپنے لن کے ساتھ کھیل کھیلتے ہو اور مجھے چپکے سے دیکھتے ہو یہ غلط بات نہیں ہے تو اور کیا ہے چچی دوبارہ اپنی جگہ پے جا کر ٹانگیں لمبی کر ٹیک لگا کر بیٹھ گئی اور میری طرف دیکھنے لگیمیں اپنی جگہ سے اٹھا اور چچی والی سائڈ پے جا کر ان کی ٹانگوں کے پاس جا کر بیٹھ گیا اور پِھر میں میں نے ان کی رانوں پئے ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا اور اِس دفعہ میں نے ان کی پھدی کے بالکل قریب ہاتھ رکھ کر ہاتھ پھیررہا تھا اور بولا چچی میں تو صرف اپنے لن کی مالش کرتا ہوں اور جو ہر جوان لڑکا اپنی عمر میں کرتا ہے اور آپ کو جو میں چپکے سے دیکھتا ہوں اِس بات کا کیا ثبوت آپ کے پاس ہے جو آپ کسی کو میرا بتاؤ گی اور ساتھ ہی میں نے اپنا ہاتھ ان کی پھدی پے رکھ کر مسلنا شروع کر دیا . . چچی میری یہ حرکت دیکھ کر اچھل پری اور میرے منہ پے زور دار تھپڑ مار کر بولی شرم نہیں آتی تم اپنی سگی چچی کے ساتھ یہ بیہودہ حرکت کر رہے ہو اور تمھارے پاس کیا ثبوت ہے کے میں اپنے کزن کے ساتھ غلط کام کر رہی تھی . . . چچی کے تھپڑ مارنے پر میرا دماغ گھوم گیا اور مجھے شدید غصہ آ گیا اور میں وہاں سے اٹھ کر دروازے کی طرف جانے لگا اور دروازے پر پہنچ کر میرے دماغ میں خیال آیا چچی کو ابھی تک یہ پتہ ہی نہیں ہے کے میرا پاس ان کے کالے کرتوت کی ویڈیو بنی پڑی ہے میں کمرے سے باہر نکلا اور ساتھ والے کمرے میں پڑا ہوا میرا موبائل جو کے میں نے چارجنگ پے لگایا ہوا تھا لینے چلا گیا اور اور میرا دماغ بہت تیزی کے ساتھ کام کر رہا تھا مجھے میرے دِل سے آواز آئی کا شی بیٹا غصے سے کام نہیں ہوش سے کام لو نہیں تو اپنے لن کو پھدی کا سوا دکبھی بھی چکھا نہیں پاؤ گے.میں ساتھ والے کمرے میں داخل ہوا اور اپنا موبائل اٹھایا اور دوبارہ چچی کی کمرے میں داخل ہوا اِس دفعہ میں نے کوئی دستک نہیں دی اور اندر آ کر سیدھا ان کے پاس جا کر بیٹھ گیا وہ تھوڑا ہٹ کا بیٹھ گئی میں نے موبائل پے ویڈیو لگائی

اور موبائل کی اسکریں چچی کے منہ کی طرف کر دی چچی کی نظر جب موبائل کی اسکریں پر پری اور اپنے یار سے چدائی کرواتے ہوئے کی ویڈیو دیکھی تو اس کے چہرے کا رنگ پیلا زرد ہو گیا اور وہ ویڈیو بھی دیکھ رہی تھی اور کانپ بھی رہی تھی اس نے فوراً میرے ہاتھ سے موبائل کھینچنے کی کوشش کی جو کے مجھے پہلے ہی علم میں تھا اور میں نے فوراً اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور بیڈ سے اٹھ کر ساتھ پڑی ہوئی کرسی پے بیٹھ گیا اور چچی کا منہ دیکھنے لگا چچی نے کانپتی ہوئی آواز میں پوچھا تم نے یہ ویڈیو کیسے بنائی میں نئے کہا چچی آپ کیا سمجھتی ہو کے میں اس ٹائم ہی آیا تھا جب آپ نے مجھے دیکھ لیا تھا . نہیں میں نے آپ کا مکمل شو دیکھا تھا اور اس ٹائم ہی آپ کی ویڈیو بھی بنائی تھی . اور میں نے کہا اب کیا خیال ہے میری پیاری چچی جان میرے پاس تو آپ کا پکا ثبوت ہے اب بتاؤ کیسا وہ منظر ہو گا جب یہ ویڈیو چچا دیکھیں گے اور پِھر بعد میں آپ کے ساتھ جو ہو گا یہ تو آپ نے مجھے تھپڑ مارتے ہوئے بھی نہیں سوچا تھا . . ہا ہا ہاچچی فوراً بیڈ سے اٹھی اور سیدھی میرے پاؤں میں آ کر بیٹھ گئی اور رونے لگی کا شی مجھے معاف کر دو میں نے تم پے ہاتھ اٹھایا خدا کے لیے یہ ویڈیو کو ختم کر دو خدا کے لیے کسی کو نا دیکھنا میں تمھارے آگے ہاتھ جوڑتی ہوں میں زندگی میں دوبارہ یہ کام نہیں کروں گی خدا کے لیے کا شی میرا گھر برباد ہونے سے بچالو یہ ویڈیو کو اپنے موبائل سے ختم کر دو اگر یہ کسی نے دیکھ لی تو قیامت آ جائے گی اور ساتھ میں پیروں میں ہاتھ رکھ کر روئے جا رہی تھی میں نے آگے سے جواب دیا چچی اِس ویڈیو کی وجہ سے ہی تم میرے پیروں میں بیٹھی معافی مانگ رہی ہو اگر یہ ویڈیو نہ ہوتی تو آج جو تم نے میرے اوپر ہاتھ نہ اٹھایا ہوتا اور مجھے سے ثبوت کا نہ پوچھا ہوتا. چچی بولی کا شی مجھے معاف کر دو میں بہک گئی تھی اور اپنے آپ پر کنٹرول نا رکھ سکی تھی اِس لیے اپنی پیاس بجھانے کے لیے یہ غلط کام کیا . . تم بھی مرد ہو تم بھی تو اپنے جِسَم کی پیاس بجھانے کے لیے اپنے ہاتھ سے تسکین لیتے ہو اور تم نے بھی کسی عورت کے ساتھ اپنے جِسَم کی تسکین دی ہو گی میں نے چچی سے کہا ہاں یہ سچ ہے کے میں اپنے جِسَم کی پیاس بجھانے کے لیے اپنے ہاتھ سے تسکین لیتا ہوں لیکن یہ بھی سچ ہے

کہ آج تک میں نے کسی عورت کے ساتھ یہ کام نہیں کیا ہے .لیکن آپ تو شادی شدہ ہیں اور آپ کے بچے ہیں کل کو یہ بات کسی کو پتہ چلے گی تو آپ کی اپنی اور گھر والوں کی عزت کا کیا ہو گا اور آپ کے بچوں کا کیا بنے گا یہ آپ نے کبھی سوچا ہے اور دوسرا آپ جو یہ کہہ رہی ہیں کے میں بہک گئی تھی یہ غلط کام کرنے کے لیے آپ جب اپنے کزن کے ساتھ یہ کام کر رہی تھی میں نے آپ کی سب باتیں سنی آپ کی باتوں سے صاف پتہ چل رہا تھا کہ آپ یہ کام پہلی دفعہ نہیں کافی ٹائم سے کر رہی ہیں اور کافی لوگوں سے کر چکی ہیں کیا سچ نہیں ہے ؟ … چچی نے رونا بند کر دیا تھا پِھر وہ بولی کا شی تم نے سب کچھ دیکھ بھی لیا ہے اور سن بھی لیا ہے تم کو پتہ ہے میں ابھی جوان ہوں جب تمھارے چچا فوت ہوئے تو میری عمر اس ٹائم 32 سال تھی تمھارے چچا کے فوت ہونے کے2 سال بعد تک میں اکیلی برداشت کرتی رہی اور سہتی رہی لیکن تم خود سوچو میں ایک جوان عورت ہوں میرے بھی جذبات ہیں احساسات ہیں میں نے مجبور ہو کر یہ قدم اٹھایا اور باہر منہ مار کے بدنامی سے بچنے کے لیے اپنے گھر میں ہی اپنے جِسَم کی تسکین کے لیے اپنے کزن کے ساتھ تعلق بنایا تھا. پِھر چچی تھوڑی دیر خاموش رہی اور کوئی 2 منٹ کی خاموشی کے بعد بولی کا شی تم میرا سب کچھ دیکھ بھی چکے ہو اور جان بھی چکے ہو اب تمہاری مرضی ہے کے تم یہ سب کچھ اپنے چچا کو دیکھا کر میری زندگی برباد کر سکتے ہو اور یا ایک اور حَل بھی ہے اور پِھر وہ خاموش ہو گئی . میں تعجب میں تھا کے دوسرا حَل کون سا ہے میں نے خاموشی کو توڑتے ہوئے چچی سے سوالیا نظروں سے پوچھا آپ دوسرے کس حَل کی بات کر رہی ہیں چچی نے چہرہ اٹھا کر میری طرف دیکھ اور پِھر اپنی نظریں نیچے کر کے بولی اگر تم میرا یہ راز کسی کو نہ بتاؤ تو میں تمہاری جسم کی پیاس بجھانے کے لیے تمہاری کافی مدد کر سکتی ہوں مجھے پتہ چل چکا تھا چچی اب کافی حد تک میرے کنٹرول میں آ چکی ہیں لیکن میں پِھر بھی اپنی مردانگی میں رہنا چاہتا تھا اِس لیے میں نے پِھر سوال کیا آپ میری کیسے اور کس طرح مدد کر سکتی ہیں. چچی نے کہا تم اچھی طرح جانتے ہو میں تمہاری کیسے مدد کر سکتی ہوں تم بچے نا بنو . میں نے کہا آپ کو پتہ ہے میں نے آج تک کسی عورت کے ساتھ اِس قسِم کا کوئی تعلق نہیں رکھا ہے اِس لیے آپ سے پوچھ رہا ہوں آپ کیسے میری مدد کر سکتی ہیں . چچی نے لمبی سی سانس لی اور بولی جیسے تم اپنے لن کی مالش کرتے ہو اور میں عورت کے ہاتھ سے تمہاری وہ تسکین پوری کر سکتی ہوں اور تمھارے لن کو عورت کی پھدی کا مزہ بھی چکھا سکتی ہوں اور یہ اس صورت میں ہی ہو سکتا ہے جب تم مجھ سے وعدہ کرو کے تم میرےراز کو راز رکھو گے اور میری ویڈیو بھی کسی کو نہیں دکھاؤ گے. میرا لن چچی کی باتیں سن کے شلوار میں ہی فل ایکشن میں کھڑا ہو چکا تھا اور میری جھولی میں ہی ل تمبو بنا ہوا تھا جو کے چچی نے بھی دیکھا لیا تھا اور وہ یہ دیکھ کر مسکرا رہی تھی. میں نے چچی کا ہاتھ پکڑا اور اپنے لن پے رکھ دیا اور بولا چچی آپ کی آفر بری نہیں ہے لیکن اِس میں مزہ تب ہی ہے

جب اِس پے مکمل عمل بھی ہو آپ اِس کو اپنی پھدی کا سیر کروا دو پِھر ہی ثابت ہو گا کے یہ ڈیل پکی ہے یا صرف جان چھو ر وانے کے لیے دانہ پھینکا جا رہا ہےچچی نے میرا لن چھو ر دیا اور اٹھ کر بیڈ پے بیٹھ گئی اور پِھر میری طرف منہ کر کے بولی میں تمہاری سگی چچی ہوں میں تمہارا لن اپنی پھدی میں نہیں لے سکتی ہاں فلحال صرف تمھارے لن کی مالش کر سکتی ہوں اور تمھارے لن کے لیے میری پھدی نہیں کسی اور کی پھدی کا انتظام کر سکتی ہوں بولو کیا منظور ہے کے نہیں.. میں سوچنے لگا کتنی بڑی رنڈی کی بچی ہے اپنے آپ کتنے آرام سے سائڈ پے کروا رہی ہے اور کسی اپنے جیسی دوسری رنڈی کو میرے لیے پیش کر رہی ہے میں نے دِل میں سوچ کا شی بیٹا اِس رنڈی کا پکا ثبوت تو ویسے ہی تیرے پاس موجود ہے اور اِس کی پھدی ایک نہ ایک دن تو مل ہی جائے گی فلحال اِس کی بات بات مان لیجائے اور اِس کے ذریعےدوسری رنڈیوں کا مزہ پہلے لے لیا جائے پِھر اِس رنڈی کا تو آگے اور پیچھےسے اکاؤنٹ بعد میں بھی کھولا جا سکتا ہے. یکدم چچی کی آواز میرے کانوں میں پڑی وہ پوچھ رہی تھی پِھر کیا سوچا ہے منظور ہے یا نہیں . میں کرسی سے اٹھ کر ان کے پاس جا کر بیٹھ گیا اور دوبارہ ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھا اور ان کے کان میں میں کہا مجھے منظور ہے وہ آگے سے مسکرائی اور میرے لن کو دبا کر بولی تم کافی سمجھدار ہو لیکن ابھی ایسا کرو ساتھ والے کمرے میں چلو اور اپنے بیگ سے تیل نکل کر کمرے میں بیٹھو میں وہاں آتی ہوں وہاں پے ہی تمہارا کام کروں گی اِس کمرے میں دادی کبھی بھی باتھ روم جانے کے لیے میرے روم میں بھی آ سکتی ہیں میں وہاں سے اٹھا اور ساتھ والے کمرے میں چلا گیا اور وہاں پے میرا بیگ پڑا ہوا تھا میں نے بیگ سے تیل نکالا اور چار پائی کے پس رکھ دیا اور دروازہ بند کر کے اپنے کپڑے اُتَر دیئے

اور میں چار پائی کے اوپر چڑھ کر بیٹھ گیا اور چچی کا انتظار کرنے لگا.کوئی منٹ کے بعد دروازہ کھلا اور چچی اندر داخل ہوئی انہوں نے اپنے کپڑے بَدَل لیے تھے کاٹن کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی جو کے کافی حد تک ٹرانسپیرینٹ تھی چچی اندر داخل ہوئی اور میرے پے نظر پڑھی تو مجھے پورا ننگا دیکھا کر اور پِھر میرے فل کھڑے ہوئے لن کو دیکھ کر دیکھے ہی جا رہی تھی دروازہ اندر سے بند کر کے وہ میری چارپائی پے آ کر بیٹھ گئی اور بدستور میرے لن کو دیکھے جا رہی تھی میں نے چچی سے پوچھا کیا ہوا چچی جان اتنا غور سے کیا دیکھ رہی ہیں . . پِھر وہ مجھے بولی کا شی تیرا لن شلوار کے اوپر سے پکڑا تھا تو اتنا زیادہ محسوس نہیں ہوا تھا لیکن ابھی ننگا لن دیکھ رہی ہوں حیراں ہوں تمہارا اِس عمر میں ہی لن اتنا جاندار ہے لمبائی اور موٹائی بھی اچھی خاصی ہے اور اِس کی ٹوپی بھی کافی بڑی ہے . میں نے کہا چچی یہ سب زیتون کے تیل کا کمال ہے ابھی تو تم نے لن ہاتھ میں پکڑ کر دیکھا ہے تو یہ حال ہے جب اندر لو گی تو ہمیشہ یاد نا رکھا تو کہنا . چچی آگے سے مصنوعی غصے سے بولی کا شی میں تمہاری سگی چچی ہوں اور میں اپنی پھدی تم کو نہیں دے سکتی لیکن اپنی پھدی کے بدلے میں تمھارے لیے کسی اور کی پھدی کا بندوبست ضرور کر کے دوں گی . . میں نے دِل میں سوچا چچی تیری وی ماں دی پھدی تیری بھی لے کر رہوں گا اور تیرےذریعے دوسری پھدیوں کا مزہ چکھاوں بھی گا. میں نے کہا چلو چچی جان آپ کی مان لیتا ہوں لیکن فلحال تو میرے لن کی مالش تو شروع کرو . چچی نے آگے براہ کے میرا لن اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا اور اس کو پہلے اپنے ہاتھ کی مدد سے ناپنا شروع کر دیا اور پِھر بولی کا شی ویسے تیرا لن ہے بڑا کڑ ا کے دا ر .لمبائی بھی ٹھیک ہے اور موٹائی بھی اور پِھر وہ میرے لن کو ہاتھ سے اوپر نیچے کرنے لگی اور آہستہ آہستہ مٹھ لگانے لگی میں نے چار پائی کے نیچے پڑی ہوئی زیتون کی بوتل چچی کو دی اور کہا چچی تیل سے شروع کرو اصل مالش کا مزہ تو زیتون کے تیل سے ہے.انہوں نے تیل اپنے ہاتھ میں ڈالا اور پِھر میرے لن کے چاروں طرف ہاتھ پھرا کر اس کی مالش شروع کر دی چچی کے ہاتھ سے مالش کا اپنا ہی مزہ تھا چچی کسی ماہر رنڈی کی طرح اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر میرے لن کی مالش شروع کر دی اور میری آنکھیں سرور میں بند ہونے لگی چچی کے نرم ملائم ہاتھوں کا احساس اور تیل کی مالش سے میرا لن فل جوبن میں تھا اور میرے لن کی رگیں ان کے مسلسل ہاتھ چلانے کی وجہ سے پھول رہی تھیں پِھر چچی کی آواز میرے کانوں میں گونجی کا شی کیا سچ میں تم نے آج تک کسی عورت کی پھدی نہیں لی ہے یا مجھے سے جھوٹ بول رہے ہو اسلام آباد میں تو اتنی زیادہ ماڈرن اور فیشن والی لڑکیاں ہیں. میں آگے سے کہا آپ کی بات سچ ہے کے اسلام آباد میں فیشن اور ماڈرن لڑکیوں کی ریل پیل ہے لیکن وہاں بھی اتنی جلدی ہاتھ میں نہیں آتی ہیں اور وہاں پر ابو کا ڈر بھی ہر وقعت ساتھ رہتا ہے اِس لیے آج تک نا کوئی چانس ملا نا کبھی ہمت ہوئی ہےاب چچی نے لن کے ساتھ ساتھ میرے ٹٹوں کی بھی مالش شروع کر دی تھی

جاری ہے

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)